کیا آئی پی ایل نہ کھیلنے والے غیر ملکیوں کو جرمانہ ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کنٹریکٹ قواعد و ضوابط کے تحت بھارت غیر ملکی پلیئرز کو واپسی کیلئے مجبور نہیں کرسکتا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی پی ایل قوانین کے تحت اگر کھلاڑی غیرمعمولی حالات جیسا کہ جنگ، قدرتی آفات یا پھر سیاسی بدنظمی کی صورت میں معاہدوں پر عمل درآمد نہ کرنے کیلئے آزاد ہوں گے اور اسکے کیلئے انہیں بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اور فرنچائزز کی اجازت درکار نہیں ہوگی۔
پاکستان کے ہاتھوں جنگی میدان پر شکست کے بعد بھارتی بورڈ نے آئی پی ایل کو دوبارہ شروع کرنے کا اعلان تو کردیا ہے تاہم غیر ملکی کرکٹرز لیگ میں واپسی کو خطرہ سمجھتے ہوئے واپسی سے انکار کررہے ہیں جبکہ دیگر بورڈز بھی اپنے پلئیرز کی سیکیورٹی پر سوال اٹھارہے ہیں۔
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے دیگر بورڈز پر اپنا اثر رسوخ استعمال کرکے کھلاڑیوں کو واپس آنے کا پیغام پہنچایا ہے، جو آئی پی ایل کے اپنے قانون کی خلاف ورزی ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا نے گزشتہ روز اپنے جاری کردہ اعلامیے میں کہا تھا کہ بورڈ پلئیرز کے فیصلے کا احترام کرے گا، اگر وہ جانا چاہتے ہیں تو کوئی نہیں روکے گا تاہم ٹیم مینجمنٹ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ میں شریک کھلاڑیوں سے متعلق فیصلے کا حق رکھتی ہے۔
بورڈ نے مزید کہا تھا کہ اپنے کرکٹرز کی حفاظتی انتظامات سے متعلق بھارتی بورڈ کیساتھ رابطے میں ہیں۔
اسی طرح انگلیںڈ کرکٹ بورڈ نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ ناک آؤٹ راؤنڈ میں شرکت کیلئے اپنے پلئیرز کو بھارت جانے کی اجازت نہیں دے گا۔
دوسری جانب پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں غیر ملکی کرکٹرز اپنے آپکو محفوظ تصور کررہے ہیں، انگلینڈ کے ایلکس ہیلز، آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر، بنگلادیش کے اسٹار کرکٹر شکیب الحسن، سری لنکا کے دنیش چندیمل سمیت کئی اسٹارز پاکستان آکر کھیلنے کیلئے راضی ہیں۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل
پڑھیں:
مودی سرکار نے ویمنز ورلڈ کپ کو بھی نشانے پر رکھ لیا ،بھارت کا کرکٹ سے کھلواڑ جاری
میچ میں تمام پروٹوکولز پر عمل ہوگا، مگر مصافحے یا گلے ملنے کی ضمانت نہیں، بی سی سی آئی کا جواب
بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، سیکریٹری دیوجیت سائیکیاکی گفتگو
مودی سرکار نے ایشیا کپ کے بعد اب ویمنز ورلڈ کپ کو بھی نشانے پر رکھ لیا۔ بھارت کا جنٹلمین کھیل کرکٹ سے کھلواڑ جاری ہے۔کولمبو، بھارت اورپاکستان کی ویمن ٹیموں کے درمیان اتوار کوشیڈول میچ سے قبل مصافحے کے حوالے سے بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنا مؤقف واضح کر دیا ہے۔بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیوجیت سائیکیا نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، اس لیے دونوں ٹیموں کے درمیان میچ سے پہلے یا بعد میں مصافحے کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے کہا کہ میچ کولمبو میں کھیلا جائے گا اوراس دوران تمام کرکٹ پروٹوکولز پرعمل کیا جائے گا تاہم قوانین کے مطابق کھیل کے دیگرتمام امورطے شدہ طریقے سے انجام دیے جائیں گے لیکن کھلاڑیوں کے مصافحے یا گلے ملنے کی یقین دہانی نہیں کرائی جا سکتی۔بھارتی میڈیا نے بھی دعوی کیا ہے کہ بی سی سی آئی نے بھارتی ویمن ٹیم کو ہدایت دی ہے کہ پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ میچ میں مصافحہ نہ کیا جائے، ٹاس کے وقت یا میچ کے بعد ہاتھ نہیں ملائے جائیں گے۔یاد رہے کہ حالیہ ایشیا کپ میں بھارت اور پاکستان کی مینز ٹیمیں تین مرتبہ آمنے سامنے آئیں، جن میں فائنل بھی شامل تھا اس دوران بھارتی کھلاڑیوں کے رویے پر شدید تنقید کی گئی تھی، جب بھارتی کپتان نے میچ کے بعد نہ صرف ٹرافی لینے سے انکارکیا بلکہ ہاتھ ملانے سے بھی گریزکیا تھا۔کرکٹ شائقین کی نظریں اب اتوارکے ویمنزمیچ پرلگی ہیں کہ آیا دونوں ٹیمیں کھیل کے میدان میں اس بار بہتر رویہ اپناتی ہیں یا نہیں۔