آرمی چیف کے ہمراہ وزیر اعظم شہباز شریف کا سی ایم ایچ راولپنڈی کا دورہ، زخمیوں کی عیادت کی
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
معرکہ حق میں کامیابی پر یوم تشکر کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ہمراہ کمبائنڈ ملٹری اسپتال راولپنڈی کا دورہ کیا اور زخمی جوانوں اور شہریوں کی خیریت دریافت کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص میں زخمی جوانوں اور شہریوں کی خیریت دریافت کی اور زخمی جوانوں کی معرکہ حق کے دوران بے مثال بہادری، عزم اور فرض شناسی کو سراہا۔
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جس طرح افواج پاکستان اور پوری قوم نے یہ جنگ لڑی، اس کی کہیں مثال نہیں ملتی، عوام کی ثابت قدمی ملک کی عسکری تاریخ کا ایک فیصلہ کن باب بن چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرمی چیف جنرل عاصم منیر راولپنڈی شہباز شریف کمبائنڈ ملٹری اسپتال وزیر اعظم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمی چیف راولپنڈی شہباز شریف کمبائنڈ ملٹری اسپتال وزیر اعظم شہباز شریف
پڑھیں:
قائد اعظم نے برصغیر کی تاریخ اور جغرافیہ دونوں بدلے ‘عرفان صدیقی
راولپنڈی(جنرل رپورٹر)سینیٹ میں قائمہ کمیٹی خارجہ امور کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے آزادی کا حصول ایک لمبی تحریک اور جدودجہد مانگتا ہے ،قائد اعظم نے برصغیر کی تاریخ اور جغرافیہ دونوں بدلے اور ایک ایسے قائد کی جدوجہد میں کبھی جلا گھرا،دھرنہ یا لانگ مارچ نہیں کیا گیا بلکہ صرف قوت کردار و نظریہ کی بدولت پاکستانیوں کو آزادی حاصل ہوئی،معرکہ حق کی چار روزہ جنگ کی کہانی اب شروع ہوئی ہے اور آج اقوام عالم میں ہماری اہمیت بڑھ چکی ہے جس کے پیچھے معرکہ حق ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز ریڈیو پاکستان راولپنڈی میں جشن آزادی اور معرکہ حق کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر بہترین کارکردگی پر پی سی بی پوٹھوہار ایوارڈز 2025 تقسیم کئے گئے ۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا آزادی کا حصول ایک بڑا معرکہ ہوتا ہے ،1930 میں علاقہ اقبال نے آلہ آباد خطبے میں کہا میری آنکھیں ایک آزاد ریاست دیکھ رہی ہے جس کے سترہ سال بعد پاکستان معرض وجود آیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جدوجہد میں انتشار و تشدد نہیں تھا جوکہ ایک لیڈر کو قوت بناتی ہے،ہماری تاریخ گالم گلوچ والے کو لیڈر نہیں مانتی ۔