کراچی:

جوہر آباد میں سفاک بیٹوں نے گاؤں واپس جانے کا بولنے پر والد کو قتل کر دیا، جوہر آباد پولیس نے باپ کو قتل کرنے اور اس کی بوری بند لاش ٹھکانے لیجانے والے 2 سفاک بیٹوں کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل کے مطابق فیڈرل بی ایریا بلاک 15 فلاح مسجد کے قریب جوہر آباد پولیس نے موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان کو گرفتار کر کے بوری میں بند لاش برآمد کرلی ، مقتول کی شناخت 60 سالہ خاور انجم کے نام سے کی گئی جو کہ حکمت کا کام کرتا تھا اور اس کا آبائی تعلق میر پور خاص سے تھا جبکہ گرفتار دونوں ملزمان ابراہیم  اور افضل مقتول کے سگے بیٹے ہیں جو اپنے باپ کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش بوری میں بند کر کے ٹھکانے لیجانے کے لیے جا رہے تھے ۔

پولیس نے دوران چیکنگ انھیں روک کر بوری کھول کر چیک کی تو اس میں سے ایک شخص کی تشدد زدہ ہاتھ پاؤں بندھی ہوئی لاش برآمد ہوئی جس پر پولیس نے باپ کے قتل میں ملوث دونوں سفاک بیٹوں کو گرفتار کرلیا۔

اس حوالے سے ایس ایچ او جوہر آباد راشد الرحمٰن نے بتایا کہ مقتول خاور انجم اپنے دونوں بیٹوں کے ہمراہ مدرسے کے ایک کمرے میں رہائش پذیر تھا اور حکمت کا کام  کرتا تھا جبکہ ابتدائی تفتیش کے دوران گرفتار ملزمان نے باپ کو قتل کرنے کے حوالے سے پولیس کو بیان دیا ہے کہ ہم کوئی کام کاج نہیں کرتے تھے، والد نے کہا کہ تم دونوں گاؤں جا کر وہاں کوئی کام دھندا کرو ، اس بات پر ان کی والد سے تکرار بھی ہوئی تھی۔

 راشد الرحمٰن نے مزید بتایا کہ سفاک بیٹوں نے اپنے باپ کو قتل کرنے کے لیے کولڈ ڈرنک میں چوہے مار دوا ملا کر پلائی تھی جبکہ ملزمان نے اپنے والد کو تشدد کا نشانہ بنا کر گلا گھونٹ کر قتل کیا تھا تاہم مقتول کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد وجہ موت کا بھی حتمی تعین ہوجائیگا جبکہ گرفتار ملزمان بیٹوں سے بھی پوچھ گچھ کا عمل جاری ہے۔

سفاک بیٹوں کے ہاتھوں باپ کو قتل کر کے ان کی لاش بوری میں بند کر کے موٹر سائیکل پر لیجانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جو کہ مدرسے  میں نصب تھا ، فوٹیج میں دونوں بیٹوں کے ہمراہ ایک تیسرا شخص بھی بوری بند لاش موٹر سائیکل پر رکھوانے میں ان کی مدد کرتا ہوا دکھائی دیا جس کے بعد ملزمان بیٹے مرکزی گیٹ کھلوا کر موٹر سائیکل باہر لیجاتے ہوئے دکھائی دیے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تیسرا شخص چوکیدار تھا جسے پولیس نے حراست میں لے لیا ہے اور اس سے بھی مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے باپ کو قتل کرنے موٹر سائیکل جوہر ا باد پولیس نے

پڑھیں:

والد کی رہائی کے لیے ہم انسانی حقوق کی علم بردار ہر حکومت سے اپیل کریں گے.عمران خان کے بیٹوں کا انٹرویو

لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 14 مئی ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے بیٹوں سلیمان خان اور قاسم خان نے ایک انٹرویو کے دوران عمران خان کی رہائی کے حوالے سے مطالبہ کیا ہے کہ اپنے والد عمران خان کی رہائی کے لیے ہم ہر اس حکومت سے اپیل کریں گے جو آزادی اظہار اور حقیقی جمہوریت کی حامی ہو اس معاملے پر توجہ دینے کے لیے ٹرمپ سے بہتر اور کون ہوسکتا ہے.

