کوئی یہ نہیں سمجھے کہ دوبارہ احتجاجی تحریکیں نہیں چلیں گی، پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ کوئی یہ نہیں سمجھے کہ دوبارہ احتجاجی تحریکیں نہیں چلیں گی۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ حالات اور وقت کے مطابق کسی بھی وقت ہم کال دیں گے، کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ حقیقی یک جہتی کے لیے سیاسی انتقام بند کیا جائے، سیاسی سیز فائر تب ہو گا جب ناحق قیدیوں کو چھوڑیں گے، ظلم کب تک ہو گا، کہیں نہ کہیں تو اسے روکنا ہے۔شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ 10 مئی ملک کی تاریخ کا سنہری دن ہے، ملک کی تاریخ میں ایک نیا باب لکھا گیا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ قوم نے ثابت کیا کہ بیرونی جارحیت کے خلاف ہم ایک ہیں، مودی جیسے مکار دشمن کو پاکستانی قوم نے جواب دیا ہے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ لیمی کی ملاقات، پاک بھارت جنگ بندی پر بات چیت
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
دشمن کی گیدڑ بھبکیوں سے ہمیں کوئی خوف نہیں، حزب اللہ لبنان
اپنے تازہ بیان میں مزاحمتی محاذ کیساتھ منسلک لبنانی رکن پارلیمنٹ نے اعلان کیا ہے کہ مزاحمتی محاذ کے قائد (سید حسن نصر اللہ) اور ہمارے دوسرے کمانڈروں کے قتل نے میدان میں ہماری مزاحمت کو مزید بڑھایا ہے اور ہم نے اپنے شہداء کے خون کا بدلہ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے! اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی محاذ کے ساتھ وابستہ اتحاد الوفاء للمقاومہ کے رکن رامی ابو حمدان نے تاکید کی ہے کہ ملک کے مختلف طبقات کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات، اسرائیل و امریکی سازشوں کا نتیجہ ہیں۔ اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ لبنانی حکومت نے گذشتہ دہائیوں کے دوران غاصب صیہونی رژیم کی جارحیت کے مقابلے میں ملک کے جنوبی علاقوں کے عوام کی ذرہ بھر حمایت نہیں کی، رامی ابو حمدان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ غاصب صیہونی رژیم صرف اور صرف طاقت کی زبان ہی سمجھتی ہے۔
غاصب صیہونی رژیم کی جارحیت کے مقابلے میں حزب اللہ لبنان کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے بے دریغ حمایت کو سراہتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ، لبنانی فوج کو ایسے ہتھیار رکھنے تک سے روک دینا چاہتا ہے کہ جو اسرائیل کے لئے کسی بھی قسم کا خطرہ بن سکتے ہوں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور شام حزب اللہ لبنان کے اہم حامی ہیں، رامی ابو حمدان نے تاکید کی کہ حزب اللہ لبنان کی بنیادیں قومی، قانونی و اخلاقی اصولوں پر قائم ہیں اور زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران و شام نے ہمیشہ لبنانی مزاحمت کی بے دریغ حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام کو مزاحمت کا لاجسٹک گیٹ وے سمجھا جاتا ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس ملک میں سابق حکومت پر اس حد تک شدید حملے کیوں کئے گئے۔
اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ جیسے ہی غاصب صیہونی رژیم نے اپنے حملوں کا آغاز کیا تو حزب اللہ لبنان نے بھی فوری طور پر غزہ کے عوام کی حمایت کا فیصلہ کیا، رامی ابو حمدان نے کہا کہ فلسطینی عوام کی حمایت کے سلسلے میں ہمارے لئے کوئی بھی دھمکی یا ملامت اہم نہیں جبکہ مزاحمتی محاذ کے قائد (سید حسن نصر اللہ) اور ہمارے دوسرے کمانڈروں کے قتل کے بارے مَیں یہ ضرور کہوں گا کہ اس مسئلے نے میدان میں ہماری مزاحمت کو مزید بڑھایا ہے اور یہ کہ ہم نے اپنے شہداء کے خون کا بدلہ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے!
یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ و اسرائیل میدان میں ذلت آمیز شکست کھا کر اب سیاست و سفارتکاری کا سہارا لینے آئے ہیں، انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی رژیم اور حزب اللہ کے درمیان حالیہ جنگ بہت شدید تھی۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت، حزب اللہ نہ صرف اسرائیل کے ساتھ لڑ رہی تھی بلکہ وہ دنیا بھر کے ان تمام ممالک کے ساتھ جنگ میں داخل ہو چکی تھی کہ جو غزہ کی پٹی میں جاری انسانیت سوز اسرائیلی جنگ کے پشت پناہ ہیں۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ نے اسرائیل کو انتہائی مہلک ہتھیاروں کی منتقلی کے لئے ایک نیا ہوائی روٹ قائم کر رکھا ہے، لبنانی رکن پارلیمنٹ نے تاکید کی کہ اسرائیل حالیہ جنگ کے دوران لبنان کے کسی بھی سرحدی قصبے تک میں گھسنے کے قابل نہیں رہا تھا!