پاکستان عسکری کے ساتھ ساتھ سفارتی محاذ پر بھی کامیاب ہوا، دی ڈپلومیٹ
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
بین الاقوامی جریدے "دی ڈپلومیٹ" نے لکھا ہے کہ بھارت کو پاکستان کے خلاف جنگ میں نہ صرف عسکری میدان میں ناکامی ہوئی بلکہ سفارتی محاذ پر بھی سخت خفت کا سامنا ہے۔ پاکستان کی مؤثر جوابی کارروائی نے ثابت کر دیا کہ وہ ہر سطح پر اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے تیار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی مجلے "دی ڈپلومیٹ" نے لکھا ہے کہ پاکستان کو عسکری محاذ کے ساتھ سفارتی میدان میں بھی بھارت کے خلاف کامیابی ملی ہے۔ بین الاقوامی جریدے "دی ڈپلومیٹ" نے بھی پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی سفارتی کامیابی اور بھارت کی ناکامی کو تسلیم کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بھارت کو پاکستان کے خلاف جنگ میں نہ صرف عسکری میدان میں ناکامی ہوئی بلکہ سفارتی محاذ پر بھی سخت خفت کا سامنا ہے۔ پاکستان کی مؤثر جوابی کارروائی نے ثابت کر دیا کہ وہ ہر سطح پر اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے تیار ہے، پاک بھارت جنگ میں پاکستان نے سیاسی بصیرت اور دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی سطح پر اپنی ساکھ کو مزید مضبوط کیا۔
"دی ڈپلومیٹ" کے مطابق بین الاقوامی برادری بالخصوص امریکہ بھی پاکستانی موقف کی اہمیت کا اعتراف کیا گیا، پاک چین دفاعی اشتراک سے بھارتی ایئرفورس کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ عالمی سطح پر رافیل طیاروں کی تباہی بھارت کیلئے باعث شرمندگی ہے، بھارت پہلگام حملے میں پاکستان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کر سکا۔ جریدے کی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ پاک فوج کی حکمتِ عملی اور عالمی سفارتی حمایت نے بھارتی غرور خاک میں ملا دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دی ڈپلومیٹ کے خلاف
پڑھیں:
پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے بعد بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کا سربراہ تبدیل
پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے بعد بھارت نے اپنی خفیہ ایجنسی ‘‘را‘‘ میں تبدیلی کرتے ہوئے راوی سنہا کی مدت ختم ہونے پر نیا سربراہ منتخب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق راوی سنہا کو ’’را‘‘ کے سربراہ کے طور پر توسیع نہیں دی گئی جبکہ پراگ جین کو بھارت کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا۔
’’را‘‘ کی قیادت میں تبدیلی کو حکومت کی حکمت عملی کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے اور مودی حکومت ’’را‘‘ کی تبدیلی کے ذریعے اپنی سیاسی پوزیشن محفوظ رکھنا چاہتی ہے۔
پراگ جین کا ماضی پاکستان پر مرکوز آپریشنز سے جڑا رہا ہے اور بھارت کی اسٹریٹجک سمت عالمی سطح سے ہٹ کر علاقائی سطح پر مرکوز ہوتی جا رہی ہے۔
پاکستان کے ساتھ حالیہ تنازع میں بھارتی خفیہ ایجنسی مؤثر کارکردگی نہیں دکھا سکی اور حکومت پر ’’را‘‘ کی ناکامی کا دباؤ بڑھنے کے بعد نئی قیادت لائی گئی۔
پراگ جین کی تقرری کو خطے پر بڑھتی توجہ کی علامت سمجھا جا رہا ہے اور بھارتی حکومت اب علاقائی سلامتی کو عالمی حکمت عملی پر ترجیح دے رہی ہے۔
بعض تجزیہ کار راوی سنہا کی تبدیلی کو حکومتی چہرہ بچاؤ کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔ را میں نئی تقرری بھارت کی بدلتی ہوئی خفیہ حکمت عملی کا حصہ ہے۔