(جاری ہے)

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سابق وزیراعظم کے دونوں بیٹوں نے پہلی مرتبہ عوامی سطح پر پوڈ کاسٹر ماریو نوفل کو انٹرویو دیا ہے جس میں انہوں نے عمران خان کی رہائی کے لیے صدر ٹرمپ سمیت بین الاقوامی برادری سے آواز اٹھانے کی اپیل بھی کی ہے ٹرمپ انتظامیہ کے لیے پیغام کے حوالے سے سلیمان خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عالمی برادری سب کچھ دیکھے کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے.

انہوں نے کہا کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کرنا چاہیں گے یا کوئی ایسا راستہ نکالنا چاہیں گے جس سے وہ کسی طرح مدد کر سکیں کیونکہ آخر میں ہمارا مقصد صرف اپنے والد کو قید سے آزاد کرانا اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کو یقینی بنانا ہے عمران خان کے بیٹوں نے انٹرویو کے دوران الزام عائد کیا کہ عمران خان غیر انسانی حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اور انہیںبنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے.

سوشل میڈیا انفلوئنسر اور پوڈ کاسٹر ماریو نوفل کے سوال کے جواب میں عمران خان کے بیٹوں نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود ان کی اپنے والد سے ہر ہفتے بات نہیں ہو پاتی بلکہ دو سے تین ماہ میں ایک ہی بار بات ہو پاتی ہے جتنا ہم جانتے ہیں اس کے مطابق ان کو کسی دیگر قیدی سے ملنے یا بات چیت کی اجازت نہیں اور وہ وہاں اکیلے رہتے ہیں ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب وہ 10 دن تک مکمل اندھیرے میں رکھے گئے تھے.

واضح رہے کہ عمران خان اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور اس وقت وہ 190 ملین پاو¿نڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں جب کہ نو مئی 2023 کے احتجاج سے متعلق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت زیرالتوا مقدمات کا سامنا بھی کر رہے ہیں گزشتہ سال عدالت نے عمران خان کے بیٹوں کو ہر ہفتے اپنے والد سے رابطہ کرنے کی اجازت دی تھی لیکن ان کے دونوں بیٹوں کا دعویٰ ہے کہ یہ رابطہ ہمیشہ ممکن نہیں ہو پایا.

انٹرویو کے دوران سوال کے جواب میں قاسم خان کا کہنا تھا کہ ہم نے قانونی راستے اختیار کیے اور ہر وہ راستہ آزمایا جس سے ہمیں لگا کہ عمران خان قید سے باہر آسکتے ہیں لیکن ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ کہ وہ اتنے عرصے تک اندر رہیں گے جب کہ اب حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ عوامی سطح پر آ کر بات کرنا ہی واحد راستہ ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے تمام دیگر آپشنز اور قانونی راستے آزما لیے ہیں جبکہ ایسا لگتا ہے کہ عالمی میڈیا میں جیسے بالکل خاموشی ہے.

متعلقہ مضامین

  • کراچی: کام کاج کا کیوں کہا؟؟ بے رحم اولاد نے والد کو قتل کردیا
  • والد کی رہائی کے لیے ہم انسانی حقوق کی علم بردار ہر حکومت سے اپیل کریں گے.عمران خان کے بیٹوں کا انٹرویو
  • کراچی: بوری سے لاش برآمد، بیٹوں نے والد کو قتل کر دیا
  • رحیم یار خان، پولیس مقابلے میں دو ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار، اسلحہ اور موٹر سائیکلیں برآمد
  • والد تنہائی، اندھیرے اور ظلم کا شکار ہیں مگر ڈیل نہیں کریں گے ،عمران خان کے بیٹوں کا دعویٰ
  • ایف آئی اے کراچی کی کارروائی، حوالہ ہنڈی و غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
  • کراچی، شہین فورس اور ڈاکوؤں کے درمیان مبینہ مقابلہ، 2 ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
  • لاہور میں 16 سالہ نوجوان سے بدفعلی کرنے والے 2 ملزمان گرفتار
  • کراچی، اسٹریٹ کرمنلز کے ساتھ مبینہ پولیس مقابلہ، 3 ملزمان گرفتار، اسلحہ اور چھینی ہوئی موٹر سائیکل برآمد