فرنچائز "مشن: امپاسیبل" کی نئی فلم Mission: Impossible – The Final Reckoning میں ٹام کروز کی خطرناک اسٹنٹس نے کانز کے حاضرین کو 5 منٹ تک کھڑے ہو کر تالیاں بجوانے پر مجبور کر دیا۔

ہالی ووڈ کے عالمی شہرت یافتہ سپر اسٹار ٹام کروز کی نئی فلم کو کانز فلم فیسٹیول 2025 میں شاندار پریمیئر کے دوران پانچ منٹ تک کھڑے ہو کر تالیاں بجا کر خوب سراہا گیا۔ فلم کی افتتاحی تقریب میں 40 رکنی آرکسٹرا نے فرنچائز کا مشہور تھیم بجا کر مہمانوں کا استقبال کیا۔

فلم میں حقیقی اور خطرناک اسٹنٹس کی بھرمار تھی جس نے شائقین کے دل جیت لیے، جن میں ایک سین ٹام کروز نے صرف باکسرز میں تین منٹ طویل نائف فائٹ کرتے ہوئے انجام دیا، جس نے حاضرین کو حیران کر دیا۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Pinkvilla USA (@pinkvillausa)

فلم کے ہدایتکار کرسٹوفر مک کواری نے کاسٹ اور ٹیم کی سات سالہ محنت لگن اور عالمی وبا سے نمٹنے کے باوجود پروجیکٹ کی تکمیل پر شکرگزاری کا اظہار کیا۔ ٹام کروز نے بھی جذباتی انداز میں حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور کہا، ’یہ لمحہ میرے خوابوں سے بھی بڑھ کر ہے۔‘

فلم 23 مئی کو پیراماؤنٹ پکچرز کے بینر تلے دنیا بھر میں ریلیز ہوگی اور انگریزی سمیت مختلف زبانوں میں پیش کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹام کروز

پڑھیں:

کیا سیڑھیاں چڑھتے ہوئے دل کی رفتار بڑھ جانا خطرناک ہے؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 اکثر لوگ سیڑھیاں چڑھتے وقت اچانک دل کی دھڑکن تیز ہونے یا سانس پھولنے کا تجربہ کرتے ہیں، یہ عارضی کیفیت عام طور پر تشویش کی بات نہیں ہوتی، تاہم کچھ صورتوں میں یہ علامات کسی اندرونی بیماری کی نشاندہی بھی کر سکتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سیڑھیاں چڑھنا سپاٹ زمین پر چلنے کے مقابلے میں زیادہ توانائی کا متقاضی عمل ہے۔ اس دوران ٹانگوں اور رانوں کے پٹھے اضافی آکسیجن مانگتے ہیں، جس کے باعث دل خون کو زیادہ تیزی سے پمپ کرتا ہے تاکہ جسمانی ضرورت پوری ہو سکے۔ یہی وجہ ہے کہ دل کی دھڑکن اچانک تیز ہو جاتی ہے۔ عموماً یہ کیفیت ایک سے دو منٹ میں خود بخود معمول پر آجاتی ہے۔

تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جسمانی طور پر متحرک افراد، جو روزانہ چہل قدمی یا جاگنگ جیسی ورزشیں کرتے ہیں، انہیں سیڑھیاں چڑھتے وقت دھڑکن تیز ہونے کا احساس کم ہوتا ہے۔ اس کے برعکس، کم فعال افراد میں معمولی سرگرمی پر بھی دل کی دھڑکن 30 سے 40 فیصد زیادہ بڑھ سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق طرزِ زندگی اور ماحول بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ذہنی دباؤ یا انزائٹی کی حالت میں جسم adrenaline خارج کرتا ہے، جو دل کی رفتار بڑھا دیتا ہے۔ کیفین کا زیادہ استعمال اور جسم میں پانی کی کمی بھی اسی کیفیت کو مزید بڑھا سکتی ہے۔

البتہ کچھ افراد کے لیے یہ علامت کسی پوشیدہ بیماری کا عندیہ ہو سکتی ہے۔ خون کی کمی، تھائی رائیڈ کے مسائل، ہائی بلڈ پریشر یا دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی جیسی حالتوں میں مریض معمولی سیڑھیاں چڑھنے پر بھی غیرمعمولی تھکن اور دھڑکن میں تیزی محسوس کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دھڑکن طویل وقت تک تیز رہے، سانس لینے میں دشواری ہو یا سینے میں درد محسوس ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ ورنہ بیشتر صحت مند افراد کے لیے یہ جسم کا بالکل معمول ردِعمل ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • اسلامی ممالک متحد ہوکر غزہ کی بھرپور مدد کریں،غیور احمد
  • آزاد جموں و کشمیر کے لوگ پاکستان کے قومی نصب العین کیلئے ہمیشہ صف اول پر کھڑے رہے ہیں ‘ احسن اقبال
  • قوم، علماء پاکستان کی سلامتی، دفاع کیلئے افواج کیساتھ کھڑے: عبدالخبیر آزاد
  • کیا سیڑھیاں چڑھتے ہوئے دل کی رفتار بڑھ جانا خطرناک ہے؟
  • غزہ و کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، سلمان راجا
  • بی جے پی بندوق کی نوک پر کشمیریوں کو قومی ترانہ گانے پر مجبور کررہی ہے، محبوبہ مفتی
  • مسلسل اضافے کے بعد سونے کی فی تولہ قیمت میں کمی آگئی
  • ٹام کروز کا انوکھا خواب: خلا میں شادی کی تیاریاں؟
  • مقبوضہ کشمیر میں صحافی مسلسل پر خطر ماحول میں کام کرنے پر مجبور ہیں، آر ایس ایف
  • ’بلیک میل کرکے شادی پر مجبور کیا‘، فیروز خان کی انسٹاگرام اسٹوری نے تہلکہ مچا دیا