چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا جوڈیشل پالیسی پر عمل کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم—فائل فوٹو
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے جوڈیشل پالیسی پر عمل کا حکم دے دیا۔
اس ضمن میں ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے تمام سیشن ججز کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔
مراسلے کے متن میں کہا گیا ہے کہ اسٹے آرڈر کی درخواستوں پر 15 دن کے اندر اندر فیصلہ کیا جائے۔
مراسلے میں 3 ماہ سے زیادہ عرصے سے پینڈنگ سول اپیل کا فیصلہ 1 ماہ میں کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنیوالے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ
عدالت نے مقدمے میں شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔ ملزم نے اس سے قبل سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے متعلقہ عدالت کو بھیج دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو عدالت نے 7 بار سزائے موت کا فیصلہ سنادیا۔ سیشن کورٹ پشاور نے غیرت کے نام پر 7 افراد کے قتل کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر ملزم محمد ابراہیم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔ مقدمے کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد جمیل نے کی۔ پراسیکیوشن کے مطابق ملزم محمد ابراہیم، جو چارسدہ کے علاقے تنگی کا رہائشی ہے، نے جون 2021 میں پشاور کے علاقے پھندو روڈ پر گھر میں گھس کر فائرنگ کی اور اپنی بیوی بانو، کم سن بیٹوں سلیم، سلمان، جلال، چچازاد بھائی حبیب اللہ، اس کی اہلیہ شکیلہ اور بیٹی سمیہ کو قتل کر دیا۔ افسوس ناک واقعہ تھانہ چمکنی کی حدود میں پیش آیا تھا۔
عدالت نے مقدمے میں شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔ ملزم نے اس سے قبل سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے متعلقہ عدالت کو بھیج دیا تھا۔ دوبارہ ٹرائل کے بعد عدالت نے ایک بار پھر جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کی سزا سنائی۔