جن افراد کو اپنے کانوں میں سیٹیاں سی بجتی محسوس ہوتی ہوں یا کچھ اور آوازیں سنائی دیتی ہوں تو ان کے لیے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ وہ کچھ غذاؤں کے استعمال کے ذریعے اس مسئلے پر قابو پاسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا میں 30 لاکھ بچے ادویات اثر نہ کرنے کے سبب چل بسے، اصل وجہ کیا ہے؟

ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بعض غذائی اشیا اور کانوں میں بجنے کی آواز کے خطرے میں کمی کے درمیان ایک تعلق موجود ہے۔

تحقیق میں ان لوگوں کے لیے کچھ سکون اور خاموشی حاصل کرنے کا ایک آسان طریقہ پیش کیا گیا ہے جو کانوں میں آوازیں بجنے کے مسئلے سے دوچار ہیں۔

کانوں میں آوازیں بجنے والی اس بیماری کو Tinnitus کہتے ہیں جس میں ایک یا دونوں کانوں میں آواز سنائی دیتی ہے۔

ٹینائٹس  کے دوران انسان کو اپنے ایک یا پھر دونوں کانوں سے ہر وقت شور اور گھنٹیوں سمیت مختلف اقسام کی آوازیں سنائی دیتی ہیں اور یہ آوازیں سناٹے یا خاموشی کے وقت اور بھی زیادہ تیزی سے سنائی دیتی ہیں۔

اس میں مبتلا ہونے والے افراد کو کانوں میں شور، گھنٹیوں بجنے، عجیب آواز کے گونجنے، کسی کے ہنسنے، پرندوں کی طرح چہچہانے سمیت دیگر طرح کی آوازیں سننے کا احساس ہوتا ہے۔

یہ وہ آواز ہے جو شخص کے ارد گرد کی دنیا میں موجود نہیں ہوتی۔ یہ آواز کوئی بھی ہو سکتی ہے۔ تیز سر سے لے کر دھیمی گرج تک یا مسلسل گنگناہٹ سے لے کر پریشان کن کلک تک اور حتیٰ کہ جسم میں خون کے بہاؤ کی سیٹی کی آواز بھی ہوسکتی ہے۔

دراصل یہ کوئی بڑی بیماری نہیں بلکہ ایک شکایت یا علامت ہے جو عام طور پر جسم میں دوسرے مسائل کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔

مزید پڑھیے: پاکستان ذہنی صحت کے معاملے میں ترقی یافتہ ممالک سے بہتر، لیکن کیسے؟

کانوں میں آواز کے بجنے کے نظریاتی اسباب اتنے ہی متنوع ہیں جتنی کہ وہ آوازیں جو لوگ سنتے ہیں۔ سماعت کے نقصان یا کان کے انفیکشن سے لے کر ادویات کے ضمنی اثرات، ہائی بلڈ پریشر یا خود بخود قوت مدافعت کے امراض تک اس کے اسباب میں شامل ہیں۔

کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ایسی آوازیں دماغ کے سمعی نظام میں پیدا ہوسکتی ہیں۔ دوسرے سائنسدان یہ سمجھتے ہیں کہ پریشان کن سر کان کے اندر باریک بالوں کے خلیوں کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔

علاج کا غذائی نظام

چین میں روایتی چینی طب کی چینگدو یونیورسٹی کے محققین نے 8 سائنسی مطالعات کے نتائج کا تجزیہ کیا اور کانوں میں بجنے والی آواز کے ٹول کٹ میں ایک اور ممکنہ علاج شامل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ یہ غذائی نظام والا علاج ہے۔

پھل، کیفین اور ڈیری مصنوعات

محققین کا کہنا ہے کہ پھلوں، فائبر، ڈیری مصنوعات اور کیفین کا استعمال اس مرض کے علاج میں معاون ہے۔

مزید پڑھیں: کون سی غذائیں پرسکون نیند لاسکتی ہیں؟

یہ سب غذائی اشیا کانوں میں بجنے والی آواز کے مسئلے کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ خاص طور پر زیادہ مقدار میں پھل کھانے سے کانوں میں بجنے والی آواز کے خطرے میں 35 فیصد کمی واقع ہوئی، ڈیری مصنوعات کھانے سے خطرے میں 17 فیصد کمی ہوئی۔

کیفین کے استعمال سے 10 فیصد اور غذائی فائبر سے 9 فیصد کمی دیکھی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹینائٹس کانوں میں آوازیں کانوں میں سیٹیاں بجنا کانوں میں شور سنائی دینا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹینائٹس کانوں میں ا وازیں کانوں میں سیٹیاں بجنا کانوں میں شور سنائی دینا کانوں میں بجنے کانوں میں آواز سنائی دیتی بجنے والی ا وازیں آواز کے

پڑھیں:

مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے: مولانا فضل الرحمان

 

سلہٹ:(نیوزڈیسک) امیر جےیوآئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے۔

