چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا جوڈیشل پالیسی پر عمل کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم—فائل فوٹو
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے جوڈیشل پالیسی پر عمل کا حکم دے دیا۔
اس ضمن میں ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے تمام سیشن ججز کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔
مراسلے کے متن میں کہا گیا ہے کہ اسٹے آرڈر کی درخواستوں پر 15 دن کے اندر اندر فیصلہ کیا جائے۔
مراسلے میں 3 ماہ سے زیادہ عرصے سے پینڈنگ سول اپیل کا فیصلہ 1 ماہ میں کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ڈمپرز سے کچل کر شہریوں کی ہلاکتوں کیخلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر
کراچی:کراچی کے ڈمپرز سے کچل کر شہریوں کی ہلاکتوں کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
درخواست تحریک بحالی کراچی کے اشرف جبار قریشی و دیگر نے دائر کی، جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ حکام کی آئینی ذمہ داری ہے کہ صوبہ سندھ کے شہریوں کی خدمت کریں۔ فریقین صوبے میں پانی کی فراہمی، سیوریج، سڑکوں کی تعمیر اور امن و امان کے متعلق فرائض انجام نہیں دے سکے۔
درخواست کے مطابق فریقین ڈمپر مافیا سے شہریوں کو بچانے میں ناکام ہوگئے، 600 سے زائد ہلاکتیں اس کا ثبوت ہیں۔ جاں بحق ہونے والے شہریوں کے لواحقین کے بجائے سرکاری حکام ڈمپر مافیا سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔ ڈمپر چلانے والے ڈرائیوروں کی اکثریت پاکستانی نہیں اور نہ ہی پاکستانی قوانین کی پابندی کرتے ہیں۔
عدالت عالیہ میں دائر درخواست میں بتایا گیا کہ 10 اگست کو راشد منہاس روڈ پر 2 بجے شب ڈمپر کی ٹکر سے 2 معصوم بہن بھائی ہلاک ہوئے۔ ڈمپر مافیا نے رات کے اس پہر دیگر ڈمپرز کو آگ لگا کر علاقے کے نوجوانوں پر الزام عائد کردیا۔ ڈمپر مافیا کے ایما پر پولیس نے درجن بھر نوجوانوں کو گرفتار بھی کرلیا۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ ڈمپرز کی رجسٹریشن اور فٹنس کے متعلق ریکارڈ پیش کریں۔ استدعا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری احکامات پر عملدرآمد کرایا جائے۔
درخواست میں چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری، آئی جی سندھ، ٹریفک امور سے متعلق ایڈیشنل آئی جی کو فریق بنایا گیا ہے۔