Daily Mumtaz:
2025-05-15@15:24:00 GMT

عمران پے رول رہائی، مریم نوازسے درخواست کرناہوگی

اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT

عمران پے رول رہائی، مریم نوازسے درخواست کرناہوگی

اسلام آباد(طارق محمود سمیر ) پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر ہونے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حل اور نیوٹرل مقام پر
مذاکرات شروع کرانے کے اعلانات کے بعد پاکستان کے اندر امریکی صدر کے بیان پر اطمینان کا اظہار کیا جارہا ہے ، امریکہ کی تمام ایڈمنسٹریشن اورحکومت پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے پر زور دے رہی ہے لیکن بھارت کے اندر نریندر مودی جنہیں سرینڈر مودی بھی کہا جارہا ہے وہ بڑے پریشان ہیں اور ان کے خلاف وہی انڈین میڈیا جو 10مئی سے پہلے تک اسلام آباد میں قبضے اور کراچی پورٹ میں تباہی کی باتیں کر رہا تھااور جھوٹا پروپیگنڈا پھیلا رہا تھااب وہی مودی کو آڑھے ہاتھوں لے رہا ہے اور ساری ناکامیوں کا ذمہ دار مودی کو قرار دے رہا ہے ،پاکستان فوج کی کامیابی ،چینی ٹیکنالوجی کو سراہ رہے ہیں اور تعریفیں کر رہے ہیں ،وہی بھارت جو کہتا تھاکہ مسئلہ کشمیر ہم نے 5اگست 2019کو بھارتی آئین میں ترمیم کر کے دفن کردیا اب وہ مسئلہ کشمیر دوبارہ زندہ ہوگیا ہے اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بار بار مسئلہ کشمیر کے حل کی باتیں کر رہے ہیں اور پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی باتیں کر رہے ہیں ۔یہ پاکستان کی بڑی کامیابی ہے اور وہی انڈیا جو پہلے کہہ رہا تھا کہ مسئلہ کشمیر دفن ہوچکا ہے، اب بھارتی دفتر خارجہ کا ترجمان یہ کہہ رہا ہے کہ یہ دوطرفہ معاملہ ہے ،شملہ معاہدے کے تحت ،شملہ معاہدہ اپنی جگہ موجود ہے ، اقوام متحدہ کی قراردادیں اپنی جگہ موجود ہیں ،بھارت کو چاہئے کہ مزید بڑھکیں نہ مارے ،مودی الٹے سیدھے بیانات دینے کی بجائے مذاکرات کا عمل شروع کریں ، عالمی بینک کے صدر اجے بنگا نے بھی بیان دیا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ اس طریقے سے معطل نہیں ہوسکتا اوریہ بھی پاکستان کیلئے بڑا خوش آئند بیان ہے ، دورہ سعودی عرب کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی قیادت کو عشائیے پر اکٹھا بٹھا سکتا ہوں ،پھر سعودی ولی محمد بن سلمان نے بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے اور زوردیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات ہونے چاہیئں ۔ صدر ٹرمپ کا سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کا دورہ کامیاب جارہا ہے ، سرمایہ کاری کے معاہدے ہو رہے ہیں ،دفاعی معاہدے ہورہے ہیں وہیں شام پر پابندیاں بھی ختم کردی گئی ہیں ، ایران کے حوالے سے بھی کہہ رہے ہیں کہ ایران دہشت گردی کی سرپرستی بند کرے، ہم معاہدہ کرنا چاہتے ہیں، سعودی قیادت نے یہ بڑا زبردست اقدام اٹھایا کہ غزہ میں مکمل جنگ بندی ہونی چاہئے ،غزہ میں امدادی سامان پہنچنا چاہیے اس پر صدر ٹرمپ کو کوشش کرنی چاہیے اور معاملات کو آگے بڑھانا چاہیے ، پھر وزیراعظم شہبازشریف نے پسرور چھاؤنی سیالکوٹ بارڈر کا دورہ کیا ،آرمی چیف سید عاصم