بنگلا دیش میں فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش کے مسلمانوں کا ختمِ نبوت کے عقیدے پر وحدت اور یکجہتی کا مظاہرہ انشاء اللہ تاریخ کے اوراق میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔

اُنہوں نے کہا کہ آج یہاں کانفرنس ہمارے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہے، مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے، امت مسلمہ امتِ واحدہ ہے،اسلام امت مسلمہ کو جسد واحد قرار دیتا ہے ۔

امیر جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اسلامی اخوت آج بھی زندہ ہے، مسئلہ فلسطین پر پاکستان اور بنگلا دیش کے مسلمانوں کے جذبات ایک جیسے ہیں، ایمانی رشتے کی بنیاد پر ہر مظلوم مسلمان کویہ اطمینان دلاتے ہیں کہ ہمارے دل آپ کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہمارے جذبات آپ کے ساتھ ہیں، ہم آپ کے شانہ بشانہ ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صہیونیوں نے مسلمانوں کی سرزمین پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے یہی قبضہ کبھی برطانیہ نے برصغیر پر کیا تھا، ہمارے اکابر نے طویل جدوجہد کے بعد فرنگی کو یہاں سے نکالا، انگریز نے پہلے فلسطین پر قبضہ کیا اور پھر وہی سرزمین یہودیوں کے حوالے کر دی، نیتن یاہو انسانیت کا قاتل ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل فورسز نے ستر ہزار فلسطینیوں کو قتل کیا، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، لاکھوں لوگوں کو بے گھر کیا گیا، لاکھوں لوگ بھوک اور دوائی نہ ملنے سے شہید ہوئے، عالمی عدالتِ انصاف نے نیتن یاہو کو جنگی مجرم قرار دیا ہے، لیکن امریکہ اسے گرفتار کرنے کے بجائے اسے اپنے ساتھ بٹھاتا ہے اور پریس کانفرنس کرتا ہے۔

امیر جے یو آئی کا کہنا تھا کہ عجیب بات ہے! چند افراد کے قتل کےالزام پر تو صدام حسین کو سزائے موت دے دی جاتی ہے، مگر لاکھوں انسانوں کا قاتل دنیا میں آزاد پھرتا ہے،کیا انسانی حقوق کے دعوے دار امریکہ اور یورپ کا کردار ان کے انسانی حقوق کے دعوے کو جھوٹا ثابت نہیں کر رہے؟

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل تم جنگ بندی کا اعلان کرتے ہو، مگر بمباریاں جاری ہیں، شہادتوں کا سلسلہ رکتا نہیں، کون ظالم کا ہاتھ روکے گا؟ امتِ مسلمہ بیدار ہے، پاکستان میں جب ہم نے آواز اٹھائی تو لاکھوں لوگ گھروں سے نکل آئے، وہی جذبات میں نے ڈھاکہ میں بھی دیکھے اور آج سلہٹ میں بھی وہی منظر دیکھ رہا ہوں۔

اُنہوں نے کہا کہ آج بھی بنگلا دیش اور پاکستان کے درمیان بھائی چارے اور خیرسگالی کے رشتے کا اعادہ کرتا ہوں، ہم نے ایک دوسرے کے لیے سہارا بننا ہے، امتِ مسلمہ کے جذبات کو بیدار رکھنا ہے۔

امیر جے یو آئی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے حکمرانوں کے شعور اور ضمیر کو جھنجھوڑنا ہے، ہم نے کلمۂ حق کہنا ہے، اللہ تعالیٰ ہمارا یہ کلمۂ حق قبول فرمائے اور ہمیں ظالم قوتوں کے خلاف ایک صف میں کھڑے ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔

متعلقہ مضامین

  • اراکین اسمبلی عوام کے حقیقی نمائندے ہیں، سرفراز بگٹی
  • پاکستان حقیقی اقتصادی روابط کیلئے پرعزم، پائیدار ترقی امن سے جڑی ہے: اسحاق ڈار
  • خطے میں حقیقی اقتصادی روابط قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، اسحاق ڈار کا ماسکو میں خطاب
  • چار محاذ، ایک ریاست؛ پاکستان کی بقا کی حقیقی لڑائی
  • مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے: مولانا فضل الرحمان
  • ’شیخ حسینہ کو نہیں بھارتی بالادستی کو سزائے موت سنائی گئی‘، بالآخر تاریخ کا فیصلہ سامنے آگیا
  • ججز کے استعفے لمحۂ فکریہ، پاکستان محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا، سعد رفیق
  • دبئی: تیز آواز اور زیادہ ہارن دینے والی گاڑیوں کی نگرانی اب اے آئی کرے گا
  • صدر زرداری اور شاہ عبداللہ دوم کی ملاقات، مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور
  • دولتِ مشترکہ میں نوجوانوں کی آواز کو مزید مضبوط بنایا جائے،رانا مشہود