ٹرمپ کا امریکہ معاشی تباہی کے دھانے پر ، قرضوں میں خطرناک حدتک اضافے کاامکان
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
نیویارک(اوصاف نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غلط پالیسیوں کے باعث امریکہ تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا ، دنیا بھر کے ممالک پر ٹریف اور تارکین وطن کی بیدخلی کے بعد امریکہ عتاب میں آگیا، امریکہ ایک بڑے معاشی بحران میں پھنس گیا ۔ مالیاتی خسارہ بڑھنے لگا۔
دوسری جانب عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز کے مطابق امریکی حکومت اور کانگریس مالیاتی خسارہ اور بڑھتے ہوئے سودی بوجھ کو کنٹرول کرنے پر متفق نہیں ہو سکیں۔
اگرموجودہ حالات برقراررہے تو 2035 تک امریکا کا قومی قرض مجموعی قومی پیداوار (GDP) کے 135 فیصد تک جا پہنچے گا جوکہ ایک خطرناک سطح ہے فی الوقت امریکی قرضہ جی ڈی پی کے 89 فیصد کے برابرہے۔
رپورٹ میں خبردارکیا گیا ہے کہ بلند سودی شرحیں اورمالیاتی بے یقینی امریکی معیشت کی طویل مدتی پائیداری پر منفی اثرڈال سکتی ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل فچ بھی امریکا کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کرچکا ہے، یہ صورتحال عالمی مالیاتی منڈیوں کے لیے باعث تشویش سمجھی جا رہی ہے۔
بھارت کا پاکستانی سرزمین بنجر کرنے کی تیاری،چار دریاوں کاپانی روکنے کا عمل تیز کرنے کی ہدایت
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ٹرمپ اور پیوٹن کی ملاقات، یوکرین جنگ ختم کرنے اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
امریکی صدر اور روسی صدر کے درمیان وفود کی سطح پر تاریخی ملاقات ہوئی۔ امریکی صدر اور روسی صدر کے درمیان یوکرین جنگ ختم کرنے اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان وفود کی سطح پر تاریخی ملاقات ہوئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان یوکرین جنگ ختم کرنے اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا، صدر ٹرمپ کے ساتھ وزیر خارجہ مارکو روبیو اور خصوصی مندوب وٹکوف بھی موجود تھے، صدر پیوٹن کے ساتھ وزیر خارجہ اور ایلچی یوری اوشا کوف موجود تھے، ملاقات کے بعد دونوں صدور کی مشترکہ پریس کانفرنس کا امکان ہے۔
الاسکا پہنچنے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر پیوٹن کا ریڈ کارپٹ پر استقبال کیا گیا، صدر پیوٹن کو امریکی صدر اپنی گاڑی میں ساتھ لے کر گئے، ٹرمپ اور پیوٹن نے میڈیا سے بات چیت کرنے سے گریز کیا۔ یوکرینی صدر زیلنسکی نے ردعمل میں کہا کہ روسی صدر پیوٹن جنگ بندی نہیں چاہتے، سہ فریقی ملاقات سے ہی جنگ کا مؤثر حل نکل سکتا ہے۔