اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل پشاور نے کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی اے امیگریشن طور خم کی نشاندہی پر انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک سے منسلک اہم ایجنٹ گرفتار کرلیا۔

ترجمان ایف آئی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق  مذکورہ ایجنٹ کو چھاپہ مار کارروائی میں عثمانیہ کالونی پشاور سے گرفتار کیا گیا، گرفتار ایجنٹ کی شناخت عبدی علی کے نام سے ہوئی، ملزم شہریوں کو  افغانستان کے راستے روس  اور بعد ازاں تاجکستان و روس کے ذریعے غیر قانونی طور پر یورپ بھجوانے میں ملوث پایا گیا۔

ملزم شہریوں کو جعلی سفری دستاویزات کی تیاری میں سہولت کاری فراہم کرتا تھا، ملزم کو ایف آئی اے امیگریشن طورخم کے زیر حراست ملزمان کی نشاندھی پر گرفتار کیا گیا۔

ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے، ملزم کے نیٹ ورک  میں موجود ملزمان اور دیگر سہولت کاروں کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مار کاروائیاں جاری ہیں۔

ترجمان ایف آئی اے نے کہا کہ ایف آئی اے امیگریشن نے پشاور ایئر پورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے  جعلی سفری دستاویزات پر سفر کرنے والے 2 مسافر آف لوڈ کردیے،  مسافر جعلی پولینڈ ریذیڈنس کارڈ کے ذریعے یورپ جانے کی کوشش  کر رہے تھے، مسافر  پرواز نمبر G9-554 کے ذریعے ترکی جا رہے تھے۔

مسافر کی شناخت محمد علی جان اور فاروق شاہ کے نام سے ہوئی، پروفائلنگ کے دوران مسافر کے قبضے سے جعلی پولینڈ ریذیڈنس کارڈ برآمد ہوئی، ابتدائی تفتیش کے مطابق محمد علی نامی مسافر  اپنے رشتہ دار فاروق شاہ کے ہمراہ اور معاونت میں سفر کر رہا تھا۔

مسافروں کے مطابق فرانس میں مقیم ایجنٹ طارق خان نے جعلی پولش ریذیڈنس کارڈ فراہم کیا اور اسے یورپ پہنچانے کا مکمل بندوبست کیا، مذکورہ ایجنٹ نے اس کام کے عوض 40 ہزار یورو وصول کیے،  مسافر انسانی سمگلنگ کے منظم گروہ کے ساتھ رابطے میں تھے۔

انسانی سمگلنگ کا نیٹ ورک مسافروں کو ترکی کے ای ویزا پر روانہ کرتے جہاں سے کشتی کے ذریعے یونان منتقل کیا جاتا تھا، مسافروں کو آف لوڈ کر کے مزید قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل پشاور منتقل کر دیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف آئی اے کے ذریعے

پڑھیں:

مفتی منیر شاکر قتل کیس حل، ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی، سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا

پشاور:

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبرپختونخوا نے انسداد دہشت گردی سے متعلق کارروائیوں میں میں بڑی کامیابی حاصل کرلی اور پشاور میں مفتی منیر شاکر کے قتل میں ملوث گروپ کی شناخت کرلی ہے۔

سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا نے بتایا کہ مفتی منیر شاکر قتل کیس حل ہوا اور ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی ہے اور ملزمان گرفتار کرلیے گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ پشاور میں 18 دہشت گردی کے واقعات میں ملوث گروہ گرفتار ہوا ہے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق ڈی ایس پی سردار حسین خان سمیت 14 پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزمان پکڑے گئے ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ ملزمان کو گرفتار کرکے حساس مقامات پر حملوں کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے، ان کے زیر قبضہ اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیاہے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق علما کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث گروہ بے نقاب ہوچکا ہے اور داعش خراسان نیٹ ورک کا خاتمہ کرلیا گیا ہے، 11 مئی پشاور خودکش حملے کے ذمہ دار بھی گرفتار کرلیے گئےہیں۔

سی ٹی ڈی نے بتایا کہ صوبے میں دہشت گردی کے 8 حملوں میں ایک ہی قسم کا اسحلہ استعمال کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • والد اور بہنوں پر فائرنگ کرنے والے مفتی کفایت اللّٰہ کے بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا
  • کوئٹہ اور تفتان میں چھاپے، انسانی اسمگلنگ میں ملوث پانچ ملزمان گرفتار، چار شہری بازیاب
  • لاہور ،7سالہ بچی سے نازیباحرکات کرنے والا ملزم گرفتار
  • ایف آئی اے بلوچستان کا انسانی اسمگلرز کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن
  • لاہور: 7 سالہ بچی سے نازیباحرکات کرنے والا ملزم گرفتار
  • کراچی: جشن آزادی پر ہوائی فائرنگ سے 7 سالہ بچی کے قتل میں ملوث 3 ملزمان گرفتار
  • لاہور: 8 سالہ بچے کو اغوا کرکے شدید زخمی کرنے والا پڑوسی فوٹیج کی مدد سے گرفتار
  • لڑکی کے ساتھ نازیبا حرکات، تشدد اور اغواہ کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار، واردات کی ویڈیو وائرل
  • مفتی منیر شاکر قتل کیس حل، ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی، سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا
  • مفتی منیر شاکر قتل کیس حل، ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی، سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا