بھارتی جارحیت کے سامنے پاکستانی اور کشمیری یکجا ہیں، رانا ثناء
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کے سامنے پاکستانی اور کشمیری یکجا ہیں۔
مظفر آباد میں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ بھارت نے تکبر اور غرور کیا تو اسے ہزیمت اٹھانا پڑی، پرامید ہیں کہ اس مرتبہ مسئلہ کشمیر کا حل نکلے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اور پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے سرخرو کیا، بھارت نے دوبارہ کوئی ایسی حرکت کی تو پہلے سے بھی زیادہ سخت جواب ملے گا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ کشمیری اور پاکستانی قوم بھارتی جارحیت کے سامنے یکجا ہے، پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں پر بےپناہ ظلم کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی دعاؤں سے مسئلہ کشمیر دوبارہ دنیا کے سامنے اجاگر ہوا ہے، امید ہے اس مرتبہ مسئلہ کشمیر کا حل نکلے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے سامنے
پڑھیں:
نفرت کا وائرس بھارتی ویمن کرکٹرز میں بھی سرایت کرنے لگا
کراچی:نفرت کا وائرس بھارتی ویمن کرکٹرز میں سرایت کرنے لگا۔ تفصیلات کے مطابق ویمنز ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کو اپنے پہلے میچ میں بنگلہ دیش کے ہاتھوں 7 وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، دوسری جانب بھارتی سائیڈ نے اپنے ابتدائی معرکے میں سری لنکا کو 59 رنز سے زیرکیا۔
پہلے سے طے شدہ ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستانی ٹیم اپنے تمام میچز سری لنکا میں ہی کھیلے گی، اس لیے بھارتی سائیڈ کو اس میچ کیلیے آئی لینڈ کا سفر کرنا پڑا،روایتی حریف ٹیموں کا سامنا آج ہوگا۔
حالیہ کشیدگی کی وجہ سے یہ ویمنز میچ بھی زیادہ اہمیت اختیار کرگیا ہے، بھارت نے اپنی تنگ نظر سوچ کی وجہ سے حال ہی میں یواے ای میں کھیلے گئے مینز ایشیا کپ کو متنازع بنائے رکھا۔
اپنے کپتان اور ٹیم کو پاکستانی قائد اور باقی کھلاڑیوں کے ساتھ مصافحہ تک سے روک دیا، ٹاس کے وقت سوریا کمار یادیو، سلمان علی آغا سے نگاہیں ملانے سے گھبرا رہے تھے،انھوں نے آخر میں محسن نقوی سے ٹرافی بھی وصول نہیں کی۔
اب ویمنز کرکٹ کو بھی بھارتی سیاست سے خطرہ لاحق ہے، پہلے سے ہی بی سی سی آئی نے اپنے میڈیا کے ذریعے یہ عندیہ دے دیا تھا کہ کپتان ہرمن پریت کور ہم منصب فاطمہ ثنا سے مصافحہ نہیں کریں گی۔
اب یہ ٹاس کے وقت ہی معلوم ہوگا کہ بھارت اس حوالے سے متعصبانہ سوچ پر عمل کرتا ہے یا نہیں۔ گرین شرٹس کی نگاہیں حریف سے ون ڈے کرکٹ میں لگاتار ہارنے کی روایت بدلنے پرمرکوز ہیں۔
اب تک دونوں ممالک کے درمیان 11 ویمنز ون ڈے میچز کھیلے جاچکے اور تمام میں ہی بھارتی ٹیم فتحیاب رہی، آخری مرتبہ اس فارمیٹ میں دونوں ٹیموں کا مقابلہ 2022 میں ہوا جب بلو شرٹس نے پاکستانی ویمنز کو ماؤنٹ مانگونئی میں 107 رنز سے شکست دی تھی۔
ٹیم نے رنز کے لحاظ سے گرین شرٹس پر سب سے بڑی 207 رنز کی فتح 2008 میں حاصل کی تھی، 2006 اور 2008 میں وہ 10، 10 وکٹ سے کامیاب رہی، پہلی بار دونوں ٹیموں کا ویمنز ون ڈے کراچی میں ہوا جس میں بھارت نے 193 رنز سے کامیابی سمیٹی تھی۔
پاک بھارت مینز کی طرح ویمنز ٹیمیں بھی اب صرف ملٹی نیشن ایونٹس میں ہی مدمقابل آتی ہیں۔
اس بار میچ کے بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ موجود ہے، کولمبو میں مسلسل بارش کی وہ سے پاکستانی ویمنز ٹیم کو آؤٹ ڈور پریکٹس سیشن منسوخ کرنا پڑا، پلیئرز نے شام کے وقت صرف ان ڈور سیشن میں حصہ لیا۔
بھارت کو زیرکرنے کیلیے پاکستانی بیٹرز اور بولرز دونوں کو ہی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا، سدرہ امین سے بڑی اننگز کی امیدیں وابستہ ہیں، منیبہ علی سے میچ وننگ پرفارمنس کی توقع لگا لی گئی۔
میچ سے قبل پاکستانی کپتان فاطمہ ثنا کی پریس کانفرنس میں پہلے ہی میڈیا کو سیاسی سوالات نہ کرنے کی ہدایت کردی گئی تھی، فاطمہ نے کہا کہ ہم گزشتہ مقابلے میں شکست کو بھول کر اچھی کارکردگی کیلیے تیار ہیں، یہ ایک بڑا ٹورنامنٹ ہے اور ہم کسی بھی ٹیم کو مات دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ٹاس کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ ہماری توجہ فوری طور پر کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوکر اچھی کرکٹ کھیلنے پر مرکوز ہوگی، ماضی میں بھارتی ویمن کھلاڑی کے ساتھ خوشگوار تعلقات کے حوالے سے فاطمہ ثنا نے کہا کہ ہمارے تمام ٹیموں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں مگر ہم جس کام کیلیے یہاں آئے ہیں توجہ صرف اس پر ہی ہوگی، باہر کیا باتیں ہورہی ہیں ان سے ہمیں کوئی سروکار نہیں ہے۔
دوسری جانب بھارتی کپتان ہرمن پریت کور نے کہا کہ ہم بچپن سے ہی پاک بھارت میچز دیکھتے آئے ہیں، تب سوچتے تھے کہ ایک دن ایسے ہی میچ کا حصہ بنیں گے، پلیئرز اکثر اس مقابلے کے حوالے سے بات کرتی ہیں مگر میدان میں یہ بھی دوسرے میچز کی طرح ایک کرکٹ مقابلہ ہی ہوگا ۔