منیر،وزیردفاع خواجہ آصف ،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بھی ان کے ہمراہ تھے ، اس موقع پر انہوں نے پاک فوج کے حوصلوں اورجرات کی تعریف کی اور ٹینکوں کے اوپر کھڑے ہو کر پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے ،وزیراعظم کا یہ دورہ بڑا اہمیت کا حامل ہے اور آرمی چیف نے چند روز قبل ایک دورہ کیا تھا اور ٹینکوں پر کھڑے ہو کر بھارت کو للکار ا تھا ، پاک فوج کے جوانوں کی جرات کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے ،وزیراعظم ابھی مزید اس حوالے سے مختلف جگہوں کے دورے کریں گے ،سیاسی محاذ پر فی الحال خاموشی ہے ،پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات میں کچھ اختلافات کی باتیں سامنے آرہی ہیں ،جنید اکبر کا معاملہ ہو یا پی ٹی آئی رہنما کنول شوذب کے علیمہ خان کے خلاف بیان کا کہ وہ پارٹی کے اندر کھل کر مداخلت کر رہی ہیں اور پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی ہے ،یہ کوئی ڈھکی چھپی بات بھی نہیں ہے ،ایک بیرسٹر گوہر کا گروپ ہے اوردوسری طرف سلمان اکرم راجہ کا گروپ ہے ، سلمان اکرم راجہ کو علیمہ خان کی حمایت حاصل ہے اور علیمہ خان اتنی مداخلت کر رہی ہیں کہ اسے پارٹی لیڈر شپ پریشان ہوتی ہے ،پی ٹی آئی لیڈر شپ کا کہنا ہے کہ علیمہ خان بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن ہیں اور بہن کی حد تک رہیں پارٹی کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جنید اکبر کہہ رہے ہیں کہ تحریک چلانی ہے اس کیلئے متحرک ہو رہے ہیں اور پی اے سی کی چیئرمین شب بھی برقرار رہے گی ،اب دیکھنا یہ ہے کہ آئندہ چند روز میں عمران خان کے حوالے سے عدالتوں سے کیا فیصلہ آتا ہے ، بہر حال ان کی پے رول پر رہائی کی درخواست کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسترد کردیا ہے ، کیونکہ پے رول پر رہائی کا اختیار حکومت کے پاس ہے عدالت کے پاس نہیں اور متعلقہ فورم سے حکومت سے رجوع کیا جانا چاہیے ،پے رول پر رہائی کے احکامات قانون میں بالکل واضح ہیں ،اگر عمران خان پے رول پر رہائی چاہتے ہیں تو انہیں چاہئے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو درخواست دیں اور پھر وزیراعلیٰ پنجاب کے فیصلے کا انتظار کریں ،ماضی میں عمران خان کے دور حکومت میں نوازشریف اور شہبازشریف بھی جیل میں تھے تو انہیں بھی پے رول پر رہا کیا گیا، نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز کا انتقال ہوا تو انہیں پانچ دن کے پے رول پر رہا کیا گیا تھا اورشہبازشریف جب جیل میں تھے تو ان کی والدہ محترمہ کا انتقال ہوا تو ان دنوں نوازشریف لندن میں تھے اور شہبازشریف کو پے رول پر رہا کیا گیا تھا،فی الحال عمران خان کی طرف سے ایسی کوئی کیفیت نظر نہیں آرہی ،ایک سیاسی ڈیل ہوسکتی ہے اس کیلئے کوئی بات آگے نہیں بڑھ رہی ،اب دیکھنا ہے کہ آئندہ چند روز میں کیا بڑی ڈویلمپنٹ متوقع ہیں ۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستان اور بھارت پے رول پر رہائی پے رول پر رہا مسئلہ کشمیر علیمہ خان کے درمیان پی ٹی ا ئی بھارت کے کی باتیں ہیں اور کے اندر رہے ہیں رہا ہے ہے اور

