Islam Times:
2025-05-17@06:23:06 GMT

کوئی کشمیریوں سے بات نہیں کر رہا ہے، میرواعظ عمر فاروق

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

کوئی کشمیریوں سے بات نہیں کر رہا ہے، میرواعظ عمر فاروق

حریت کانفرنس کے چیئرمین نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کیلئے یہ ایک زمینی تنازع ہے لیکن کشمیر کے عوام کیلئے، جو روز اس حقیقت کو جھیلتے ہیں یہ ایک ایسا ناسور ہے جو بھرنے کا نام نہیں لیتا۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام جنگ نہیں بلکہ امن چاہتے ہیں، ہم حل چاہتے ہیں نہ کہ اس تنازع کا تسلسل۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پُرزور توقع ہے کہ ڈی جی ایم اوز کی جانب سے حال ہی میں 18 تاریخ تک کے لئے اعلان کردہ جنگ بندی مستقل نوعیت اختیار کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حیرت کا مقام ہے کہ جب دونوں فریقوں کے ڈی جی ایم اوز آپس میں بات کرسکتے ہیں اور کسی نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں، تو بھارت اور پاکستان کی قیادت کے لئے کیا چیز مانع ہے، مگر آج کل سچ بولنا اور حقیقت کا اظہار بھی غداری سمجھا جاتا ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ دنیا کی نظروں میں کشمیر ایک ایٹمی فلیش پوائنٹ ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے لیکن بھارت اور پاکستان کے لئے یہ ایک زمینی تنازع ہے لیکن جموں و کشمیر کے عوام کے لئے، جو روز اس حقیقت کو جھیلتے ہیں یہ ایک ایسا ناسور ہے جو بھرنے کا نام نہیں لیتا۔ انہوں نے کہا کہ کب تک ہم یوں ہی تکلیف میں جیتے رہیں گے، کب تک ہم خوف اور غیر یقینیت کے سائے میں زندہ رہیں گے۔

میرواعظ عمر فاروق نے سوال کیا کہ آج جب سب کشمیر کے بارے میں بات کر رہے ہیں لیکن کوئی کشمیریوں سے بات نہیں کر رہا ہے ان لوگوں سے جو یہاں رہتے ہیں، ہم اپنے لئے کیا چاہتے ہیں، ہماری اگلی نسلوں کے لئے ہمارے خواب کیا ہیں، ہمارا امن کے لئے ترسنا کب ختم ہوگا اور کیا ہمارے زخم کبھی بھر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر بار اس طرح کے واقعات مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا دیتا ہے۔ عسکری برتری کی کوشش تباہی لاتی ہے، جیسا کہ ہم نے دیکھا اور صرف اسلحہ کی فروختگی میں اضافہ ہوتا ہے نہ کہ امن کے قیام میں لیکن سوال یہ ہے کہ کیا بھارت اور پاکستان واقعی امن چاہتے ہیں یا صرف ایک دوسرے کے تئیں برتری کی دوڑ میں مصروف ہیں، کشمیری عوام یہی سوچتے ہیں۔

میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے گزشتہ جمعہ حکام کی جانب سے نظر بندی کے بعد آج جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل عوام کے ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں ہم ایک اور اذیت ناک تجربے سے گزرے جو اس پرانے اور سلگتے ہوئے تنازع نے پیدا کیا جس نے دو ایٹمی طاقتوں کو ہمہ گیر جنگ کے دہانے تک پہنچا دیا تھا۔ صرف محدود کشیدگی ہی ان لوگوں کی زندگیاں برباد کرنے کے لئے کافی تھی جو لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف رہتے ہیں۔ درجنوں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، گھر اور روزگار تباہ ہوگئے۔ بارہ سالہ جڑواں بچے زین اور عروہ کی مسکراتی ہوئی تصویر ہمیشہ کے لئے ہمیں رُلا تی رہے گی۔ ان کی والدہ کس طرح صبر کر رہی ہیں جب کہ ان کے والد ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے، یقیناً یہ دل کو چیر دینے والا منظر ہے یہ دکھ بہت گہرا ہے۔

