پاکستان کے نامور جیولن تھرو ایتھلیٹ اور بین الاقوامی و ایشین چیمپئن ارشد ندیم نے 78ویں جشنِ آزادی کے موقع پر اہلِ وطن کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دن ہمیں اپنے بزرگوں کی قربانیوں اور محنت کی یاد دلاتا ہے، ہمیں اسی جذبے سے ملک کی خدمت جاری رکھنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:انٹرنیشنل ڈائمنڈ لیگ سے قبل اولمپیئن ارشد ندیم کے لیے بُری خبر

ارشد ندیم نے جیولن تھرو میں عالمی معیار کے ریکارڈ قائم کر کے پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کیا ہے۔

انہوں نے 2023ء میں ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گولڈ میڈل جیتا، جبکہ ٹوکیو اولمپکس میں تاریخ رقم کی اور پاکستان کے لیے پہلا اولمپکس ٹریک اینڈ فیلڈ میڈل جیتنے والے کھلاڑی بنے۔

یہ بھی پڑھیں:اولمپیئن ارشد ندیم نے انعامات کی حقیقت بتا دی

انہوں نے کہا کہ ان کی کامیابی نہ صرف ان کے لیے بلکہ پوری قوم اور خصوصاً پاکستان کے نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

ان کا ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ اگر محنت، عزم اور اللہ پر یقین ہو تو دنیا کی کوئی طاقت کامیابی سے نہیں روک سکتی۔

یومِ آزادی کے موقع پر انہوں نے پاکستان کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعا کی اور نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ کھیلوں اور مثبت سرگرمیوں میں حصہ لے کر دنیا میں پاکستان کا نام مزید بلند کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

14 اگست ارشد ندیم اولپیئن ارشد ندیم پاکستان ریکارڈ ہولڈر یوم آزادی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 14 اگست پاکستان ریکارڈ ہولڈر یوم ا زادی کے لیے

پڑھیں:

گنے کی ریکارڈ پیداوار کے باوجود ملک کی 90 فیصد ملیں غیرفعال ہونے کا انکشاف

ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن نے گنے کی بمپر پیداوار کے باوجود چینی کی قیمتوں کے بحران کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے ملوث عناصر کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کردیا ہے.

ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین رؤف ابراہیم کے مطابق شوگر ملوں کی جانب سے  100 فیصد کرشنگ شروع نہ کیے جانے سے منظم انداز میں چینی کا مصنوعی بحران پیدا کیا گیا ہے۔

انہوں نے ایکسپریس نیوز کے استفسار پر بتایا کہ فی الوقت صرف 10فیصد شوگر ملیں گنے کی کرشنگ کررہی ہیں اور باقی ماندہ 90 فیصد ملوں نے سیزن کے باوجود گنے کی کرشنگ کا آغاز نہیں کیا ہے۔

روف ابراہیم کے مطابق گنے کی تیار فصل کی 100فیصد کرشنگ سے فی کلوگرام چینی کی قیمت 120روپے کی سطح پر آنے سے عوام کو ریلیف مل سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال گنے کی 25 فیصد سے زائد پیداوار ریکارڈ کی گئی ہے لیکن گنے کی بمپر پیداوار اور امپورٹ کے باوجود عوام کو چینی زائد قیمتوں پر فروخت کی جارہی ہے۔

رؤف ابراہیم کے مطابق کراچی میں فی کلوگرام ایکس مل چینی کی قیمت 175روپے سے بڑھ کر 185روپے ہوگئی ہے جبکہ فی کلوگرام چینی کی تھوک قیمت بڑھکر 187روپے اور ریٹیل قیمت 200روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔

اسی طرح پنجاب اور خیبر پختونخوا میں فی کلوگرام چینی 200 سے 210 روپے میں فروخت کیجارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 100 فیصد کرشنگ نہ کرکے گنے کے کاشتکاروں کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے حالانکہ شوگر ملوں نے کاشتکاروں سے 350 تا 400روپے فی من گنے کے خریداری معاہدے کیے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کارٹیلائزیشن کے خلاف سخت اقدامات بروئے کار لاکر ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کرے کیونکہ چینی کا مصنوعی بحران پیدا کرکے عوام اور کسانوں کے جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کی منصفانہ تصویر پیش کریں، صدر پزشکیان کی آسٹریا کے سفیر سے گفتگو
  • اسلامک سولیڈیریٹی گیمز: ارشد ندیم کل ریاض میں کارکردگی دکھانے کے لیے تیار، قوم سے دعاؤں کی اپیل
  • پاکستان کی فتح اور مضبوطی پر بلاول کا بھارت کے لیے واضح پیغام
  • حسینہ واجد کیخلاف عدالت کا فیصلہ، سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم نے حامیوں کو کیا پیغام دیا؟
  • لاہور آج بھی دنیا کے سب سے آلودہ شہروں میں سرِ فہرست
  • گورنر سندھ کا روڈ ٹریفک متاثرین کی یاد کے عالمی دن پر پیغام
  • گنے کی ریکارڈ پیداوار کے باوجود ملک کی 90 فیصد ملیں غیرفعال ہونے کا انکشاف
  • پارلیمنٹ جب چاہے گی آئین میں ترمیم کرے گی، طلال چوہدری کا ججز کو واضح پیغام
  • لاہور آج دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر
  • پاکستان کا آئین مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کی مکمل ضمانت دیتا ہے، آصف زرداری