پاکستان کی امریکا کو زیرو ٹیرف پر مبنی دو طرفہ تجارتی معاہدے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے ضمن میں ایک پیش رفت کرتے ہوئے پاکستان نے امریکا کے ساتھ صفر ٹیرف دو طرفہ تجارتی معاہدے کی تجویز پیش کی ہے۔
میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، مذکورہ پیشکش میں باہمی دلچسپی کی منتخب مصنوعات پر ٹیرف کو ختم کرنا شامل ہے، جس کا مقصد مختلف شعبوں میں تجارت کو فروغ دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا پاکستان امریکا سے ٹیرف پر کامیاب مذاکرات کر پائےگا؟
قبل ازیں جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ بھارت نے ایک تجارتی معاہدے کی تجویز پیش کی ہے جس میں امریکی سامان پر صفر محصولات ہوں گے، تاہم، انہوں نے ایپل کمپنی کی بھارت میں سرمایہ کاری کی حکمت عملی کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے مایوسی کا اظہار کیا۔
بھارت اہم تجارتی شراکت داروں کے لیے صدر ٹرمپ کی طرف سے 9 اپریل کو اعلان کردہ ٹیرف میں اضافے کی معطلی کی مدت کے اندر امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کا ہدف رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا کی جانب سے چین پر 10 فیصد ٹیرف ڈیوٹی عائد کرنے سے پاکستان کو کیا فائدہ مل سکتا ہے؟
رواں ہفتے کے آغاز پر صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ جوہری تنازع کو روکنے میں امریکی مداخلت نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ تجارتی تحفظات نے مخاصمت کو ختم کرنے کے فیصلے کو نمایاں طور پر متاثر کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقتصادی تعلقات امریکی صدر بھارت پاکستان تجارتی معاہدے دوطرفہ تجارت ڈونلڈ ٹرمپ زیرو ٹیرف صفر محصولات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقتصادی تعلقات امریکی صدر بھارت پاکستان تجارتی معاہدے دوطرفہ تجارت ڈونلڈ ٹرمپ زیرو ٹیرف صفر محصولات تجارتی معاہدے
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ دوطرفہ تجارتی معاہدے کی حتمی تفصیل کے لیے چینی صدر سے براہ راست ڈیل کے خواہاں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ امریکا اور چین کے تجارتی معاہدے کی حتمی تفصیلات پر براہ راست ڈیل کرسکتے ہیں۔
ایئر فورس ون پر کیے گئے ایک انٹرویو میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوکس نیوز کو بتایا وہ چینی صدر سے حتمی ڈیل خود کرسکتے ہیں لیکن انہیں یقین نہیں کہ یہ ضروری ہو گا۔ ’ہمارے پاس چین کے ساتھ ایک بہت ہی مضبوط معاہدے کی حدود ہیں لیکن اس معاہدے کا سب سے دلچسپ حصہ چین کو امریکی کاروبار کے لیے کھولنا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: امریکا اور سعودی عرب کے درمیان 300 ارب ڈالر کے متعدد معاہدوں پر دستخط
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایک چیز جو ان کے خیال میں امریکا اور خود چین کے لیے بھی سب سے زیادہ پرجوش ہو سکتی ہے، وہ یہ ہے کہ ہم چین کو کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم انہوں نے اس پہلو کی مزید وضاحت نہیں کی۔
امریکا اور چین کی تجارتی جنگیہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب اعلیٰ سطح کے مذاکرات کاروں نے ہفتے کے آخر میں جنیوا میں دو دن کی بات چیت کے بعد کہا کہ امریکا چین پر 90 دنوں کے لیے اپنی 145 فیصد ڈیوٹی کم کر کے 30 فیصد کر دے گا، جب کہ بیجنگ اپنے انتقامی اقدامات کو 125 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کردے گا۔
اس اعلان نے ٹیرف کے خدشات پر ہفتوں کے ہنگاموں کے بعد مالیاتی مارکیٹ کو اعتماد بخشا یہی وجہ ہے کہ وال اسٹریٹ کے بڑے انڈیکس میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، صدر ٹرمپ نے تب اس اقدام کو ’مکمل دوبارہ ترتیب‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ہفتے کے آخر میں چینی صدر شی جن پنگ سے بات کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ہالی ووڈ فلمیں بھی امریکا چین ٹیرف جنگ کی زد میں آگئیں
دریں اثنا امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے میڈیا کو بتایا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ حکام آنے والے ہفتوں میں ’مزید مکمل معاہدے‘ تک پہنچنے کے لیے دوبارہ ملاقات کریں گے، چین نے اقوام متحدہ میں سوئٹزرلینڈ کے سفیر کی جینیوا میں قائم رہائش گاہ پر ہونے والے مذاکرات میں ’ٹھوس پیش رفت‘ کو سراہا۔
چینی وزارت تجارت نے کہا کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے مفاد اور دنیا کے مشترکہ مفاد میں ہے، امید ہے کہ واشنگٹن بیجنگ کے ساتھ ’یکطرفہ طور پر ٹیرف میں اضافے کی غلط روایت کو درست کرنے کے لیے کام جاری رکھے گا۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر چینی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شی جن پنگ