ٹرمپ نے بطور صدر ملنے والی اپنی پہلی تنخواہ کہاں خرچ کی؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اپنی دوسری مدتِ صدارت کے دوران ملنے والی پہلی تنخواہ عطیہ کر دی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر جاری بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ وہ (ممکنہ طور پر جارج واشنگٹن کے سوا) واحد صدر ہیں جنہوں نے اپنی تنخواہ عطیہ کی۔
ٹرمپ کے مطابق، انہوں نے اپنی پہلی تنخواہ وائٹ ہاؤس ہسٹوریکل ایسوسی ایشن* کو عطیہ کی ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ عطیہ ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب پیپلز ہاؤس یعنی وائٹ ہاؤس کی تزئین و آرائش کی جا رہی ہے، اور وہ ایسی تبدیلیاں لا رہے ہیں جو وائٹ ہاؤس کی اصل تعمیر کے بعد شاذ و نادر ہی دیکھی گئی ہوں گی۔
یاد رہے کہ امریکی قانون کے مطابق صدر کو سالانہ 4 لاکھ ڈالر کی بنیادی تنخواہ دی جاتی ہے، اس کے علاوہ 50 ہزار ڈالر سالانہ ذاتی اخراجات، ایک لاکھ ڈالر سفری اخراجات اور 19 ہزار ڈالر تفریحی سرگرمیوں کے لیے الاؤنس دیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ اپنے پہلے صدارتی دور میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے ہر سہ ماہی کی تنخواہ مختلف سرکاری اداروں اور محکموں کو عطیہ کی تھی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
صدر ٹرمپ کے گولڈ اور پلاٹینم کارڈز کیا ہیں اور اس سے کون فائدہ اٹھا سکتا ہے؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر ملکی ہنر مند کارکنوں کے لیے H-1B ویزا فیس میں ریکارڈ اضافہ کرتے ہوئے ایک نیا ویزا پروگرام متعارف کرایا ہے جس میں ٹرمپ گولڈ کارڈ، ٹرمپ پلاٹینم کارڈ اور کارپوریٹ گولڈ کارڈ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی ورک ویزا مزید مہنگا،’ہم بہترین لوگوں کو امریکا میں آنے کی اجازت دیں گے‘،صدر ٹرمپ
اس اقدام کا مقصد امریکی شہریوں کو روزگار میں ترجیح دینا اور غیر معمولی صلاحیت رکھنے والوں کو منتخب طور پر امریکا میں مواقع فراہم کرنا ہے۔
گولڈ کارڈ کیا ہے؟ قیمت: 1 ملین ڈالر ہدف: انفرادی افراد (پروفیسرز، سائنسدان، فنکار یا ماہرین) فائدہ: کارڈ ہولڈر کو تمام 50 ریاستوں میں کام اور رہائش کی اجازت حاصل ہوگی۔یہ پروگرام خاص طور پر ان افراد اور اداروں کے لیے بنایا گیا ہے جو بھاری رقم ادا کر کے امریکا میں قانونی طور پر رہائش یا ملازمت کے مواقع چاہتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت سمیت کئی ایشیائی ممالک کے ہائی ٹیک پروفیشنلز اور بڑی کارپوریشنز اس پروگرام سے مستفید ہو سکتی ہیں، تاہم بہت زیادہ لاگت ایک بڑی رکاوٹ ہوگی۔
واضھ رہے کہ اس اعلان کے ساتھ ہی ٹرمپ نے H-1B ویزا فیس 215 ڈالر سے بڑھا کر 100,000 ڈالر کر دی ہے، جو تاریخ میں سب سے بڑا اضافہ ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام امریکی معیشت میں غیر ملکی ماہرین کی شمولیت کو محدود کر دے گا اور ٹیک انڈسٹری پر گہرے اثرات ڈالے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی ویزا پلاٹینم کارڈ صدر ٹرمپ کارپوریٹ گولڈ کارڈ گولڈ کارڈ