چند لوگ 14 اگست کو ذاتی یا سیاسی ایجنڈوں سے جوڑ کر تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، امیرمقام
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
پشاور:
وفاقی وزیر امور کشمیر اور گلگت بلتستان امیر مقام نے اپوزیشن رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند لوگ 14 اگست کو منانے کے بجائے اسے ذاتی یا سیاسی ایجنڈوں سے جوڑ کر تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران امیر مقام نے یوم آزادی پاکستان کے موقع پر مردان کے علاقے شامیلات میں سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما جمشید مہمند کی رہائش گاہ پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے قیام کی جدوجہد، قربانیوں اور موجودہ حالات میں قوم کے جذبے کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس دن کو منانا ہماری قومی ذمہ داری ہے تاکہ ہم نہ صرف اپنے ہیروز کو یاد رکھیں بلکہ ماضی کی غلطیوں سے سبق لے کر مستقبل کو بہتر بنا سکیں۔
امیر مقام نے رواں برس کی تقریبات کو ایک خاص جذبے سے بھرپور قرار دیتے ہوئے کہا کہ آزادی کا جشن اس مرتبہ اس لیے زیادہ پرجوش ہے کیونکہ حال ہی میں "معرکہ حق” کے دوران پاکستان نے اپنے دیرینہ دشمن بھارت کو چند گھنٹوں میں شکست دے کر دنیا کو حیران کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کارنامے کے بعد پاکستان کا عالمی امیج بلند ہوا ہے اور سبز پاسپورٹ کی قدر و منزلت میں اضافہ ہوا ہے۔
امیر مقام نے کہا کہ بھارت آبادی، معیشت اور دفاع میں بڑی طاقت ہونے کے باوجود پاکستانی قوم کے جذبے کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔
انہوں نے اپنی بارڈر پر موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی آنکھوں سے جوانوں کا عزم و حوصلہ دیکھا اور یہ جذبہ کسی بھی قیمت پر خریدا نہیں جا سکتا۔
وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے قیام پاکستان سے لے کر آج تک ہمیشہ پاکستانیت کا مظاہرہ کیا ہے، ریفرنڈم میں پاکستان کا ساتھ دیا، کشمیر کی جنگوں میں حصہ لیا اور قربانیاں پیش کیں۔
اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ چند لوگ 14 اگست کو منانے کے بجائے اسے ذاتی یا سیاسی ایجنڈوں سے جوڑ کر تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر بظاہر بھارت اور مودی کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں کیونکہ وہ قوم کو یکجا کرنے کے بجائے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یوم آزادی اور معرکہ حق کی کامیابی کسی ایک فرد یا پارٹی کی نہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم کی کامیابی ہے اور اس کا جشن سب کو مل کر منانا چاہیے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان نے کہا کہ انہوں نے رہے ہیں
پڑھیں:
حافظ نعیم کا وزیر اعظم سے رابطہ ،مشتاق احمد وفلوٹیلا کے دیگر رضا کاروں کی رہائی کی کوشش تیز پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے سینیٹر مشتاق احمد خان اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے دیگر
گرفتار پاکستانی امدادی کارکنوں کی رہائی اور بازیابی کے لیے کوششیں تیز کرنے پر زور دیاہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے قوم کو آگاہ کیا کہ وزیراعظم نے انہیں بتایا ہے کہ اس اہم نوعیت کے مسئلہ پر انہوں نے وزیر خارجہ اسحق ڈار کی ذمہ داری لگا دی ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے واضح کیا ہے کہ یہ صرف جماعت اسلامی کا معاملہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کے حوالے سے اس کی اہمیت ہے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ اور گرفتاریاں سخت قابل مذمت ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ پروگرام پر بھی جماعت اسلامی بلکہ پوری قوم کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبہ پر قائم رہنا چاہیے اور کسی ایسے منصوبہ کی حمایت نہیں کرنی چاہیے جو بالآخر اسرائیل ہی کو طاقت فراہم کرے۔ امیر جماعت اسلامی نے وزیراعظم سے کہا کہ آزاد کشمیر کی تشویش ناک صورت حال اس بات کی متقاضی ہے کہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ احتیاط کا برتاؤ کیا جائے۔ حکومت ذمہ داری کے ساتھ اس معاملے کا بات چیت کے ذریعے حل نکالے اور ایسا کوئی بیانیہ جو صرف چند لوگ کے زیر اثر ہے اسے تمام کشمیریوں کا مؤقف نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے شہباز شریف سے مزید کہا کہ کشمیری پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی قسم کا غیر ذمہ دارانہ رویہ ملک اور کشمیر کاز کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے اور دشمن اس کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
