وطن عزیز پر جانیں نچھاور کرنیوالے شہدا ءکو سلام، جنگ جیت لی لیکن امن چاہتے ہیں: وزیر اعظم کا ’’یوم تشکر ‘‘ کی مرکزی تقریب سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم شہباز شریف نے’’ یوم تشکر ‘‘کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہےکہ وطن عزیز پر جانیں نچھاور کرنے والے شہدا ءکو سلام پیش کرتے ہیں۔ آج کا دن تشکر کا ہے، یہ دن صدیوں بعد کسی کسی کو ملتا ہے۔جنگ جیت لی لیکن امن چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مونومنٹ پر’’ یوم تشکر‘‘ کی خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔وزیر اعظم شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سمیت تینوں سروسز چیفس بھی شریک ہوئے۔تقریب میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ سمیت دیگر وزراء بھی شریک تھے۔تقریب میں معرکۂ حق کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا ءکو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
قحط کیا ہے، کسی علاقے کو قحط زدہ قرار دینے کی کیا شرائط ہیں اور غزہ کو جلد ہی اس تک پہنچنے کا خطرہ کیوں ہے؟
’’جیو نیوز ‘‘ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دشمن نے ہماری مخلصانہ پیشکش کو حقارت سے ٹھکرایا، ہم نے پیشکش کی تھی کہ پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔ 9 اور 10مئی کی رات کو افواج پاکستان کے سپہ سالاروں سے ملاقات ہوئی، اس ملاقات میں طے پایا کہ دشمن نے آخری حد بھی پار کرلی، دشمن نے انتہائی تحکمانہ انداز اور غرور کے نشے میں بدمست ہوکر حملہ کردیا۔دشمن نے ہمارے شہریوں کو حملہ کرکے شہید کردیا جس میں 6سالہ بچہ بھی شامل تھا، دشمن نے یہ پیغام دیا کہ ہم پاکستان کے اندر جاکر بھی حملہ کرسکتے ہیں۔
برطانیہ کی سابق ایئر بیس پر آتشزدگی کے واقعے میں 3 افراد ہلاک
وزیر اعظم کا کہنا تھا اس دشمن کے 6 جہاز گرائے جو جنوبی ایشیاء میں خود کو تھانے دار سمجھتا تھا، دشمن کے رافیل بھی مارے اور ان کے ڈرونز بھی گرائے۔ دشمن دھمکیاں دیتا رہا اس لیے ہم نے فیصلہ کیا کہ جواب دیں گے، 9 اور 10 مئی کی رات آرمی چیف نے بتایا کہ دشمن نے میزائل داغے ہیں، انہوں نے کہا مجھے اجازت دیں کہ ہم دشمن کو جواب دیں، دشمن کو ایسا تھپٹر ماریں گے یاد کرے گا۔پاکستان کے جواب سے دشمن کو پھر سر چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی تھی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ آج دنیا بھر میں یہ بات ہورہی ہے کہ پاکستان نے کامیابی کیسے حاصل کی، پاکستان کے 24کروڑ عوام کی دعائیں تھی جو اللہ تعالیٰ نے قبول کیں، آج ہم یوم تشکر اس طرح منارہے ہیں کہ پوری قوم کے سر سجدے میں ہیں۔اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس سفر کا آغاز کریں کہ جس کے لیے پاکستان وجود میں آیا تھا، لاکھوں شہیدوں کی روحیں پکار رہی ہیں کہ آؤ پاکستانیوں قائداعظم کا پاکستان بناؤ۔ آج جو وحدت ہے اس کو اپنا سرمایہ بنادیں تو پاکستان اپنا مقام حاصل کرلے گا، اب ہمیں معاشی میدان میں 10 مئی کو معرض وجود میں لانا ہے۔
پاکستانی عازمین حج کے لیے بڑی سہولت متعارف کرا دی گئی
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کشیدہ صورتحال میں یکجہتی کے اظہار پر دوست ممالک کے شکرگزار ہیں، کشیدگی میں کمی کے لیے صدر ٹرمپ کے اہم کردار کا معترف ہوں، امن کے لیے امریکی صدر ٹرمپ نے قائدانہ کردار ادا کیا۔ ہم نے 3 جنگیں لڑیں جس سے کچھ حاصل نہیں ہوا، ہمیں پرامن ہمسائے کی طرح بیٹھ کر مذاکرات کرنا ہوں گے، اگر ہم مستقل امن چاہتے ہیں تو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔ پاکستان دہشت گردی کا بہت بڑا شکار ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے 90 ہزار جانیں گنوائی ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیں 150ارب ڈالر زکانقصان اٹھانا پڑا۔
70 لوگوں کے قاتل نے سزائے موت سے پہلے ٹرمپ کے بارے میں کیا کہا؟ آخری الفاظ سامنے آگئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاکستان کے شہباز شریف یوم تشکر کے لیے
پڑھیں:
سرینڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں شامل نہیں، بلاول بھٹو کا جنگ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب
سابق وزیرخارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے، اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، سرینڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں شامل نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پالیسی ریسرچ انسٹیٹوٹ میں’دنیا کے امن کے لیے پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف جنگ‘ کے عنوان پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ دنیا کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ دہشتگردی ایک عالمی مسئلہ ہے، دہشتگردوں کے خلاف پاکستان پورے عزم کے ساتھ برسرپیکار ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بھاری جانی و مالی نقصان اٹھایا ہے، ہم نے اپنی آنے والی نسلوں کو محفوظ پاکستان دینے کے لیے دہشتگردوں کو شکست دینی ہے، آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد سے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرینڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں نہیں ہے، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 92 ہزار سے زیادہ جانوں کی قربانی دی ہے، پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کررہا ہے، افغانستان کی عبوری حکومت پر زور دیا کہ وہ دوحہ معاہدے کی پاسداری کرے اور افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں