اسلام آباد (آئی این پی+نمائندہ خصوصی+ خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف نے ’’معرکہ حق‘‘ میں مادر وطن کیلئے اپنی جانیں نچھاور کرنے والے افواج پاکستان کے شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔ ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے پاکستان پر بلا اشتعال بھارتی حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ملکی سلامتی کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کرنے پر پوری قوم پاک فوج اور پاک فضائیہ کے بہادر سپوتوں کو سلام پیش کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے شہدا کی قربانیوں پر فخر ہے، پاکستانی قوم اور مسلح افواج بھارتی جارحیت کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی رہیں، ہماری بہادر افواج نے قوم اور ملکی سالمیت کا کامیابی سے دفاع کیا۔ آپریشن بنیان مرصوص سے ہماری بہادر افواج نے دشمن کا غرور خاک میں ملا دیا، بھارتی جارحیت نے پوری پاکستانی قوم کو مزید متحد اور مضبوط کر دیا، پاکستانی قوم اور اسکی بہادر افواج کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کیلئے ہر وقت تیار ہیں، ملکی سلامتی و خودمختاری پر ہونے والے ہر حملے کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ صدر مملکت نے بھارتی حملوں کے دوران بچوں اور خواتین سمیت قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا، جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت اور زخمیوں کیلئے جلد صحتیابی کی دعا کی۔ دریں اثناء  وزیر اعظم ہائوس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے معرکہ حق کے شہدا کو خراج عقیدت جبکہ ملک کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کے اہل خانہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے نہ صرف ملک کا بھرپور دفاع کیا بلکہ پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دی۔ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کے بہادر افسروں و جوانوں نے وطن کی حفاظت کا اپنی قوم سے کیا ہوا عہد پورا کیا، مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے شہدا اور ان کے اہل خانہ پر فخر ہے، اپنے بہادر سپوتوں کی قربانیوں کو قوم کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ انہوں نے بھارتی جارحیت کے نتیجے میں 15 کم سن بچوں اور 7 خواتین سمیت 40 معصوم لوگوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ہم شہدائے وطن کو  بھولے ہیں نہ بھولیں گے اور انکے اہل خانہ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے شہداء کے بلندری درجات اور اہلخانہ کیلئے صبر کی دعا کی اور کہا شہداء کے اہلخانہ کی کفالت کی ذمہ داری ریاست بھرپور انجام دیگی ۔  شہباز شریف نے کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص نے بھارت کو بھرپور جواب دیا اور دشمن پر واضح کر دیا کہ اسے خطے میں موجود دوسرے ممالک کی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرنا ہوگا، معرکہ حق میں افواج پاکستان نے بھارت کی عددی برتری کی خوش فہمی اور غرور کو خاک میں ملا دیا، ہم پر امن قوم ہیں، مگر کسی بھی جارحیت کا جواب دینا جانتے ہیں اور آپریشن بنیان مرصوص اس کا واضح ثبوت ہے۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایسے افراد اور ادارے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں اور ٹیکس نہیں دیتے، انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے.

