سیکٹر 11 Aپلاٹ 430 اور 11 H پلاٹ 20 کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیر
نارتھ کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کی حفاظت پر عاطف شیروانی مامور،انہدام سے محفوظ رکھنے کی گارنٹی

کراچی میں جاری غیر قانونی تعمیرات نے ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسحاق کھوڑو کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر سوالیہ نشان لگا دیے ہیں۔انہدامی کارروائیوں کی آڑ میں بلڈرز و بیٹر مافیا کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ تیز کر کے بلڈنگ افسران کو غیر قانونی دھندوں کی سرپرستی کی مکمل چھوٹ دی جا رہی ہے جسکا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے بدعنوان بلڈنگ افسران خطیر رقوم بٹورنے کے بعد خلاف ضابطہ تعمیرات کو انہدام سے محفوظ رکھنے کی گارنٹی دے رہے ہیں۔ اسی ضمن میں ضلع وسطی کے علاقے نارتھ کراچی میں سینئر بلڈنگ انسپکٹر عاطف شیروانی کا نام سامنے آیا ہے۔ موصوف نے کمزور بنیادوں کی پرانی عمارتوں پر بالائی منزلوں کی تعمیر شروع کروا رکھی ہیں ۔زیر نظر تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ نارتھ کراچی سیکٹر 11Aپلاٹ نمبر B 430اور سیکٹر 11H میں پلاٹ نمبر 20 کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات انہدام نہ ہونے کی گارنٹی کے ساتھ جاری ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ وسطی میں جاری غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کے لئے تشکیل دی جانے والی کمیٹی بھی نارتھ کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔ نارتھ کراچی میں جاری غیر قانونی تعمیرات پر موقف لینے کے لئے عاطف شیروانی سے رابط کرنے کی کوشش کی گئی مگر موصوف نے جواب دینا ضروری نہ سمجھا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: غیر قانونی تعمیرات نارتھ کراچی میں

پڑھیں:

عمران خان کی ضمانت درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر چیف جسٹس کے سوالات

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اگست ۔2025 )چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر اہم سوالات اٹھا دئیے ہیںسپریم کورٹ نے عمران خان کی 8 اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کو قانونی سوالات پر تیاری کرنے کا حکم دیا ہے. چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیی آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی مختصر سماعت کی، جس میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بھی شامل تھے عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19 اگست تک ملتوی کر دی سماعت کے دوران چیف جسٹس یحیی آفریدی نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ ضمانت کے کیس میں کیس کے مرکزی میرٹس پر کیسے رائے دے سکتی تھی. انہوں نے وکلا سے کہا کہ اس قانونی نقطے پر عدالت کی معاونت کریں چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ سپریم کورٹ کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو کیا ضمانت کیس میں حتمی آبزرویشنز دی جا سکتی ہیں؟. چیف جسٹس نے کہا کہ آج صرف پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کیا جا رہا ہے وکلا آئندہ سماعت تک لیگل ایشوز پر تیاری کر لیں فریقین کے وکلا قانونی سوالات پر عدالت کی معاونت کریں تاکہ کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو سکے�

(جاری ہے)

متعلقہ مضامین

  • ناجائز تعمیرات سے ماڈل کا لونی کا نقشہ تبدیل
  • آئی ایم ایف پروگرام میں ہونے کی وجہ سے اس سے پوچھ کر پالیسی بنانا پڑتی ہے: اسحاق ڈار
  • بلاول بھٹو کو نشان امتیاز ملنے پر چیئرمین سینیٹ، وزرائے اعلیٰ سندھ، بلوچستان و دیگر کی مبارکباد
  • ٹرمپ کی بڑی کامیابی،وفاقی اپیل کورٹ نے غیر ملکی امداد کی معطلی کے خلاف حکم امتناع ختم کر دیا
  • ٹرمپ کی بڑی کامیابی: وفاقی اپیل کورٹ نے غیر ملکی امداد کی معطلی کے خلاف حکم امتناع ختم کر دیا
  • 78ویں جشن آزادی پر نیشنل سٹیڈیم کراچی میں گرینڈ میوزکل کانسرٹ جاری
  • کیا محسن نقوی وزیراعظم بننے کے خواہش مند ہیں؟ اسحاق ڈار نے بتا دیا
  • آپ کا کام صرف ٹیبل کے نیچے سے پیسے کمانا ہے؟ایس بی سی اے حکومت کا سب سے بدنام ادارہ ، افسران کیلئے جہنم میں بھی خاص جگہ ہوگی،سندھ ہائیکورٹ کے ریمارکس
  • ایلون مسک کا ایپل کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ
  • عمران خان کی ضمانت درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر چیف جسٹس کے سوالات