نیوزی لینڈ : ہاکا ڈانس کرنے والے تین پارلیمنٹرینز کو معطل کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
نیوزی لینڈ میں احتجاج کے طور پر ہاکا ڈانس کرنے والے تین پارلیمنٹیرینز کو معطل کردیا گیا ہے۔ واقعہ کی تحقیقات کیلئے بنائی کمیٹی کا کہنا ہے کہ ہاکا ڈانس سے دیگر ارکان کو بھی شہ ملتی اور وہ بھی اسی طرح کے احتجاج کی راہ اپناتے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ کی پارلیمانی کمیٹی نے تین ماوری ارکانِ پارلیمان کو معطل کردیا ہے۔ ان اراکین نے گزشتہ سال ایک متنازع بل کی منظوری کے دوران روایتی ہاکا احتجاج کیا تھا۔
اپوزیشن ایم پی ہنہ راوہتی نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسکی کاپی پھاڑی اور ہاکا ڈانس شروع کردیا انکی دیکھا دیکھی دو مزید ماوری ارکان نے بھی ہاکا شروع کردیا۔
اس واقعے پر قائم تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ ہاکا ڈانس دیکھ کر دیگر قانون ساز بھی اسی راہ پر لگ سکتے ہیں اس لیے انہیں ایک ہفتے کیلئے معطل کیا جاتا ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آزاد کشمیر کی خراب صورتحال پر وزیراعظم پاکستان کا سخت نوٹس، مذاکرات کمیٹی کے ارکان میں اضافہ
اسلام آباد:وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش اور سخت نوٹس لیتے ہوئے شہریوں سے پُر امن رہنے کی زوردار اپیل کی جبکہ مذاکراتی کمیٹی کے ارکان میں اضافہ بھی کر دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی و جمہوری حق ہے تاہم مظاہرین امن عامہ کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مظاہرین کے ساتھ تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں، عوامی جذبات کا احترام یقینی بنائیں اور کسی بھی قسم کی غیر ضروری سختی سے اجتناب برتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔
وزیراعظم نے مظاہروں کے دوران ہونے والے ناخوش گوار واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شفاف تحقیقات کا حکم دیا جبکہ احتجاجی مظاہروں سے متاثرہ خاندانوں تک فوری امداد پہنچانے کی ہدایت بھی کی۔
حکومتی سطح پر مسئلے کے پرامن حل کے لیے وزیراعظم نے مذاکراتی کمیٹی کے ارکان میں اضافہ بھی کر دیا۔ کمیٹی میں سینیٹر رانا ثنا اللہ، وفاقی وزراء سردار یوسف، احسن اقبال، سابق صدر آزاد جموں و کشمیر مسعود خان اور قمر زمان کائرہ کو شامل کیا گیا ہے۔
مزید برآں وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ مذاکراتی کمیٹی فوراً مظفرآباد جائے اور مسائل کا فوری اور دیرپا حل نکالے۔
وزیر اعظم نے ایکشن کمیٹی کے اراکین اور قیادت سے اپیل کی ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے تعاون کرے۔ کمیٹی اپنی سفارشات اور مجوزہ حل بلا تاخیر وزیراعظم آفس کو بھجوائے گی تاکہ مسائل کے فوری تدارک کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔
وزیر اعظم نے وطن واپسی پر مذاکرات کے عمل کی نگرانی کا اعلان کر دیا۔