ٹیکس چوری کرنے والے افراد و شعبوں کے خلاف بھرپور کاروائی عمل میں لائی جائے.وزیرِ اعظم  شہباز شریف کی زیرِ صدارت ایف بی آر کی ٹیکس کے دائرہ کار اور ٹیکس آمدن میں اضافے اور  پر جائزہ اجلاس  اسلام آباد میں  ہوا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں سیمنٹ پلانٹس میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے مکمل نفاذ سے ٹیکس آمدن میں اربوں روپے کا اضافہ ممکن ہوا۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ چینی کی صنعت میں اس نظام کے نفاذ سے نومبر 2024 سے اپریل 2025ء تک ٹیکس آمدن میں 35 فیصد کا اضافہ ہوا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی قیادت میں ایف بی آر اصلاحات کی بدولت ٹیکس آمدنی کا جی ڈی پی کا 10 اعشاریہ 6 فیصد کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ ایسے افراد اور شعبے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں اور ٹیکس نہیں دیتے، انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، ٹیکس چوروں کی معاونت کرنے والے افسروں و اہلکاروں کا بھی کڑا احتساب کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے ٹیکس نیٹ میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، ٹیکس کی شرح کو کم کرکے عام آدمی پر بوجھ کو کم کرنا چاہتے ہیں.سیمنٹ اور دیگر شعبوں میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ کو رواں برس جون تک مکمل کیا جائے۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تمباکو کے شعبے میں ٹیکس آمدن کے حصول کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر اقدامات تیز کئے جائیں.ٹیکس سے متعلق زیر التوا مقدمات کی مؤثر انداز سے پیروی کرکے ملک و قوم کے پیسے کا حصول یقینی بنایا جائے۔ اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن ہے، ملکی ترقی کیلئے سب کو اپنی ذمہ داری کو نبھانا ہوگا۔وزیراعظم شہباز شریف نے دانش سکولوں کے لیے مقامی اساتذہ کی تعیناتی اور ہر اسکول میں ڈیجیٹل لائبریری بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دانش سکول اور دانش یونیورسٹی ملک کے مستحق لائق طلبہ کواعلیٰ معیار کی تعلیم کی فراہمی کے حوالے سے حکومت کے ترجیحی منصوبے ہیں۔ وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت دانش سکولز اور یونیورسٹی کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جہاں ملک بھر میں 15 نئے دانش سکولز کی تعمیر کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور وزیراعظم نے زیر تعمیر دانش سکولوں اور دانش یونیورسٹی پر کام تیز تر کرنے کی ہدایت کردی۔وزیراعظم شہباز شریف نے دانش سکولوں اور یونیورسٹی کی اعلیٰ معیار کی تعمیر اور تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کی ہدایت کی اور کہا کہ دانش سکول اور یونیورسٹی ملک کے مستحق لائق طلبہ کو اعلیٰ معیار کی تعلیم کی فراہمی کے حوالے سے حکومت کے ترجیحی منصوبے ہیں۔انہوں نے دانش سکولوں کے تمام کلاس رومز میں اسمارٹ بورڈ کی تنصیب اور ہر دانش سکول میں ڈیجیٹل لائبریری بنانے کی ہدایت کی اور تاکید کی کہ دانش سکولوں میں اساتذہ کی تعیناتی کا عمل میرٹ پر مبنی اور انتہائی شفاف ہونا چاہیے۔وزیراعظم نے کہا کہ جس علاقے میں دانش سکول تعمیر ہو رہا ہے وہاں کے مقامی اساتذہ کو ترجیح دی جائے، اس موقع پر انہوں نے دانش اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کو ملک کے مختلف علاقوں میں زیر تعمیر دانش اسکولوں اور دانش یونیورسٹی اسلام آباد کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور آگاہ کیا گیا کہ دانش اسکول اسلام آباد کا 41 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے اور اسے دسمبر 2025 میں مکمل کر لیا جائے گا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ گلگت بلتستان میں دانش سکول سلطان آباد، گانچھے اور استور 30 جون 2026 تک مکمل کر لیا جائے گا، بھمبر اور باغ کے دانش سکول بھی جون 2026 تک مکمل ہوں گے۔ شاردہ، سبی، موسیٰ خیل اور ڑوب کے دانش سکولوں کی فزیبلیٹی اور ڈیزائن مکمل ہو چکا ہے جبکہ حب، کراچی اور چترال کے دانش سکولوں کے لیے زمین کے حصول کے حوالے سے کام کیا جا رہا ہے۔دانش یونیورسٹی سے متعلق اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے دانش یونیورسٹی کے حوالے سے زمین مختص کی جا چکی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں دانش یونیورسٹی کی فزیبلیٹی اور ڈیزائن کی پری کوالیفیکیشن کے لیے ماہر کنسلٹنٹ کی تعیناتی کا عمل شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی۔اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹریز، اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کے چیف کمشنر اور دیگر متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسروں نے شرکت کی۔وزیراعظم شہباز شریف نے ’’ایکس‘‘ پر اپنے پیغام میں پاکستان کی کھل کر حمایت کرنے پر ترکیہ کے صدر سے اظہار تشکر اور یکجہتی کا خیر مقدم کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ترکیے کے ساتھ دیرینہ آزمودہ اور برادرانہ۔ اردگان کی جنوبی ایشیا میں امن کے فروغ کیلئے کوششیں قابل تعریف ہیں۔ ترک صدر کا تعمیری کردار  اور مشترکہ کاوش امن کی راہ ہموار کر رہی ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف نے اعظم شہباز شریف نے دانش یونیورسٹی بتایا گیا کہ دانش سکولوں بنیان مرصوص کے حوالے سے اسلام ا باد ٹیکس ا مدن دانش سکول نے کہا کہ کی ہدایت انہوں نے اجلاس کو ہدایت کی کہ دانش کو خراج کر لیا

