اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت نے حالیہ دہشتگردی کو جواز بنا کر 2 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت تنازع: اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کے اہم اجلاس میں کیا ہوا؟

عاصم افتخار نے انکشاف کیا کہ حالیہ برسوں میں ہزاروں نامعلوم اور بے شناخت قبریں سامنے آئی ہیں، جو بھارتی مظالم کی نشاندہی کرتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت مظالم چھپانے کے لیے اجتماعی قبروں کی تحقیقات سے گریز کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں لاپتا افراد کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد

عاصم افتخار نے سلامتی کونسل کو آگاہ کیا کہ بھارتی افواج پہلے کشمیریوں کو اغوا کرتی ہیں، پھر اذیت دے کر قتل کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری کو بتایا کہ بھارت 7 ہزار سے زائد اجتماعی قبروں کی فرانزک تحقیقات کرانے سے مسلسل گریزاں ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ انسانی المیے کی صورت اختیار کر چکا ہے۔

عاصم افتخار نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں حقِ خودارادیت کی جدوجہد کو ریاستی طاقت سے کچلنے کی کوشش کر رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاکستان سلامتی کونسل عاصم افتخار احمد کشمیر لاپتا افراد مستقل مندوب.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت پاکستان سلامتی کونسل عاصم افتخار احمد لاپتا افراد سلامتی کونسل عاصم افتخار کہ بھارت

پڑھیں:

مودی راج؛ بھارت میں جرائم کی شرح خطرناک حد تک بلند، عوام بے یار و مددگار

بی جے پی کے کٹھ پتلی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت میں جرائم کی شرح خطرناک حد تک بلند  ہو چکی ہے، جس کے باعث عوام  بے یار و مددگار ہوگئے ہیں۔

نام نہاد "وشو گروبھارت" میں شہریوں کا استحصال معمول  بن چکا ہے اور نااہل  مودی حکومت خاموش تماشائی   بنی ہوئی ہے۔ ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی حکمرانی میں بڑھتے قتل، زیادتی، اغوا اور چوری کے واقعات بھارت میں سماجی بحران کا پیش خیمہ  بن رہے ہیں۔

بھارتی نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی حالیہ رپورٹ  کے مطابق بھارت میں جرائم کی شرح   میں 7.2فیصد اضافہ ہوا ہے اور 62لاکھ سے زائد کیسز درج ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں  سائبر  کرائم   کیسز کی  تعداد 86 ہزار  سے تجاوز  کر گئی۔

رپورت میں انکشاف کیا گیا ہے کہ  ایک لاکھ  81ہزار سے زائد  کیسز جعل سازی ، دھوکا دہی ، فراڈ  اور بلیک میلنگ سے متعلق  ہیں ۔ بھارت میں  اغوا کے7لاکھ  9ہزار880سے زائد کیسز سامنے آئے  ہیں جب کہ  شادی پر مجبور کرنے کے لیے نابالغ لڑکیوں کو اغوا کرنے کے 14,637 واقعات ہوئے۔

اسی طرح  بھارت میں  معاشی جرائم کے 2 لاکھ 4 ہزار 973 کیس درج  ہوئے ۔  بچوں کے خلاف جرائم میں 9.2 فیصد اضافہ ہوا اور 1 لاکھ 77 ہزار سے زائد کیس درج ہوئے  جب کہ 40ہزار سے زائد بچے  اور بچیاں جنسی زیادتی  جیسے  سنگین جرائم کا شکار بنے۔

اپوزیشن پارٹی کانگریس نے اس صورتحال کو  شرمناک قرار دیا اور حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔   کانگریس نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے لکھاکہ دن دیہاڑے قتل،  گینگ وار ، ڈکیتی، اغوا اور تاوان کی مانگ ریاست کی پہچان بن چکی ہے۔

انتہا پسند  مودی کی سرپرستی میں ریاستی ادارے مجرموں  کی پشت پناہی کرنے میں مصروف ہیں ۔ نااہل مودی کی ناقص حکمرانی اور اقدامات نے بھارتی عوام کی زندگیوں کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیریوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، محبوبہ مفتی
  • روس نے ایک ماہ کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی
  • روس نے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی
  • جنرل اسمبلی: سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو ہونے کا جائزہ
  • آزاد کشمیرمیں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیرکی 3 نسلوں کی جدوجہد پرغورکریں، وزیردفاع
  • آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیرکی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غورکریں: خواجہ آصف
  • آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیرکی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غورکریں: خواجہ آصف
  • آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیر کی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غور کریں: وزیر دفاع
  • مودی راج؛ بھارت میں جرائم کی شرح خطرناک حد تک بلند، عوام بے یار و مددگار
  • سلامتی کونسل غزہ میں جاری خونریزی روکنے میں ایک بار پھر ناکام رہی، پاکستان