اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال میں 80 لاکھ خواتین نے پہلی بار موبائل انٹرنیٹ استعمال کرنا شروع کیا،ڈیجی سکلز 3.0‘‘ کے تحت وزارت آئندہ تین سال میں 33 لاکھ سے زائد آئی ٹی پروفیشنلز کو تربیت دے گی۔جمعرات کو وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن اور اس کے ذیلی ادارے قوم کے ساتھ مل کر یومِ آزادی بھرپور طریقے سے مناتے ہیں۔

یہ خصوصی تقریب حکومت، صنعت، سٹارٹ اپس اور اکیڈمیا کے رہنماؤں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتی ہے تاکہ ملک کے شاندار ترقیاتی سفر کو خراجِ تحسین پیش کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

اس سال کا دن “معرکۂ حق” کی یاد بھی تازہ کرتا ہے جب مئی میں پاکستان نے بھارت پر شاندار کامیابی حاصل کی، یہ فتح جرات، پیشہ ورانہ مہارت اور تکنیکی صلاحیت کا عملی مظاہرہ تھی جو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائے گی اور ہر میدان میں کامیابی کے لیے ایک عملی خاکہ فراہم کرتی ہے۔

شزہ فاطمہ خواجہ نے قائداعظم محمد علی جناحؒ کے ایک مضبوط، ترقی پسند اور خود کفیل پاکستان کے خواب کو یاد کیا۔ انہوں نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے وژن ’’ڈیجیٹل نیشن پاکستان‘‘ کو اجاگر کیا جو تین بنیادی ستونوں ’’ڈیجیٹل اکانومی، ڈیجیٹل سوسائٹی اور ڈیجیٹل گورننس‘پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہم ایک قوم کی طرح آگے بڑھیں گے اور ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں دہائیوں کا فاصلہ ایک جست میں طے کریں گے۔

”وزیرِ نے حکومت کے اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان کو اقتصادی اور تکنیکی طور پر خود کفیل بنایا جائے گا۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان، وفاقی کابینہ، سپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC)، پاک فوج اور بالخصوص فیلڈ مارشل چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کو ملک کی معاشی اور تکنیکی ترقی میں قائدانہ کردار اور معرکۂ حق میں کامیابی کے لیے قیادت، عزم اور قربانیوں پر خراجِ تحسین پیش کیا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ 2024 کے گلوبل سائبر سکیورٹی انڈیکس میں پاکستان نے ٹئیر-ون “رول ماڈلنگ” کا درجہ حاصل کیا جبکہ اقوام متحدہ کے ای-گورنمنٹ ڈیولپمنٹ انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی 14 درجے بہتر ہوئی اور پہلی مرتبہ ہائی ای جی ڈی آئی کیٹیگری میں آیا۔شزہ فاطمہ خواجہ نے خاص طور پر اس کامیابی پر فخر کا اظہار کیا کہ 2025 کے جی ایس ایم اے جینڈر گیپ رپورٹ کے مطابق موبائل انٹرنیٹ جینڈر گیپ 38 فیصد سے کم ہو کر 25 فیصد رہ گیا ہے اور مالی سال 2024-25 میں 80 لاکھ خواتین نے پہلی بار موبائل انٹرنیٹ استعمال کرنا شروع کیا۔

خواتین کی موبائل انٹرنیٹ استعمال کی شرح 10 فیصد سے بڑھ کر 19 فیصد تک پہنچ گئی جو ان کا ذاتی ہدف تھا جب انہوں نے وزارت سنبھالی۔وفاقی وزیر نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان کے مستقبل کے روڈمیپ کا خاکہ بھی پیش کیا جس میں نوجوانوں کا بااختیار بنانا، بہتر طرز حکمرانی، صنعت کے فروغ اور ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی تعمیر شامل ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ نیشنل اے آئی پالیسی 2025 منظور ہو چکی ہے جو مصنوعی ذہانت میں، اخلاقی ترقی اور معیشت کو فروغ دے گی۔

نیشنل فائبرائزیشن انیشی ایٹو ملک بھر میں ہائی سپیڈ انٹرنیٹ تک رسائی بڑھائے گا جبکہ آئی ایم ٹی سپیکٹرم آکشن 5G کی تیاری، غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ اور ٹیلی کام کی ترقی کو یقینی بنائے گا۔ سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز سے ہر علاقے میں کنیکٹیویٹی ممکن ہو گی جبکہ ’’آئی ٹی کمپنیز کے لیے بلا تعطل انٹرنیٹ پالیسی‘‘ آئی ٹی برآمدات اور سروس ڈیلیوری کے لیے معیاری اور مستقل کنیکٹیویٹی فراہم کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ’’ڈیجی سکلز 3.