پڑھیں:

عمران خان سے ملاقات پر ٹیکس لگادیں، سارا بجٹ خسارہ پورا ہو جائے گا.رکن قومی اسمبلی کی تجویز

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جون ۔2025 )قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی نے دلچسپ تجویز دی کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات پر ٹیکس لگادیں، پورا پاکستان آئے گا اور سارا بجٹ خسارہ پورا ہو جائے گا. نجی ٹی وی کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ میں سمجھ رہا تھا آپ اپنی جیب سے ساری رقم خرچ کریں گے، اس پر اقبال آفریدی نے کہا کہ فاٹا کو ٹیکس میں رعایت دیں اس پر ٹیکسز نہ لگائیں، آئندہ مالی سال کے بجٹ نے عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے.

(جاری ہے)

قبل ازیں فنانس بل 26-2025 کی شق وار منظوری کے دوران بیرسٹر گوہر اور عالیہ کامران کی ترامیم مسترد کردی گئیں، پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی نے وزیر خزانہ کی جانب سے تحاریک پیش کرنے کے دوران احتجاج کیا قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ برائے مالی سال 26-2025 کی شق وار منظوری کا عمل جاری رہا، وفاقی وزیر خزانہ چوہدری اورنگزیب رمدے قومی اسمبلی میں بجٹ کی شق وار منظوری حاصل کرلی.

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو بھی شریک ہیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں کاربن لیوی سے متعلق اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد کردی گئیں، وزیر خزانہ کی ترامیم منظور کر لی گئیں. قبل ازیںوفاقی بجٹ 2025-26 کی منظوری سے ایک روز قبل بدھ کو قومی اسمبلی نے مالیات، انسانی حقوق، داخلہ اور قومی غذائی تحفظ کی وزارتوں کے لیے 3.951 ٹریلین روپے کی گرانٹس منظور کی تھیں تاکہ مالی سال کے اخراجات پورے کیے جا سکیں ایوان نے وزارتِ خزانہ کے لیے 3.56 ٹریلین روپے، وزارتِ داخلہ کے لیے 356.8 ارب روپے، وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے لیے 34.05 ارب روپے اور وزارتِ انسانی حقوق کے لیے 1.74 ارب روپے کی گرانٹس کی منظوری دی.

مجموعی طور پر وزارتِ خزانہ سے متعلق 14، وزارتِ داخلہ سے متعلق 6، وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق سے متعلق 3 اور وزارتِ انسانی حقوق سے متعلق 5 گرانٹس کی منظوری دی گئی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے یہ گرانٹس ایوان میں پیش کیں جنہیں اپوزیشن جماعتوں کے شدید احتجاج اور آخری لمحات میں ترامیم کی کوششوں کے باوجود منظور کرلیا گیا تاہم وزیرخزانہ اپنے موقف پر قائم رہے. 

متعلقہ مضامین

  • بھارت معرکہ حق کبھی بھلا نہیں سکے گا، دوبارہ حملہ کیا تو بغیر جھجھک کے جواب دیا جائے گا، فیلڈ مارشل
  • فائنانس بل 26-2025 : ٹیکس فراڈ میں مدد دینے والے اکاؤنٹ ہولڈر کو ’معاونِ جرم‘ سمجھا جائے گا
  • ’فائنڈنگ مائی وے‘: ملالہ یوسفزئی کی زندگی کا وہ پہلو جو آپ نہیں جانتے!
  • پاکستان پربھارت کی حالیہ بلاجواز جارحیت میں اللہ رب العزت نے ہمیں شاندار فتح سے ہمکنار کیا، وزیراعظم
  • پاکستان پر بھارت کی بلاجواز جارحیت میں اللّٰہ نے ہمیں شاندار فتح دی، وزیراعظم
  • اسرائیلی جارحیت کیخلاف پاکستان نے بھرپور اور مستقل انداز میں ایران کی حمایت کی، وزیر اعظم
  • اسرائیلی جارحیت کیخلاف پاکستان نے ایران کی بھرپور حمایت کی،وزیراعظم
  • جب تک امن نہیں آتا فاٹا میں ٹیکس نہ لگایا جائے: اسد قیصر
  • عمران خان سے ملاقات پر ٹیکس لگادیں، سارا بجٹ خسارہ پورا ہو جائے گا.رکن قومی اسمبلی کی تجویز
  • بجٹ میں کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا گیا، وزیراعظم