بیجنگ :دسواں چین فرانس اعلیٰ سطحی اقتصادی اور مالیاتی ڈائیلاگ  فرانس کے دارلحکومت پیرس میں منعقد ہوا۔ ڈائیلاگ کےلیے چین کے سربراہ اور ریاستی کونسل کے نائب وزیر اعظم حہ لی فنگ اور فرانس کے سربراہ، فرانس کے معیشت، خزانہ،  صنعت و ڈیجیٹل خودمختاری کے وزیر ایرک لومبارڈ  نے مشترکہ طور پر ڈائیلاگ کی صدارت کی۔جمعہ کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ حہ لی فنگ نے کہا کہ گزشتہ سال چین اور فرانس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 60 ویں سالگرہ تھی۔ صدر شی جن پھنگ اور صدر ایمانوئل میکرون نے دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مزید  گہرا کرنے کے حوالے سے اہم  اتفاق رائےقائم کیا ۔ چین فرانس کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے رہنماؤں کے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے، کثیرالجہتی بین الاقوامی معاملات میں ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، کھلے اور تعاون پر مبنی بین الاقوامی معاشی اور تجارتی ماحول کا تحفظ کرنے، دوطرفہ معاشی اور مالی تعاون کو وسعت دینے، باہمی مفادات پر مبنی  تعاون کے امکانات کو تلاش کرنے، تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے، چین۔فرانس اپنی جامع سٹریٹجک شراکت داری کو نئی توانائی فراہم کرنے اور ساتھ ہی چین۔یورپ تعاون کو نئی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ایرک لومبارڈ  نے  کہا کہ فرانس چین کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے، کثیرالجہتی اور آزاد تجارت کی حمایت کرنے کا خواہاں ہے۔ فرانس چینی صارفین کو اعلیٰ معیار کی مصنوعات فراہم کرے گا۔ فرانس چینی کمپنیوں کو فرانس میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے لیے بہتر کاروباری ماحول فراہم کرے گا، تاکہ فرانس اور چین کے درمیان معاشی اور مالی شعبوں میں عملی تعاون کے مزید مثبت نتائج سامنے آئیں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چین فرانس فرانس کے چین کے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان اورایتھوپیا میں زرعی تعاون بڑھانے پر اتفاق، خوراک کے تحفظ اور معاشی ترقی کو فروغ دیا جائے گا

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر عبد اللہ سے اعلیٰ سطحی ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان زرعی اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وفاقی وزیر نے سفیر کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک بنیادی طور پر زرعی معیشت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس مشترکہ پہلو کو بنیاد بنا کر خوراک کے تحفظ کے عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لیے تعاون کو بڑھایا جا سکتا ہے۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان کے زرعی شعبے میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے اور ایتھوپیا کے ساتھ تعاون دونوں ممالک کے لیے غذائی نظام کو مستحکم کرنے، اختراعات کو فروغ دینے اور دیہی ترقی کو آگے بڑھانے میں فائدہ مند ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک رول ماڈل ہے جس نے مقامی بنیادوں پر ترقیاتی ماڈل اپنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بھی بیرونی ماڈلز اپنانے کے بجائے مقامی بنیادوں پر ترقی کا حامی ہے۔وزیر نے دونوں ممالک کے درمیان مکالمے اور تعاون کو ادارہ جاتی شکل دینے کے لیے زرعی اور لائیو اسٹاک پر مشترکہ ورکنگ گروپ (JWG) قائم کرنے کی تجویز دی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ورکنگ گروپ تحقیق، لائیو اسٹاک صحت، ویٹرنری سروسز، ٹیکنالوجی کی منتقلی، آبپاشی اور تکنیکی تبادلوں کے ذریعے استعداد کار میں اضافے کے لیے تعاون کو فروغ دے گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ زرعی تجارت کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان سینیٹری اور فائٹو سینیٹری (SPS) معیارات کے ہم آہنگی پر تعاون ضروری ہے۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ ایتھوپیا کی شاندار کامیابی، بالخصوص کافی کی برآمدات میں اضافہ، اس کی پالیسیوں کی درست سمت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اعلیٰ معیار کی ایتھوپیائی کپاس درآمد کرنے کا خواہاں ہے تاکہ زرعی درآمدات میں تنوع لایا جا سکے اور ٹیکسٹائل کی پیداوار کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی اسٹریٹجک حیثیت کے باعث وسطی ایشیا کے لیے گیٹ وے ہے، جس کی وجہ سے اسے خطے میں تجارت اور روابط کے لیے کلیدی اہمیت حاصل ہے۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان تحقیق پر مبنی تعاون کے ذریعے ایتھوپیا کے ساتھ خوراک کے تحفظ، اختراعات اور پائیدار ترقی کے اہداف کو آگے بڑھائے گا۔سفیر ڈاکٹر جمال بکر عبد اللہ نے پاکستان کے وڑن کو سراہا اور زرعی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایتھوپیا نے مقامی بنیادوں پر ترقیاتی ماڈل اپنا کر اپنی عوام کو متحرک کیا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ مسائل اور ان کے حل مقامی حالات کے مطابق ہی ڈھونڈے جانے چاہئیں۔

ملاقات کے اختتام پر رانا تنویر حسین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان زرعی تعاون کو بڑھا کر نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کیا جائے گا بلکہ یہ شراکت داری دونوں ممالک میں خوراک کے تحفظ، دیہی معیشت اور خوشحالی کو بھی یقینی بنائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ملکی معیشت مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیرِ اعظم
  • وزیراعظم کی بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت
  • ترقی پذیر ممالک باہمی تعاون سے معاشی استحکام میں کوشاں، انکٹاڈ
  • پابندیوں کی بحالی کا مطلب ایران کیساتھ سفارتکاری کا خاتمہ نہیں، فرانس
  • پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے؛ وزیراعظم
  • وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس
  • چین اور سنگاپور اہم تعاون کرنے والے شراکت دار ہیں، چینی صدر
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی ، امن و امان کیلئے 20 ارب روپے کی گرانٹ منظور: امریکہ سے اقتصادی، عسکری تعلقات استوار کرلئے، وزیر خزانہ
  • پاکستان اورایتھوپیا میں زرعی تعاون بڑھانے پر اتفاق، خوراک کے تحفظ اور معاشی ترقی کو فروغ دیا جائے گا
  • اسحاق ڈار کا ایرانی ہم منصب کو ٹیلی فون، خطے میں امن کیلئے جاری کوششوں پر غور، باہمی تعاون گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