حریت رہنما نے آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر کشمیری عوام کی طرف سے پاکستان کی حکومت و عوام اور افواج پاکستان کو مبارکباد پیش کی۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیری حریت رہنمائوں نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد جوہری طاقتوں بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ جنگی صورتحال سے پھر واضح ہو گیا ہے کہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس  آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی اور دیگر کشمیری حریت رہنمائوں نے آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور آزاد کشمیر میں بھارتی جارحیت اور اس کے جواب میں پاکستان کے کامیاب آپریشن بنیان مرصوص اور مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال کو اجاگر کیا۔ انہوں نے آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر کشمیری عوام کی طرف سے پاکستان کی حکومت و عوام اور افواج پاکستان کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام میں 26 شہریوں کے قتل کی پاکستان، کشمیری عوم اور ہر باضمیر شخص نے مذمت کی۔ تاہم بی جے پی کی ہندوتوا حکومت نے بغیر کسی ثبوت کے اس کا الزام پاکستان اور کشمیریوں پر عائد کر کے پاکستان پر جنگ مسلط کر دی اور سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا۔

غلام محمد صفی نے کہا کہ پاکستان نے واقعے کی آزادانہ اور شفاف بین الاقوامی تحقیقات کی پیش کش کی تاہم طاقت کے نشے میں چور بھارت نے خود ہی مدعی اور منصف بنتے ہوئے جنوبی ایشیاء کے خطے کو جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا۔ اس کے بعد دنیا نے دیکھ لیا کہ اللہ کے شیر کون ہیں اور کاغذی شیر کون۔میڈیا ہاوسز کے سہارے خود کو خطے کی واحد پاور کہلانے والا بھارت بنیان مرصوص سے ٹکرا کر کس طرح حواس باختہ ہو گیا پوری دنیا نے اس کا مشاہدہ کیا۔پاکستانی میڈیا نے گودی میڈیا کو دنیا کے سامنے بری طرح بے نقاب کر دیا۔حریت رہنماء نے واضح کیا کہ تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ مسائل کا منصفانہ اور حتمی حل ریاستی دہشتگردی یا جنگ سے نہیں بلکہ پرامن مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کو صرف سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔بھارت کی تمام تر مذموم کوششوں کے بعد مسئلہ کشمیر ایک بار پھر ابھر کر سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد بھارت میں حصول تعلیم اور تجارت کی غرض سے مقیم کشمیریوں اور جیلوں میں قید کشمیری نظربندوں خصوصا حریت قائدین کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔ انہوں نے اقوام عالم سے غیر قانونی طور پر نظربند کشمیری حریت رہنمائوں کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دبائو ڈالنے پر زور دیا۔ انہوں نے عالمی طاقتوں کی توجہ بھارتی وزیراعظم کے اس بیان کی جانب بھی مبذول کرائی جس میں وہ جنگ بندی کو محض عارضی وقفہ قرار دے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بنیان مرصوص انہوں نے نے کہا کے بعد

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی یومِ آزادی زبردستی منوانے کے لیے جبر اور خوف کا استعمال

بھارت کے  یومِ آزادی 15 اگست سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی نگرانی غیر معمولی حد تک سخت کر دی گئی ہے، جہاں لوگوں کو اس دن کی تقریبات میں شرکت پر مجبور کرنے کے لیے کثیر سطحی تلاشی مہمات، ’ایریا ڈومینیشن‘ مشقیں، اور صفائی کے نام پر سکیورٹی آپریشن جاری ہیں۔

آزادی کا دن، خوف کا ہتھیار

مقبوضہ وادی میں بھارت کے لیے آزادی کا دن، کشمیری عوام کے لیے خوف اور جبر کا ہتھیار بن چکا ہے۔ مودی حکومت نے ڈرونز، سی سی ٹی وی کیمروں اور ہزاروں نیم فوجی اہلکار تعینات کر کے مقامی آبادی کو قیدیوں جیسا سلوک سہنے پر مجبور کر دیا ہے۔

کشمیری عوام کا سوال: قابض کا جشن ہم کیوں منائیں؟

مقبوضہ جموں و کشمیر کے مقامی لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ جب وہ خود بھارتی تسلط سے آزاد نہیں تو قابض قوت کا جشن آزادی کیوں منائیں؟ بھارتی یومِ آزادی کی تقریبات میں شرکت کو مقامی لیفٹیننٹ گورنر نے لازمی قرار دے دیا ہے تاکہ دنیا کو یہ تاثر دیا جا سکے کہ کشمیری قوم بھارت کا حصہ ہے، لیکن کشمیری عوام اس مسلط شدہ بیانیے کو مسترد کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے بھارت کے یوم آزادی سے قبل مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ مزید سخت

سخت سکیورٹی، عوامی زندگی مفلوج

شہری علاقوں اور حساس مقامات پر روڈ بلاکس، سرچ آپریشنز اور مسلح ناکے قائم ہیں، جن کا مقصد عوام کو خوفزدہ کر کے خاموشی اختیار کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ رات کے اوقات میں مزید سخت ناکہ بندی، کرفیو اور نگرانی عام زندگی کو مفلوج کر دیتی ہے۔

جبر کے سائے میں جشن

کشمیری عوام کو آزادی سے محروم کرنے والے ملک کے جشن میں شامل ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ بھارتی حکومت کے نام نہاد سکیورٹی اقدامات دراصل عسکری طاقت کے مظاہرے اور ہر مخالف آواز کو دبانے کا ذریعہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیے بھارت: کشمیر کے یوم شہدا پر وزیر اعلیٰ بھی مقید

آزادی کا تاثر، غلامی کی حقیقت

بھارت دنیا میں آزادی کا جشن مناتا ہے، مگر مقبوضہ جموں و کشمیر میں حقیقت یہ ہے کہ لوگ جبر، نگرانی اور قابض طاقت کی مسلط کردہ آزادی کے رسم و رواج نبھانے پر مجبور ہیں۔ اس تمام تر عمل کا پیغام واضح ہے:

’قبضے کے خلاف مزاحمت کی قیمت خوف، جبر اور اجتماعی سزا ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت کا یوم آزادی کشمیری قوم مقبوضہ جموں و کشمیر

متعلقہ مضامین

  • بھارت کا یوم آزادی پوری کشمیری قوم نے یوم سیاہ کے طور پر منایا
  • مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی یومِ آزادی زبردستی منوانے کے لیے جبر اور خوف کا استعمال
  • دنیا بھر میں کشمیری آج بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یومِ آزادی کو یومِ سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان
  • مقبوضہ کشمیر؛ یوم آزادی پر قائداعظم، علامہ اقبال اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تصاویر آویزاں
  • پاکستان کے یوم آزادی پر مقبوضہ کشمیر میں مبارکباد اور یوم تشکر کے پوسٹر آویزاں
  • جشن آزادی: مقبوضہ کشمیر میں قائداعظم، علامہ اقبال اور فیلڈ مارشل کی تصاویر والے پوسٹرز آویزاں
  • مقبوضہ کشمیر : بھارت کے یومِ آزادی پر یومِ سیاہ منایا جائے گا
  • کل مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال؛ بھارت کے یوم آزادی پر یوم سیاہ منانے کا اعلان
  • پاکستان ہمیشہ قائم رہنے کیلئے بنا ہے، ڈاکٹر محمد طاہر القادری