اسلام آباد: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاق کی مضبوطی، ملک کے وسیع مفاد، صوبوں کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے اور گورننس کو بہتر بنانے کی غرض سے 27ویں آئینی ترمیم کے لیے ہم سب نے مل کر کوشش کی، تمام اتحادی جماعتوں نے قومی سوچ کا بھرپور ساتھ دیا، ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہے۔

اتوار کو وزیرِ اعظم شہباز شریف نے حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس میں عشائیہ دیا، جس میں اتحادی جماعتوں کے سینئٹرز اور وفاقی وزرا سمیت ن لیگ، پیپلز پارٹی، ایم کیوایم، بلوچستان عوامی پارٹی اور اے این پی کے سینٹرز بھی شریک ہوئے۔

وزیراعظم کی جانب سے اتحادی جماعتوں کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں لذید کھانوں سے تواضع کیا گیا، عشائیے میں مہمانوں کی تواضع چانپ، مٹن کڑاہی، فش، پلاو، پائے، بار بی کیو سمیت دیگر پکوانوں سے کی گئی۔

اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے تمام سینیٹرز کا خیر مقدم اور 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے عمل میں ان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل اتحادی جماعتوں

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری، وزیراعظم نے حکومتی، اتحادی سینیٹرز کو عشائیے پر بلا لیا

سینیٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آ گئی، وزیراعظم نے حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کو آج عشائیے پر مدعو کرلیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ عشائیے کا مقصد آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے پارلیمانی حکمت عملی کو حتمی شکل دینا اور اتحادیوں کو اعتماد میں لینا ہے۔

وزیراعظم اس موقع پر سینیٹرز کے تحفظات بھی دور کریں گے، وزیراعظم کی جانب سے تمام حکومتی اور اتحادی سینیٹرز کو دعوت نامے موصول ہو گئے ہیں۔

عشائیہ آج شام ساڑھے 6 بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔

27ویں ترمیم کا بل قائمہ کمیٹی کے سپرد
27ویں آئینی ترمیم کا بل ہفتے کے روز سینیٹ میں پیش کر دیا گیا تھا، اور اسے قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو بھیج دیا گیا تھا، کچھ دیر قبل ہی وفاقی کابینہ نے اس کے مسودے کی منظوری دی تھی۔
تقریباً دوپہر کو سوا ایک بجے کچھ تاخیر سے شروع ہونے والے سینیٹ اجلاس کا آغاز ہوا تو وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے سوال و جواب کے سیشن اور دیگر کارروائی معطل کرنے کی درخواست کی تاکہ وہ اراکینِ سینیٹ کو ترمیم سے آگاہ کر سکیں۔

وزیرِ قانون نے بل ایوانِ بالا میں پیش کیا، جس پر چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے اسے قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی کو جائزے اور غور کے لیے بھیج دیا تھا۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا تھا کہ ایوان میں پیش کیا گیا بل قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جاتا ہے تاکہ وہ اس پر تفصیلی غور کرے، پارلیمانی روایت اور آئینی ترامیم کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیٹی کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے چیئرمین اور اراکین کو بھی مدعو کرے تاکہ وہ اس عمل میں شریک ہو سکیں اور اپنی تجاویز دیں۔

انہوں نے مزید کہاتھا کہ دونوں کمیٹیاں مشترکہ اجلاس منعقد کر سکتی ہیں اور تفصیلی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے گی۔

اجلاس کے دوران تحریکِ انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے کہا تھا کہ جب اپوزیشن لیڈر کی نشست خالی ہے تو آئینی ترمیم پر بحث مناسب نہیں، حکومت اور اتحادی جماعتیں بل کو جلد بازی میں منظور کرانا چاہتی ہیں۔

علی ظفر نے کہا تھا کہ میں یہ مشورہ دوں گا کہ اسے کمیٹی میں بھیجنے کے بجائے پورے سینیٹ کو ہی کمیٹی تصور کیا جائے تاکہ تمام اراکین بحث میں حصہ لے سکیں, اپوزیشن کو آج ہی بل کا مسودہ ملا ہے اور اب تک انہوں نے اسے پڑھا بھی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی ایسی چیز پر بحث نہیں کر سکتے جو ہم نے پڑھی ہی نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم ہاؤس میں اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کا حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ
  • وزیراعظم شہباز شریف اتحادی جماعتوں کے اعزاز کے عشائیہ، 27 ویں ترمیم میں تعاون پر شکریہ ادا کیا
  • وزیراعظم کا اتحادی سینیٹرز کو عشائیہ، 27 ویں ترمیم کے عمل میں تعاون پر شکریہ
  • وزیراعظم کا اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کو عشائیہ، 27 ویں ترمیم کے عمل میں تعاون پر شکریہ
  • وزیراعظم ہاؤس میں اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ
  • 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری، وزیراعظم نے حکومتی، اتحادی سینیٹرز کو عشائیے پر بلا لیا
  • وزیر اعظم شہباز شریف ستائیسویں آئینی ترمیم منظور کروانے کیلئے متحرک
  • 27 ویں ترمیم منظوری: وزیراعظم اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کو آج عشائیہ دینگے