میرواعظ عمر فاروق نے تمام سوگوار خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا جو اس بے مقصد تصادم میں اپنے عزیز کھوئے کیونکہ الفاظ سے ان کا ازالہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم زخمیوں کے لئے دعاگو ہیں کہ وہ جلد صحتیاب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دارالخیر میرواعظ منزل متاثرہ خاندانوں تک پہنچنے کی کوشش کررہا ہے جن کے گھر تباہ ہوئے، جو بھی ممکنہ مدد اور ریلیف ہم فراہم کر سکتے ہیں، اسے کریں گے۔ میرواعظ نے توقع ظاہر کی کہ متعلقہ حکام کے علاوہ صاحب ثروت افراد متاثرین کی بحالی کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کریں گے کیونکہ ایل او سی پر رہنے والے یہ لوگ سب سے زیادہ متاثر اور ہمیشہ خطرے میں رہتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میرواعظ عمر فاروق بھارت اور پاکستان انہوں نے کہا کہ عمر فاروق نے چاہتے ہیں کشمیر کے کے لئے یہ ایک

پڑھیں:

بھارت کشمیریوں کے اغوا و قتل اور اجتماعی قبروں کا ذمہ دار ہے، پاکستان کی سلامتی کونسل کو بریفنگ

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت نے حالیہ دہشتگردی کو جواز بنا کر 2 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت تنازع: اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کے اہم اجلاس میں کیا ہوا؟

عاصم افتخار نے انکشاف کیا کہ حالیہ برسوں میں ہزاروں نامعلوم اور بے شناخت قبریں سامنے آئی ہیں، جو بھارتی مظالم کی نشاندہی کرتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت مظالم چھپانے کے لیے اجتماعی قبروں کی تحقیقات سے گریز کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں لاپتا افراد کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد

عاصم افتخار نے سلامتی کونسل کو آگاہ کیا کہ بھارتی افواج پہلے کشمیریوں کو اغوا کرتی ہیں، پھر اذیت دے کر قتل کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری کو بتایا کہ بھارت 7 ہزار سے زائد اجتماعی قبروں کی فرانزک تحقیقات کرانے سے مسلسل گریزاں ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ انسانی المیے کی صورت اختیار کر چکا ہے۔

عاصم افتخار نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں حقِ خودارادیت کی جدوجہد کو ریاستی طاقت سے کچلنے کی کوشش کر رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاکستان سلامتی کونسل عاصم افتخار احمد کشمیر لاپتا افراد مستقل مندوب

متعلقہ مضامین

  • بھارت کشمیریوں کے اغوا و قتل اور اجتماعی قبروں کا ذمہ دار ہے، پاکستان کی سلامتی کونسل کو بریفنگ
  • مسئلہ کشمیر پوری دنیا میں ابھر کرسامنے آگیا، حکومت تنازعہ کے حل کو یقنی بنائے، حافظ نعیم الرحمن
  • کشمیریوں کو سکون اور امن کی ضرورت ہے، محبوبہ مفتی
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت جاری، مزید 3 کشمیری شہید
  • آزاد کشمیر میں افواج پاکستان کے حق میں ریلیاں
  • آزاد کشمیر میں پاک افواج کے حق میں ریلیاں
  • تنازع کشمیر پر ہمارا موقف پہلے کی طرح واضح ہے، سندھ طاس معاہدہ بھی معطل رہے گا، بھارت کی ہٹ دھرمی
  • ’انکل سرگم‘ پُتلا نہیں ضمیر کی آواز تھا
  • پاک بھارت جنگ سے ثابت ہوا کہ کشمیر ایٹمی فلیش پوائنٹ ہے، جی اے گلزار