پی ٹی آئی سمیت دیگر جماعتیں جب چاہیں ہم بات کرنے کو تیار ہیں. رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 15 مئی ۔2025 )وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سمیت دوسری جماعتیں جب چاہیں ہم بات کرنے کو تیار ہیں نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ بھارت نے حملہ کیا تو ہم نے بھرپور دفاع کیا اور مغربی محاذ پر پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں ہے گوریلا ہتھکنڈوں کا استعمال کیا جا رہا ہے اور گوریلا ہتھکنڈوں میں ویرانوں میں بس پر حملہ اور ٹرین کو نشانہ بنانا شامل ہے.
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے اور بلوچستان میں بھارتی دہشت گردی کے ثبوت بھی ہیں بھارت دہشت گردوں کو تربیت دے کر خیبرپختونخوا بھی بھیجتے ہیں جبکہ بھارت دہشت گردوں کی مالی معاونت اور ان کی تربیت کرتا ہے. رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور ان کارروائیوں کے دوران بڑی تعداد میں دہشت گردوں کو مارا جا رہا ہے دہشت گردوں کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے موثر انداز میں آپریشن کر رہے ہیں. ملکی سیاسی امور پر انہوں نے کہا کہ جمہوری معاشرے میں سیاسی جماعتوں نے معاملات چلانے ہوتے ہیں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق اور اختلاف کی باتیں ہوتی رہتی ہیں پی ٹی آئی یا دوسری جماعتیں جب چاہیں ہم بات کرنے کو تیار ہیں. انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو قوم نے قومی یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور وزیر اعظم پہلے بھی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کی بات کر چکے ہیں اور اب بھی ملکی مفاد کے لیے پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں مشیر سیاسی امور نے کہا کہ بنیادی معاملات پر چارٹر آف اکانومی میں پی ٹی آئی کو شامل ہونا چاہیے حالیہ صورتحال میں نواز شریف کی رہنمائی حکومت کو حاصل رہی ہے اور وزیر اعظم، آرمی چیف، نیول اور ایئرچیف نے کشیدہ صورتحال میں اہم کردار ادا کیا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا نے کہا کہ پی ٹی آئی تیار ہیں کہ بھارت
پڑھیں:
پشاور؛ بٹ کوائن کرنسی کے ذریعے دہشت گردوں کی مالی معاونت کا انکشاف
پشاور:محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبرپختونخوا نے پشاور میں داعش کا نیٹ ورک ختم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ خصوصی ٹیم نے دہشت گردی کے واقعات میں بٹ کوائن کرنسی استعمال ہونے کا سراغ لگا لیا ہے۔
سی ٹی ڈی نے بیان میں کہا کہ پشاور میں وارسک روڈ، متنی، سربند، چمکنی سمیت دہشت گردی کے بڑے کیسز ٹریس کرلیے گئے ہیں، جس میں ڈی ایس پی سردار حسین، مفتی منیر شاکر پر دھماکے اور وارسک روڈ پر پولیس وینز کو تھرمل ٹیکنالوجی سے نشانہ بنانے والے دہشت گرد گروہ بھی شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا نے حالیہ برسوں میں اپنی عملی استعداد میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے خصوصی یونٹس قائم کر دیے، اہلکاروں کو بہتر سہولیات فراہم کیں اور جدید تربیتی پروگرام متعارف کرائے جس کے نتیجے میں دہشت گردی کے بدلتے خطرات سے نمٹنے اور پیچیدہ مقدمات حل کرنے کی صلاحیت میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ سی ٹی ڈی پشاور نے مفتی منیر شاکر کے قتل کیس کو حل کرتے ہوئے ملوث گروہ کی نشان دہی کی، پشاور کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے 18 وارداتوں میں ملوث نیٹ ورک کو توڑا، بھاری مقدار میں اسلحہ، بارود اور آئی ای ڈیز برآمد کیں، علما کے قتل میں ملوث گروہ کی نشان دہی کی اور 11 مئی 2025 کے خودکش حملے کے ذمہ دار داعش خراسان نیٹ ورک کو ختم کیا۔
ایکسپریس نیوز کو ایڈیشنل انسپکٹر جنرل سی ٹی ڈی شوکت عباس نے بتایا کہ گزشتہ دو برسوں میں بڑے اہداف حاصل کیے گئے ہیں اور اب تکنیکی سپورٹ، تفتیش، انٹیلی جنس اور سزاؤں کے حوالے سے نئی تکنیک پر کام جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سی ٹی ڈی نے اینٹی سائبر کرائم سیلز اور مدارس مانیٹرنگ سیلز قائم کیے ہیں، جب کہ ضم شدہ اضلاع اور سیٹلڈ ایریاز کے لیے اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی بھی خریدی جا رہی ہے۔
انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا اختر حامد نے بتایا کہ ہائی ویز پر غیر قانونی چیک پوسٹیں قائم کرنے والے گروپس کی نشان دہی کر کے ان کا خاتمہ کر دیا گیا ہے اور سی ٹی ڈی کی جنوبی اضلاع میں وسیع کارروائیوں کے نتیجے میں متعدد گروپس کا نیٹ ورک توڑ دیا گیا ہے۔