Islam Times:
2025-10-04@23:34:11 GMT

کوئی کشمیریوں سے بات نہیں کر رہا ہے، میرواعظ عمر فاروق

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

کوئی کشمیریوں سے بات نہیں کر رہا ہے، میرواعظ عمر فاروق

حریت کانفرنس کے چیئرمین نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کیلئے یہ ایک زمینی تنازع ہے لیکن کشمیر کے عوام کیلئے، جو روز اس حقیقت کو جھیلتے ہیں یہ ایک ایسا ناسور ہے جو بھرنے کا نام نہیں لیتا۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام جنگ نہیں بلکہ امن چاہتے ہیں، ہم حل چاہتے ہیں نہ کہ اس تنازع کا تسلسل۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پُرزور توقع ہے کہ ڈی جی ایم اوز کی جانب سے حال ہی میں 18 تاریخ تک کے لئے اعلان کردہ جنگ بندی مستقل نوعیت اختیار کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حیرت کا مقام ہے کہ جب دونوں فریقوں کے ڈی جی ایم اوز آپس میں بات کرسکتے ہیں اور کسی نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں، تو بھارت اور پاکستان کی قیادت کے لئے کیا چیز مانع ہے، مگر آج کل سچ بولنا اور حقیقت کا اظہار بھی غداری سمجھا جاتا ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ دنیا کی نظروں میں کشمیر ایک ایٹمی فلیش پوائنٹ ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے لیکن بھارت اور پاکستان کے لئے یہ ایک زمینی تنازع ہے لیکن جموں و کشمیر کے عوام کے لئے، جو روز اس حقیقت کو جھیلتے ہیں یہ ایک ایسا ناسور ہے جو بھرنے کا نام نہیں لیتا۔ انہوں نے کہا کہ کب تک ہم یوں ہی تکلیف میں جیتے رہیں گے، کب تک ہم خوف اور غیر یقینیت کے سائے میں زندہ رہیں گے۔

میرواعظ عمر فاروق نے سوال کیا کہ آج جب سب کشمیر کے بارے میں بات کر رہے ہیں لیکن کوئی کشمیریوں سے بات نہیں کر رہا ہے ان لوگوں سے جو یہاں رہتے ہیں، ہم اپنے لئے کیا چاہتے ہیں، ہماری اگلی نسلوں کے لئے ہمارے خواب کیا ہیں، ہمارا امن کے لئے ترسنا کب ختم ہوگا اور کیا ہمارے زخم کبھی بھر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر بار اس طرح کے واقعات مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا دیتا ہے۔ عسکری برتری کی کوشش تباہی لاتی ہے، جیسا کہ ہم نے دیکھا اور صرف اسلحہ کی فروختگی میں اضافہ ہوتا ہے نہ کہ امن کے قیام میں لیکن سوال یہ ہے کہ کیا بھارت اور پاکستان واقعی امن چاہتے ہیں یا صرف ایک دوسرے کے تئیں برتری کی دوڑ میں مصروف ہیں، کشمیری عوام یہی سوچتے ہیں۔

میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے گزشتہ جمعہ حکام کی جانب سے نظر بندی کے بعد آج جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل عوام کے ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں ہم ایک اور اذیت ناک تجربے سے گزرے جو اس پرانے اور سلگتے ہوئے تنازع نے پیدا کیا جس نے دو ایٹمی طاقتوں کو ہمہ گیر جنگ کے دہانے تک پہنچا دیا تھا۔ صرف محدود کشیدگی ہی ان لوگوں کی زندگیاں برباد کرنے کے لئے کافی تھی جو لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف رہتے ہیں۔ درجنوں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، گھر اور روزگار تباہ ہوگئے۔ بارہ سالہ جڑواں بچے زین اور عروہ کی مسکراتی ہوئی تصویر ہمیشہ کے لئے ہمیں رُلا تی رہے گی۔ ان کی والدہ کس طرح صبر کر رہی ہیں جب کہ ان کے والد ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے، یقیناً یہ دل کو چیر دینے والا منظر ہے یہ دکھ بہت گہرا ہے۔

میرواعظ عمر فاروق نے تمام سوگوار خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا جو اس بے مقصد تصادم میں اپنے عزیز کھوئے کیونکہ الفاظ سے ان کا ازالہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم زخمیوں کے لئے دعاگو ہیں کہ وہ جلد صحتیاب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دارالخیر میرواعظ منزل متاثرہ خاندانوں تک پہنچنے کی کوشش کررہا ہے جن کے گھر تباہ ہوئے، جو بھی ممکنہ مدد اور ریلیف ہم فراہم کر سکتے ہیں، اسے کریں گے۔ میرواعظ نے توقع ظاہر کی کہ متعلقہ حکام کے علاوہ صاحب ثروت افراد متاثرین کی بحالی کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کریں گے کیونکہ ایل او سی پر رہنے والے یہ لوگ سب سے زیادہ متاثر اور ہمیشہ خطرے میں رہتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میرواعظ عمر فاروق بھارت اور پاکستان انہوں نے کہا کہ عمر فاروق نے چاہتے ہیں کشمیر کے کے لئے یہ ایک

پڑھیں:

کشمیریوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، محبوبہ مفتی

ضلع اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو بھارت مخالف قرار دیکر سرکاری ملازمتوں سے برطرف کیا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ کشمیریوں کے مکانات کو بھی بھارت مخالف قرار دیکر ضبط کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے ضلع اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو بھارت مخالف قرار دیکر سرکاری ملازمتوں سے برطرف کیا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ کشمیریوں کے مکانات کو بھی بھارت مخالف قرار دیکر ضبط یا پھر دھماکہ خیز مواد کے ذریعے اڑا دیا جاتا ہے۔ 2004ء میں بابائے حریت سید علی گیلانی کی طرف سے قائم کی گئی تنظیم تحریک حریت کشمیر کے دفتر کی ضبطگی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کا انتقال ہو گیا ہے تاہم ان کی بیوہ وہاں مقیم ہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی قابض انتظامیہ نے بدھ کو کالے قانون یو اے پی اے کے تحت حیدر پورہ سرینگر میں سید علی گیلانی کی رہائش گاہ کی تین منزلہ عمارت جو تحریک حریت کا ہیڈکوارٹر بھی تھا کی ضبطگی کے احکامات جاری کئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شارٹ کٹ کوئی نہیں!
  • پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کیا اور نہ ہی ایسی کوئی بات ہے، ایاز صادق
  • کشمیریوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، محبوبہ مفتی
  • بالفور ڈیکلریشن میں اسرائیل جیسی ریاست کا کوئی ذکر نہیں تھا، لارڈ روڈریک بالفور کا انکشاف
  • پروفیسر خواجہ فاروق احمد وائس چانسلر آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی حویلی تعینات
  • کشمیریوں کا کشمیر سے تعلق کسی تحریک سے ختم نہیں ہونا چاہئے، اعظم نذیر تارڑ
  • سونے کی قیمت میں آج کوئی تبدیلی آئی یا نہیں؟
  • روسی صدر نے فوجی میدان میں مقابلے کا چیلنج دیدیا
  • بی جے پی بندوق کی نوک پر کشمیریوں کو قومی ترانہ گانے پر مجبور کررہی ہے، محبوبہ مفتی
  • بھارتی حکومت کو کشمیر میں اپنی پالیسی پر از سرِنو غور کرنا چاہیئے، میرواعظ عمر فاروق