ریاستی مخالف سرگرمیوں کی روک تھام کیلئےواٹس ایپ نمبر جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
عرفان ملک: ریاستی مخالف سرگرمیوں کی روک تھام کیلئےواٹس ایپ نمبر جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے نمبر جاری کیا گیا۔سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کیخلاف مہم کی اطلاع کیلئے نمبر جاری کیا گیا۔این سی سی اے سائبر سکیورٹی شرپسند عناصر کی سرکوبی کیلئے متحرک ہیں۔
ترجمان حکام کا کہنا ہے کہ انتشار یا ریاستی اداروں کو نشانہ بنانے والوں سے سختی سے نمٹا جائیگا،واٹس ایپ نمبر9334687-051 پر معلومات شیئر کی جاسکیں گی۔
پاکستان پیپلز پارٹی زون 169 کا پاک افواج کے حق میں مظاہرہ
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
صدر مملکت نے اسلام ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی طے کر دی، نوٹیفکیشن جاری
صدر مملکت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس سرفراز ڈوگر پہلے، جسٹس محسن اختر کیانی دوسرے سینئر جج قرار دیے گئے ہیں، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سنیارٹی میں تیسرے نمبر پر ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سنیارٹی طےکر دی ہے۔ اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق صدر نے سنیارٹی کی منظوری سپریم کورٹ کے 19 جون کے فیصلے کی روشنی میں دی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج ہوں گے، جسٹس سرفراز ڈوگر اور 2 ججز کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ مستقل بنیادوں پر کیا گیا ہے۔ صدر مملکت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس سرفراز ڈوگر پہلے، جسٹس محسن اختر کیانی دوسرے سینئر جج قرار دیے گئے ہیں، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سنیارٹی میں تیسرے نمبر پر ہوں گے، جسٹس طارق محمود جہانگیری سنیارٹی میں چوتھے نمبر پر ہوں گے، جسٹس بابر ستار سنیارٹی میں پانچویں، جسٹس سردار اعجاز اسحاق چھٹے نمبر پر ہیں۔ جسٹس ارباب طاہر سنیارٹی میں ساتویں نمبر پر ہوں گے، جسٹس ثمن رفعت سنیارٹی میں آٹھویں، جسٹس خادم سومرو نویں نمبر پر ہوں گے۔
جسٹس اعظم خان سنیارٹی میں دسویں، جسٹس محمد آصف 11 ویں اور جسٹس انعام امین منہاس سنیارٹی میں سب سے آخری 12 ویں نمبر ہوں گے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم سومرو اور جسٹس محمد آصف اسلام آباد ہائی کورٹ کے مستقل جج ہوں گے۔ یاد رہے کہ 19 جون کو سنائے گئے اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ججز ٹرانسفر کیس میں ججز ٹرانسفر کے خلاف درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔ سپریم کورٹ نے 2-3 کی اکثریت سے کیس کا فیصلہ سنایا، 3 ججز نے ججز کے ٹرانسفر کو آئینی قرار دیا۔ ججز ٹرانسفر کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ آئینی بینچ کے جسٹس محمد علی مظہر نے سنایا۔ واضح رہے کہ جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس محمد آصف اور جسٹس خادم حسین سومرو دیگر کورٹس سے اسلام آباد ہائی کورٹ ٹرانسفر ہوئے تھے۔ صدر مملکت کی جانب سے دیگر ہائی کورٹس سے ججز کا اسلام آباد ہائی کورٹ تبادلہ کیے جانے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز نے سنیارٹی کے معاملے پر رواں سال 20 فروری کو سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