ملکی سلامتی ‘ کودمختاری کی خلاف ورزی پر ہمارا جواب بے رحمانہ ہوہوگا : ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
اسلا م آباد (نوائے وقت رپورٹ) ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ جو بھی ہماری سرزمین، سالمیت کی خلاف ورزی کی کوشش کرے گا، ہمارا جواب بے رحمانہ ہوگا۔ برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں۔ سنگین کشیدگی تباہی کا باعث ہوگی۔ اگر بھارت سمجھتا ہے وہ پاکستان کے خلاف جنگ کا محاذ کھڑا کر سکتا ہے تو یہ خطے میں تباہی کا باعث ہوگا۔ امریکا جیسے ممالک جوہری خطرات کے پیش نظر بھارتی عزائم کو بخوبی جان چکے ہیں۔ بھارت اندرونی معاملہ قرار دے کر بھارتی فوج کی موجودگی کے ساتھ کشمیریوں کو ہراساں کر رہا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
قوانین کی خلاف ورزی اسرائیل کی سلامتی میں مددگار نہیں، فرانس
فرانس کے نمائندے نے سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور امدادی کارکنوں کی سرگرمیوں کے لیے رکاوٹیں دور کرنی چاہئیں۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس کے نمائندے نے سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور امدادی کارکنوں کی سرگرمیوں کے لیے رکاوٹیں دور کرنی چاہئیں۔ فارس نیوز کے مطابق، اقوام متحدہ میں فرانس کے نمائندے نیکولاس دو ریویر نے منگل کی شام غزہ میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیوں کی مذمت کی۔ دو ریویر نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اس کی سلامتی کے لیے فائدہ مند نہیں ہوگی اور یہ خطے کے استحکام کو خطرے میں ڈالے گی۔
الجزیرہ نیوز چینل نے ان کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ اسرائیل کا غزہ میں امداد پہنچانے کا طریقہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور یہ ضروریات کو پورا نہیں کرتا۔ اس فرانسیسی سفارتکار نے مزید کہا کہ ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور امدادی کارکنوں کی سرگرمیوں پر موجود رکاوٹوں کو ہٹائے۔ رپورٹ کے مطابق، دو ریویر نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مشرق وسطی کا دورہ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے پیشرفت میں مددگار ثابت ہوگا۔