او آئی سی ممالک فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت میں آواز بلند کریں: تہران میں ڈاکٹر آصف محمود جاہ کا خطاب
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک ) تہران میں اسلامی تعاون محتسب تنظیم (OICOA) کی چوتھی جنرل اسمبلی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، OICOA کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر آصف محمود جاہ (پاکستان کے وفاقی ٹیکس محتسب) نے OIC کے رکن ممالک کے محتسبین سے پرزور اپیل کی کہ وہ فلسطین اور بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت میں اجتماعی طور پر آواز بلند کریں۔
اسلامی ممالک سے آئے ہوئے مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے اس بات پر زور دیا کہ محتسب کے ادارے، جہاں بنیادی طور پر عوامی انتظامیہ کے اندر منصفانہ اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے ذمہ دار ہیں، ان کی اخلاقی ذمہ داری بھی ہے کہ وہ عالمی سطح پر انصاف اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوں۔ انہوں نے OICOA پر زور دیا کہ وہ نہ صرف ادارہ جاتی تعاون کے پلیٹ فارم کے طور پر بلکہ بے آوازوں کے لیے ایک متحد آواز کے طور پر بھی کام کرے۔
فلسطینیوں اور کشمیریوں کے مسلسل مصائب کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ناانصافی کے خلاف خاموشی ان اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتی جن پر ہمارے ادارے قائم ہیں ، چوتھی جنرل اسمبلی، کی میزبانی ایران کی جنرل انسپیکشن آرگنائزیشن (GIO) نے کی تھی،جس میں 20 سے زائد OIC ممالک کے محتسب اور نمائندے شریک ہوئے تھے ۔
سپوت پاکستان محمد نواز شریف قدیم لاہور کی بحالی کے لیے کوشاں
او آئی سی او اے کے صدر اور ترکی کے چیف محتسب مہمند آ کارکا نے چوتھی جنرل اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں انصاف ،انسانی وقار اور بنیادی حقوق کے تحفظ میں محتسب اداروں کے اہم کردار پر زور دیا تھا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
عوام کی آواز نہیں سنیں گے تو ملک اور جمہوریت کیلئے سنگین خطرات ہوں گے، بیرسٹر گوہر
فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عوام کی آواز نہیں سنیں گے تو ملک اور جمہوریت کیلئے سنگین خطرات ہوں گے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے نااہلی کے نوٹیفکیشن پر مزید کارروائی کو روک دیا، ناانصافیوں کا سلسلہ اب رک جانا چاہیے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے، ہمارے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہو رہی ہے۔
عدالت نے اسپیکر قومی اسمبلی کو نئے اپوزیشن لیڈر کی تقریری سے روک دیا جبکہ سینیٹ چیئرمین کو بھی سینیٹ میں لیڈر آف اپوزیشن کی تقرری سے روک دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں سنا نہیں، نوٹس بھیجا نہیں اور راتوں رات ہمیں نااہل کیا گیا۔ پی ٹی آئی نے اکیلے 3 کروڑ ووٹ اور دیگر پارٹیوں نے مجموعی طور 3 کروڑ ووٹ لیے تھے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیاسی مسائل کا حل مذاکرات میں ہیں، ہم نے بہت کوشش کی کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کرنے والے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات تک نہیں کرا سکے۔
انہوں نے کہا کہ سزاؤں کا جمعہ بازار لگا ہے، عوام کے مینڈیٹ کی عزت نہیں ہوگی تو ملک مزید خطرے میں ہوگا، اب بھی وقت ہے تمام سزائیں ختم کریں۔ 180 سیٹیں جیت چکے، آج ہم 76 سیٹوں کے ساتھ بیٹھے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ استدعا ہے سب کو کہ آپ سوچیں، جو ہو رہا ہے ملک کے مفاد میں نہیں، ہمارے ساتھ آئین کے مطابق سلوک ہو اور زیادتی نہ ہو۔ ہم سے انتخابی نشان تک لیا گیا، ہم نے ایسا کیا کیا جو دیگر پارٹیوں نے نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جشن آزادی بھی منائیں گے اور بانی پی ٹی آئی کی آزادی کیلئے آواز بھی اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی روک تھام آئین کے مطابق وفاق کی ذمے داری ہے، آپریشن سے لوگ در بدر ہو جاتے ہیں، مذاکرات ہونے چاہئیں، سیاسی مسائل کا حل مذاکرات ہے۔