پاکستان نے بھارت کو صرف ٹریلر دیا ہے، پکچر ابھی باقی ہے: لیفٹینیٹ جنرل (ر) عبدالقیوم
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
لیفٹینیٹ جنرل (ر) عبدالقیوم—فائل فوٹو
صدر ایکس سروس مین سوسائٹی لیفٹینیٹ جنرل (ر) عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ بھارت کا پاکستان کو تقسیم کرنے کا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکتا، پاکستان نے بھارت کو ابھی صرف ٹریلر دیا ہے پکچر ابھی باقی ہے۔
راولپنڈی میں یومِ تشکر کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایکس سروس مین سوسائٹی کا کہنا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا، کشمیر کا حل اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہونا چاہیے، بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔
امریکی دفاعی تجزیہ کار نے بھارتی میڈیا کے پاکستان کی 20 فیصد ایئر فیلڈز کو نقصان پہنچانے کی بھی تردید کی۔
عبدالقیوم نے کہا کہ نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کو ناقابلِ تسخیر بنایا، ہماری فوج کے حوصلے توڑنے کی بہت کوشش ہوئی لیکن کوئی کامیاب نہیں ہوا۔
صدر ایکس سروس مین سوسائٹی نے کہا کہ جنرل عاصم منیر نے افواجِ پاکستان کو بہترین انداز میں لیڈ کیا، پاکستان کی فوج دنیا کی ٹاپ ٹین افواج میں شمار ہوتی ہے، مودی نے خود کش حملہ کرنے کی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنایا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
خدا نے مجھے محافظ بنایا ہے، شہادت میری سب سے بڑی خواہش ہے،فیلڈ مارشل عاصم منیر
اسلام آباد (ویب ڈیسک) معروف صحافی سہیل وڑائچ نے اپنے کالم میں فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ہونیوالی ملاقات کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ میری اورآرمی چیف جنرل عاصم منیر کی پہلی باضابطہ ملاقات بلجیم کے شہر برسلز میں ہوئی۔ انہوں نے اس ملاقات کو ایک عاجز صحافی اور ایک “فیلڈ مارشل” کی صاف و شفاف نشست قرار دیا، جس میں کھردرے سوالات پوچھے گئے اور جنرل منیر نے کھلے دل سے جوابات دیے۔ یہ ملاقات تقریباً دو گھنٹے جاری رہی۔
گفتگو کا آغاز سیاست اور حالیہ افواہوں سے ہوا جن میں صدرِ پاکستان اور وزیراعظم کو ہٹانے کی باتیں گردش کر رہی تھیں۔ اس پر جنرل عاصم منیر نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا کہ یہ تمام خبریں بے بنیاد ہیں اور حقیقت سے کوئی تعلق نہیں رکھتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی افواہوں کے پیچھے وہ عناصر ہیں جو حکومت اور ریاستی اداروں کے مخالف ہیں اور ملک میں سیاسی انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے جلسے کے اسٹیج پر بھی اور ذاتی نشست میں بھی واضح الفاظ میں کہا کہ “خدا نے مجھے اس ملک کا محافظ بنایا ہے، مجھے کسی اور عہدے کی خواہش نہیں۔ میں ایک سپاہی ہوں اور میری سب سے بڑی تمنا شہادت ہے۔”
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے کردار اور محنت کو سراہتے ہوئے کہا کہ جنگ کے دوران وزیراعظم اور کابینہ نے جس جرات اور عزم کا مظاہرہ کیا، اس پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف روزانہ 18 گھنٹے خلوص کے ساتھ قوم کے لیے کام کر رہے ہیں۔
سیاسی مفاہمت کے سوال پر جنرل منیر نے کہا کہ “اصل صلح تب ممکن ہے جب دل سے معافی مانگی جائے۔” انہوں نے اس موقع پر قرآن مجید کی آیات پڑھ کر سنائیں جن میں حضرت آدمؑ کی تخلیق اور شیطان کے کردار کا ذکر ہے۔ جنرل منیر نے کہا کہ “فرشتوں نے معافی مانگی تو وہ اللہ کے قریب ہوئے، مگر ابلیس نے انکار کیا اور شیطان قرار پایا۔” ان کے مطابق ملک میں بھی سیاسی مصالحت اسی وقت ممکن ہوگی جب دل سے معافی مانگی جائے گی۔
معاشی بحران پر بات کرتے ہوئے جنرل منیر نے ایک تفصیلی روڈ میپ پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پانچ سے دس برسوں میں پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے سے اگلے سال سے سالانہ دو ارب ڈالر کا خالص منافع ہوگا، جو وقت کے ساتھ بڑھتا جائے گا۔ جنرل منیر کے مطابق پاکستان کے پاس نایاب معدنی وسائل ہیں جن کی بدولت نہ صرف ملکی قرضہ اتر سکتا ہے بلکہ پاکستان جلد خوشحال ترین معاشروں میں شامل ہو سکتا ہے۔
بین الاقوامی تعلقات پر جنرل منیر نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ چین اور امریکہ کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی پالیسی پر عمل کرتا آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہم ایک دوست کے لیے دوسرے کو قربان نہیں کریں گے۔” انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن کے اقدامات کو خلوص پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے سب سے پہلے ٹرمپ کے لیے نوبل انعام کی سفارش کی، جس کی پیروی اب دنیا کر رہی ہے۔
یہ ملاقات نہ صرف سیاسی و عسکری افواہوں کی وضاحت کے حوالے سے اہم تھی بلکہ اس میں پاکستان کے مستقبل کے معاشی اور عالمی روڈ میپ کا بھی واضح خاکہ سامنے آیا۔
کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں اس خبر کے لیے **کلک ایبل ہیڈلائنز** بھی بنا دوں؟
Post Views: 2