Islam Times:
2025-11-19@09:14:20 GMT

کوئی کشمیریوں سے بات نہیں کر رہا ہے، میرواعظ عمر فاروق

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

کوئی کشمیریوں سے بات نہیں کر رہا ہے، میرواعظ عمر فاروق

حریت کانفرنس کے چیئرمین نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کیلئے یہ ایک زمینی تنازع ہے لیکن کشمیر کے عوام کیلئے، جو روز اس حقیقت کو جھیلتے ہیں یہ ایک ایسا ناسور ہے جو بھرنے کا نام نہیں لیتا۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام جنگ نہیں بلکہ امن چاہتے ہیں، ہم حل چاہتے ہیں نہ کہ اس تنازع کا تسلسل۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پُرزور توقع ہے کہ ڈی جی ایم اوز کی جانب سے حال ہی میں 18 تاریخ تک کے لئے اعلان کردہ جنگ بندی مستقل نوعیت اختیار کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حیرت کا مقام ہے کہ جب دونوں فریقوں کے ڈی جی ایم اوز آپس میں بات کرسکتے ہیں اور کسی نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں، تو بھارت اور پاکستان کی قیادت کے لئے کیا چیز مانع ہے، مگر آج کل سچ بولنا اور حقیقت کا اظہار بھی غداری سمجھا جاتا ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ دنیا کی نظروں میں کشمیر ایک ایٹمی فلیش پوائنٹ ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے لیکن بھارت اور پاکستان کے لئے یہ ایک زمینی تنازع ہے لیکن جموں و کشمیر کے عوام کے لئے، جو روز اس حقیقت کو جھیلتے ہیں یہ ایک ایسا ناسور ہے جو بھرنے کا نام نہیں لیتا۔ انہوں نے کہا کہ کب تک ہم یوں ہی تکلیف میں جیتے رہیں گے، کب تک ہم خوف اور غیر یقینیت کے سائے میں زندہ رہیں گے۔

میرواعظ عمر فاروق نے سوال کیا کہ آج جب سب کشمیر کے بارے میں بات کر رہے ہیں لیکن کوئی کشمیریوں سے بات نہیں کر رہا ہے ان لوگوں سے جو یہاں رہتے ہیں، ہم اپنے لئے کیا چاہتے ہیں، ہماری اگلی نسلوں کے لئے ہمارے خواب کیا ہیں، ہمارا امن کے لئے ترسنا کب ختم ہوگا اور کیا ہمارے زخم کبھی بھر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر بار اس طرح کے واقعات مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا دیتا ہے۔ عسکری برتری کی کوشش تباہی لاتی ہے، جیسا کہ ہم نے دیکھا اور صرف اسلحہ کی فروختگی میں اضافہ ہوتا ہے نہ کہ امن کے قیام میں لیکن سوال یہ ہے کہ کیا بھارت اور پاکستان واقعی امن چاہتے ہیں یا صرف ایک دوسرے کے تئیں برتری کی دوڑ میں مصروف ہیں، کشمیری عوام یہی سوچتے ہیں۔

میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے گزشتہ جمعہ حکام کی جانب سے نظر بندی کے بعد آج جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل عوام کے ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں ہم ایک اور اذیت ناک تجربے سے گزرے جو اس پرانے اور سلگتے ہوئے تنازع نے پیدا کیا جس نے دو ایٹمی طاقتوں کو ہمہ گیر جنگ کے دہانے تک پہنچا دیا تھا۔ صرف محدود کشیدگی ہی ان لوگوں کی زندگیاں برباد کرنے کے لئے کافی تھی جو لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف رہتے ہیں۔ درجنوں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، گھر اور روزگار تباہ ہوگئے۔ بارہ سالہ جڑواں بچے زین اور عروہ کی مسکراتی ہوئی تصویر ہمیشہ کے لئے ہمیں رُلا تی رہے گی۔ ان کی والدہ کس طرح صبر کر رہی ہیں جب کہ ان کے والد ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے، یقیناً یہ دل کو چیر دینے والا منظر ہے یہ دکھ بہت گہرا ہے۔

میرواعظ عمر فاروق نے تمام سوگوار خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا جو اس بے مقصد تصادم میں اپنے عزیز کھوئے کیونکہ الفاظ سے ان کا ازالہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم زخمیوں کے لئے دعاگو ہیں کہ وہ جلد صحتیاب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دارالخیر میرواعظ منزل متاثرہ خاندانوں تک پہنچنے کی کوشش کررہا ہے جن کے گھر تباہ ہوئے، جو بھی ممکنہ مدد اور ریلیف ہم فراہم کر سکتے ہیں، اسے کریں گے۔ میرواعظ نے توقع ظاہر کی کہ متعلقہ حکام کے علاوہ صاحب ثروت افراد متاثرین کی بحالی کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کریں گے کیونکہ ایل او سی پر رہنے والے یہ لوگ سب سے زیادہ متاثر اور ہمیشہ خطرے میں رہتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میرواعظ عمر فاروق بھارت اور پاکستان انہوں نے کہا کہ عمر فاروق نے چاہتے ہیں کشمیر کے کے لئے یہ ایک

پڑھیں:

رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیوں کیخلاف درخواست غیر مؤثر ہونے پر خارج

لاہور ( نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیوں کے خلاف جاری نوٹس کے معاملے پر دائر درخواست کو غیر مؤثر قرار دے کر نمٹا دیا۔

جسٹس شجاعت علی خان نے رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیوں کے خلاف دیئے گئے نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت کی، ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران ڈپٹی ڈائریکٹر کمرشلائزیشن کی غیرحاضری پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق نے بتایا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر عمیر کو پیش نہ ہونے پر معطل کر دیا گیا ہے، ڈی جی نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔

دوران سماعت جسٹس شجاعت علی خان نے ریمارکس دیئے کہ عدالت آپ کو طلب نہیں کرنا چاہتی، آپ کی عزت کرتے ہیں جس پر ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق نے عدالت کی جانب سے عزت افزائی پر شکریہ ادا کیا۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رانا شمشاد نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزار کی پراپرٹی کو ڈی سیل کر دیا گیا ہے جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیوں کیخلاف دائر درخواست کو غیر مؤثر ہونے پر نمٹا دیا۔

متعلقہ مضامین

  • رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیوں کیخلاف درخواست غیر مؤثر ہونے پر خارج
  • بھارتی فورسز نے سرینگر میں ڈاکٹر اور ان کی اہلیہ سمیت متعدد کشمیریوں کو گرفتار کر لیا
  • امریکہ سے پاکستان تک سب بھارت کو یاد دلاتے رہیں گے کہ جنگ میں 7 جہاز گرے تھے، بلاول بھٹو
  • میرواعظ حسن افضل فردوسی کا دہلی کار دھماکے کے بعد کشمیر کی صورتحال پر خصوصی انٹرویو
  • امریکا سے پاکستان تک، بھارت کو سب 7 جہاز گرنے کا یاد دلاتے رہیں گے، بلاول بھٹو
  • سرینگر دھماکے میں بہت سے سوالات لا جواب ہیں اسلئے مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے، محبوبہ مفتی
  • جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس عامر فاروق سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن نامزد
  • پیپلز پارٹی اور کشمیر کے عوام کا رشتہ تین نسلوں پر محیط ہے، کوئی سازش اسے کمزور نہیں کر سکتی، بلاول بھٹو
  • بھارت نے کشمیریوں کے خلاف باقاعدہ جنگ چھیڑ رکھی ہے، حریت کانفرنس
  • ملکی استحکام کے لئے مزید ترامیم کرنا پڑیں تو بھی کریں گے، طلال چوہدری