پاکستان نے امریکہ کو ٹیرف فری تجارتی معاہدے کی پیشکش کردی
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پیشکش کرتے ہوئے زیرو ٹیرف کی بنیاد پر دو طرفہ تجارتی معاہدہ کرنے کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے یہ تجویز امریکی صدر کے پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کے جواب میں دی ہے۔ جس کے تحت پاکستان منتخب ٹیرف لائنز پر زیرو ٹیرف کے ساتھ باہمی مفادات کی بنیاد پر دوطرفہ معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ متعدد شعبوں میں دوطرفہ تجارت کو توسیع دینا چاہتا ہے۔ پاکستان کی امریکا کے ساتھ مختلف شعبوں اور مخصوص اشیاء پر زیرو ٹیرف کے ساتھ دو طرفہ معاہدہ کے کی پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کروانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ جنگ بندی کے بعد صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ "بہت زیادہ تجارت" کریں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
روس نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کر دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251116-01-10
ماسکو( مانیٹرنگ ڈیسک)روس نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے ثالثی کی پیشکش کر دی ہے۔روس کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے کہا ہے کہ خطے میں استحکام ہماری بڑی ترجیح ہے، پاکستان اور افغانستان میں کشیدگی نہ صرف روس بلکہ عالمی برادری کے لیے بھی تشویش کا باعث ہے۔ماریہ زخارووا نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان ضبط و تحمل کا مظاہرہ کریں، سرحدی کشیدگی خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے، مذاکرات ہی مسئلے کا پائیدار حل ہیں۔ترجمان روسی وزارتِ خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں اہم شراکت دار ہیں، ہم ثالثی کی پیشکش کرتے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں متعدد مذاکرات ہو چکے ہیں۔دوحا مذاکرات کے نتیجے میں جنگ بندی تو قائم ہوئی، تاہم استنبول میں ہونے والے دونوں دور کسی نمایاں پیشرفت کے بغیر اختتام پذیر ہوگئے تھے۔اسی سلسلے میں ترکی کے صدر نے آذربائیجان میں اعلان کیا تھا کہ وہ پاک افغان کشیدگی میں کمی لانے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان بھیجیں گے۔دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ نے بھی اپنے پاکستانی ہم منصب سے رابطہ کر کے صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور ثالثی کی پیشکش پیش کی تھی۔