پڑھیں:

والد کی رہائی کے لیے ہم انسانی حقوق کی علم بردار ہر حکومت سے اپیل کریں گے.عمران خان کے بیٹوں کا انٹرویو

لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 14 مئی ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے بیٹوں سلیمان خان اور قاسم خان نے ایک انٹرویو کے دوران عمران خان کی رہائی کے حوالے سے مطالبہ کیا ہے کہ اپنے والد عمران خان کی رہائی کے لیے ہم ہر اس حکومت سے اپیل کریں گے جو آزادی اظہار اور حقیقی جمہوریت کی حامی ہو اس معاملے پر توجہ دینے کے لیے ٹرمپ سے بہتر اور کون ہوسکتا ہے.

(جاری ہے)

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سابق وزیراعظم کے دونوں بیٹوں نے پہلی مرتبہ عوامی سطح پر پوڈ کاسٹر ماریو نوفل کو انٹرویو دیا ہے جس میں انہوں نے عمران خان کی رہائی کے لیے صدر ٹرمپ سمیت بین الاقوامی برادری سے آواز اٹھانے کی اپیل بھی کی ہے ٹرمپ انتظامیہ کے لیے پیغام کے حوالے سے سلیمان خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عالمی برادری سب کچھ دیکھے کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے.

انہوں نے کہا کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کرنا چاہیں گے یا کوئی ایسا راستہ نکالنا چاہیں گے جس سے وہ کسی طرح مدد کر سکیں کیونکہ آخر میں ہمارا مقصد صرف اپنے والد کو قید سے آزاد کرانا اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کو یقینی بنانا ہے عمران خان کے بیٹوں نے انٹرویو کے دوران الزام عائد کیا کہ عمران خان غیر انسانی حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اور انہیںبنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے.

سوشل میڈیا انفلوئنسر اور پوڈ کاسٹر ماریو نوفل کے سوال کے جواب میں عمران خان کے بیٹوں نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود ان کی اپنے والد سے ہر ہفتے بات نہیں ہو پاتی بلکہ دو سے تین ماہ میں ایک ہی بار بات ہو پاتی ہے جتنا ہم جانتے ہیں اس کے مطابق ان کو کسی دیگر قیدی سے ملنے یا بات چیت کی اجازت نہیں اور وہ وہاں اکیلے رہتے ہیں ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب وہ 10 دن تک مکمل اندھیرے میں رکھے گئے تھے.

واضح رہے کہ عمران خان اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور اس وقت وہ 190 ملین پاو¿نڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں جب کہ نو مئی 2023 کے احتجاج سے متعلق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت زیرالتوا مقدمات کا سامنا بھی کر رہے ہیں گزشتہ سال عدالت نے عمران خان کے بیٹوں کو ہر ہفتے اپنے والد سے رابطہ کرنے کی اجازت دی تھی لیکن ان کے دونوں بیٹوں کا دعویٰ ہے کہ یہ رابطہ ہمیشہ ممکن نہیں ہو پایا.

انٹرویو کے دوران سوال کے جواب میں قاسم خان کا کہنا تھا کہ ہم نے قانونی راستے اختیار کیے اور ہر وہ راستہ آزمایا جس سے ہمیں لگا کہ عمران خان قید سے باہر آسکتے ہیں لیکن ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ کہ وہ اتنے عرصے تک اندر رہیں گے جب کہ اب حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ عوامی سطح پر آ کر بات کرنا ہی واحد راستہ ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے تمام دیگر آپشنز اور قانونی راستے آزما لیے ہیں جبکہ ایسا لگتا ہے کہ عالمی میڈیا میں جیسے بالکل خاموشی ہے.

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی رہائی تک چین سے نہیں بیٹھوں گا .اعظم سواتی
  • پاک بھارت جنگ کے بعد کیا عمران خان کی رہائی کے امکانات بڑھ گئے ہیں؟
  • والد کی رہائی کیلئے امریکی صدر سے مدد کی درخواست کرینگے، عمران خان کے بیٹوں کا اعلان
  • والد کی رہائی کے لیے ہم انسانی حقوق کی علم بردار ہر حکومت سے اپیل کریں گے.عمران خان کے بیٹوں کا انٹرویو
  • جو اعتراضات لگے ہیں میں ان پر آرڈر پاس کروں گا،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے عمران خان کی پیرول پر رہائی کی درخواست پر ریمارکس
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس، بانیٔ پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی کی درخواست اعتراضات کیساتھ سماعت کیلئے مقرر
  • عمران خان کی پیرول پر رہائی کیلئے درخواست اعتراضات کے ساتھ سماعت کیلئے مقرر
  • عمران خان کی پیرول پررہائی بارے درخواست اعتراضات کے ساتھ سماعت کیلئے مقرر
  • عمران خان کی رہائی ،بڑی خبر آگئی