مانسہرہ (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے نائب وزیراعظم اسحق ڈار کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کو پاکستان کی ریاستی
پالیسی قرار دیے جانے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ حکمران بتائیں یہ پالیسی کس فورم پر یا پارلیمنٹ میں طے کی گئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے پاکستان اور اس کے عوام صرف اور صرف ریاست فلسطین کے قیام کے حامی ہیں۔فلسطین پر قابض اسرائیل کو تسلیم کرنے بارے کوئی حکمران نہ سوچے اور نہ ہی قوم ایسا اقدام کرنے کی اجازت دے گی۔ جمعہ کو مانسہرہ میں الخدمت کی بنو قابل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ فرسودہ نظام کو بدلنے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ پاکستان سے مایوس ہونے کی کوئی وجہ نہیں، نوجوان فرسوہ نظام اور وسائل پر قابض مٹھی بھر حکمران اشرافیہ کے خلاف پرامن مزاحمت کریں۔الخدمت فاؤنڈیشن کے زیراہتمام بنوقابل انٹری ٹیسٹ میں بچوں اور بچیوں کی بڑی تعداد نے مفت آئی ٹی کورسز میں داخلہ کے لیے امتحان دیا۔ امیر جماعت اسلامی نے پروگرام کے دائرہ کار کو ملک بھر میں توسیع دینے، دس لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی تربیت فراہم کرنے اور مختصر کورسز کے علاوہ ڈگری پروگرام شروع کرنے کے اعلانات کیے۔ حافظ نعیم نے کامیاب ٹیسٹ کے انعقاد پر جماعت اسلامی کی مقامی ٹیم اور الخدمت کی تحسین کی اورمبارکباد دی۔ امیرصوبہ ہزارہ عبدالرزاق عباسی، الخدمت کے سیکریٹری جنرل وقاص انجم جعفری، شاہد اقبال، عمیر ادریس اور دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجودتھے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آج جماعت اسلامی کی اپیل پر ملک بھر میں اسرائیل کے خلاف احتجاج ہورہا ہے،ٹرمپ کا نام نہاد غزہ امن معاہدہ دہشت گرد اسرائیل کی سرپرستی اور حماس کے خاتمے کا منصوبہ ہے، صہیونی قابض ریاست امریکی سرپرستی میں غزہ میں بچوں کا قتل عام کررہی ہے، اس نے صمود فلوٹیلا پر حملہ کیا اور امدادی کارکنوں کو یرغمال بنایا، گرفتار افراد کو فوری رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ٹرمپ کی چاپلوسی اور خوشامد میں مصروف ہیں، دوریاستی حل کی تجاویز اسی ضمن میں دی جارہی ہیں۔جماعت اسلامی، پاکستان کے عوام حکومت کی تجاویز کو مسترد کرتے ہیں، حکمران جان لیں وہ امریکا کے غلام ہوسکتے ہیں، غیور پاکستانی نہیں۔ قوم حماس اور اہل فلسطین کے ساتھ ہے۔ ملک میں اس وقت صرف جماعت اسلامی امریکا کے خلاف مزاحمت کررہی ہے، عوام حکمرانوں اور سیاسی پارٹیوں کے راہنماؤں سے سوال کریں کہ وہ اسرائیل اور امریکا کی مذمت کیوں نہیں کرتے۔؟حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ تعلیم ہرشہری کا حق اور ریاست کی ذمہ داری ہے، ہم حکمرانوں کو مجبور کریں گے کہ عوام کو تعلیم و صحت کے ساتھ تمام دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی یقینی بنائیں، یہ خیرات نہیں، قوم کا حق ہے اور لوگ اس کے لیے ٹیکس دیتے ہیں۔ملک میں یکساں نظام تعلیم چاہتے ہیں، آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہونا چاہیے۔ جماعت اسلامی اپنے تئیں عوام کی خدمت کا سفر جاری رکھے ہوئے ہے، بنو قابل خدمت کے سفر کا ایک جز ہے۔ انہوں نے کہا حکمران طبقہ اپنی مراعات میں اضافہ کے لیے ایک ہوجاتا ہے، جب کہ عوام کو تقسیم کیا جاتا ہے، قوم اپنے حق کے لیے متحد ہوجائے اور جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے پرامن سیاسی مزاحمت کرے۔