انسانی اسمگلنگ میں ملوث اہم ایجنٹ گرفتار، جعلی سفری دستاویزات پر سفر کرنے والے 2 مسافر آف لوڈ
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل پشاور نے کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی اے امیگریشن طور خم کی نشاندہی پر انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک سے منسلک اہم ایجنٹ گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مذکورہ ایجنٹ کو چھاپہ مار کارروائی میں عثمانیہ کالونی پشاور سے گرفتار کیا گیا، گرفتار ایجنٹ کی شناخت عبدی علی کے نام سے ہوئی، ملزم شہریوں کو افغانستان کے راستے روس اور بعد ازاں تاجکستان و روس کے ذریعے غیر قانونی طور پر یورپ بھجوانے میں ملوث پایا گیا۔
ملزم شہریوں کو جعلی سفری دستاویزات کی تیاری میں سہولت کاری فراہم کرتا تھا، ملزم کو ایف آئی اے امیگریشن طورخم کے زیر حراست ملزمان کی نشاندھی پر گرفتار کیا گیا۔
ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے، ملزم کے نیٹ ورک میں موجود ملزمان اور دیگر سہولت کاروں کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مار کاروائیاں جاری ہیں۔
ترجمان ایف آئی اے نے کہا کہ ایف آئی اے امیگریشن نے پشاور ایئر پورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے جعلی سفری دستاویزات پر سفر کرنے والے 2 مسافر آف لوڈ کردیے، مسافر جعلی پولینڈ ریذیڈنس کارڈ کے ذریعے یورپ جانے کی کوشش کر رہے تھے، مسافر پرواز نمبر G9-554 کے ذریعے ترکی جا رہے تھے۔
مسافر کی شناخت محمد علی جان اور فاروق شاہ کے نام سے ہوئی، پروفائلنگ کے دوران مسافر کے قبضے سے جعلی پولینڈ ریذیڈنس کارڈ برآمد ہوئی، ابتدائی تفتیش کے مطابق محمد علی نامی مسافر اپنے رشتہ دار فاروق شاہ کے ہمراہ اور معاونت میں سفر کر رہا تھا۔
مسافروں کے مطابق فرانس میں مقیم ایجنٹ طارق خان نے جعلی پولش ریذیڈنس کارڈ فراہم کیا اور اسے یورپ پہنچانے کا مکمل بندوبست کیا، مذکورہ ایجنٹ نے اس کام کے عوض 40 ہزار یورو وصول کیے، مسافر انسانی سمگلنگ کے منظم گروہ کے ساتھ رابطے میں تھے۔
انسانی سمگلنگ کا نیٹ ورک مسافروں کو ترکی کے ای ویزا پر روانہ کرتے جہاں سے کشتی کے ذریعے یونان منتقل کیا جاتا تھا، مسافروں کو آف لوڈ کر کے مزید قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل پشاور منتقل کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف آئی اے کے ذریعے
پڑھیں:
13 کروڑ سے زائد کی ڈکیتی میں ملوث ٹک ٹاکر سمیت گرفتار 4 ملزمان کو ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے 13 کروڑ سے زائد کی ڈکیتی میں ملوث ٹک ٹاکر سمیت گرفتار 4 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت کے روبرو 13 کروڑ سے زائد کی ڈکیتی کے مقدمے میں مزید گرفتار 4 ملزمان کو پولیس نے پیش کیا۔
ملزمان میں اداکارہ یسرا، نمرا، شہریار اور شہروز شامل ہیں۔ عدالت نے ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، عدالت نے آئندہ سناعت پر تفتیشی افسر کو مقدمے کا چالان پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے 26 جون کی رات پی ای سی ایچ ایس میں گھر پر ڈکیتی کی، ملزمان 13 کڑور روپے کیش، گھڑیاں، لیپ ٹاپ، موبائیل فونز لیکر فرار ہوئے تھے۔
ملزمان میں 2 مرد اور 3 خواتین شامل تھیں، ایک ڈاکو نے ایف آئی اے کا یونیفارم پہنا ہوا تھا جس پر لوگو بھی چسپاں تھا۔ ملزم ریو گاڑی میں سوار تھے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں 13 کروڑ کی ڈکیتی میں ٹک ٹاکر بہن بھائی ملوث نکلے، حیران کن انکشافات
پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان نے جعلی ایف آئی اے اہلکار بن کر 13 کروڑ روپے، قیمتی موبائل فونز، گھڑیاں، پرفیوم اور دیگر اشیاء لوٹی تھیں۔
تفتیشی ذرائع نے بتایا تھا کہ ٹک ٹاکر یسرا زیب مختلف پاکستانی برانڈز کیلئے ماڈلنگ بھی کرتی رہی ہے جبکہ سماجی رابطے کی ایپلیکیشن پر بھی خاتون ملزمہ مشہور اور معروف ٹک ٹاکر کے طور پر پہنچانی جاتی ہے۔
ملزمہ کے سوشل میڈیا کے اکاؤنٹس میں ملک اور غیر ملکی آرٹسٹوں کے ساتھ تصاویر موجود ہیں۔ ملزمہ یسرا زیب کے ڈکیت گروہ کی دیگر وارداتوں کے حوالے سے بھی تفتیش کی جارہی ہے۔
پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی اور ملزمان کی شناخت کرکے کارروائی کرتے ہوئے 3 افراد کو گرفتار کیا تھا جن میں دو خواتین یسرا، نمرا اور ان کا بھائی شہریار شامل ہیں جب کہ ایک ملزم کی تلاش جاری تھی۔