0‘‘ کے تحت وزارت اگلے تین سال میں 33 لاکھ سے زائد آئی ٹی پروفیشنلز کو تربیت دے گی جن میں ہواوے کی 3 لاکھ اور گوگل کی 2 لاکھ ٹریننگز شامل ہیں۔اپنے پیغام کے اختتام پر شزہ فاطمہ خواجہ نے قائداعظم کے اس یقین کو دہرایا کہ پاکستان کا مستقبل محنت، نظم و ضبط اور اتحاد پر منحصر ہے۔ انہوں نے آزادی کی روح کو ڈیجیٹل خود مختاری سے جوڑتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ٹیکنالوجی، جدت اور گورننس میں خود کفیل بنانا ہی اصل آزادی ہے۔

انہوں نے نوجوانوں، خواتین، کاروباری طبقے اور آئی ٹی پروفیشنلز کو خوشحال اور منصفانہ پاکستان کے معمار قرار دیا۔انہوں نے کہا: “معرکۂ حق میں پاکستان نے عالمی سطح پر ایک ایسا مقام حاصل کیا کہ اب اسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس 14 اگست پر ہم یہ عزم دہراتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم ایک ایسا خوشحال اور منصفانہ پاکستان تعمیر کریں گے جو ہماری زندگی ہی میں حقیقت بنے گا۔\932

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے موبائل انٹرنیٹ استعمال آئی ٹی پروفیشنلز کو شزہ فاطمہ خواجہ نے میں پاکستان کہ پاکستان انہوں نے سال میں کے لیے نے کہا

پڑھیں:

سعودی ٹیلی کمیونیکیشنز گروپ کا پاکستان میں اے آئی ہب قائم کرنے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 ریاض:۔ سعودی عرب کے گو ٹیلی کمیونیکیشنز گروپ نے رواں ماہ پاکستان میں مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کا ایک مرکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مشترکہ طور پر ڈیجیٹل حل تیار کیے جا سکیں اور نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا سکے۔

یہ اعلان وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ کے سعودی عرب کے دورے کے دوران سامنے آیا، جہاں انہوں نے ریاض میں سعودی وژن 2030 اور پاکستان کی نیشنل اے آئی پالیسی 2025 کے تحت دو طرفہ تعاون پر بات چیت کی۔وزیر آئی ٹی نے ریاض میں گو ٹیلی کمیونی کیشنز گروپ کے سی ای او یحییٰ بن صالح المنصور سے ملاقات کی، جس میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، مصنوعی ذہانت اور افرادی قوت کی ترقی کے حوالے سے تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزارتِ آئی ٹی کے مطابق شزا خواجہ نے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے اور ترقی پذیر تعلقات ہیں، جو باہمی ترقی اور ڈیجیٹل پیش رفت پر مبنی ہیں۔انہوں نے کہاکہ گو اے آئی ہب پاکستان جیسے اقدامات کے ذریعے ہم ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی میں تعاون کو فروغ دینے، نوجوانوں کو ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرنے اور ایک مربوط علم پر مبنی مستقبل کے وژن کو تیز کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔

وزارتِ آئی ٹی کے مطابق گو اے آئی ہب ایک مخصوص مرکز ہو گا جو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز اور ڈیجیٹل اختراعات کے لیے مختص ہو گا، جس کا مقصد علم کی منتقلی اور صلاحیت سازی کو فروغ دینا ہے۔دونوں شخصیات نے پاکستان میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی توسیع، ڈیٹا سینٹرز کی ترقی اور تکنیکی صلاحیتوں کے فروغ کے لیے تربیتی مرکز کے قیام پر بھی گفتگو کی، جو مستقبل میں تعاون کے لیے ایک بنیاد فراہم کرے گا۔

گو ٹیلی کمیونی کیشنز گروپ کے سربراہ نے پاکستانی وزیر آئی ٹی سے ہونے والی ملاقات کے بارے میں کہاکہ ان مذاکرات سے مملکتِ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تعاون کی مضبوط صلاحیت اجاگر ہوئی ہے۔ وزارتِ آئی ٹی کے مطابق انہوں نے مزید کہاکہ پاکستانی مارکیٹ میں ہمارے گروپ کی توسیع ہمارے اسٹریٹجک وژن سے مطابقت رکھتی ہے، جس کا مقصد تنوع لانا اور دوستانہ و برادر ممالک کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط بنانا ہے۔اسی ہفتے شزا خواجہ نے سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی کے صدر ڈاکٹر عبداللہ بن شرف سے بھی ریاض میں ملاقات کی۔

Aleem uddin

متعلقہ مضامین

  • سعودی ٹیلی کمیونیکیشنز گروپ کا پاکستان میں اے آئی ہب قائم کرنے کا فیصلہ
  • بی آئی ایس پی ادائیگیوں کا نیا ڈیجیٹل نظام ، ڈھائی لاکھ مستفیدین کی تربیت جون 2026 تک مکمل ہوگی
  • ریاض: وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ سعودی ٹیلی کام کمپنی کے حکام سے ملاقات کررہی ہیں
  • میلانیا ٹرمپ کی اے آئی ویڈیو نے انٹرنیٹ پر دھوم
  • موبائل انٹرنیٹ کی سست روی کا مسئلہ حل ہوگیا ہے،ترجمان پی ٹی اے
  • ریاض: وفاقی وزیر شزہ فاطمہ سعودی ڈیٹا و مصنوعی ذہانت اتھارٹی کے صدر ڈاکٹر عبداللہ بن شرف الغامدی سے ملاقات کررہی ہیں
  • کرپشن دہشتگردی سے بڑا چیلنج، افسران کو بدعنوانی کے خاتمے اور عام آدمی کے مسائل کے حل کا تہیہ کرنا ہوگا ، وزیراعلیٰ بلوچستان کا نیپا میں زیر تربیت افسران سے خطاب
  • تاریخ میں پہلی بار اسموگ کے خاتمے کے لیے پنجاب میں جدید گنز کا استعمال شروع
  • افغانستان میں دو دن کے مکمل بلیک آؤٹ کے بعد موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ بحال 
  • گوگل کا نوجوانوں کیلئے کیریئرسکالرشپ پروگرام، آئی ٹی اور ڈیجیٹل کورسز مفت