Jang News:
2025-08-17@16:49:46 GMT
منرلز بل کو بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے مشروط نہ کریں: ایمل ولی خان
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
عوامی نیشنل پارٹی (اےاین پی) کے سربراہ ایمل ولی خان—فائل فوٹو
عوامی نیشنل پارٹی (اےاین پی) کے سربراہ ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز بل کو بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے مشروط نہ کریں۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پختونوں کا اتنا بڑا سودا کسی کی رہائی سے مشروط نہیں کیا جانا چاہیے۔
پشاورخیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل 2025کو تحریک.
ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ گرینڈ الائنس کے ساتھ کبھی اتفاق نہیں کر سکتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن شامل نہیں تو محمود اچکزئی کو گرینڈ الائنس کا نام نہیں دیا جاسکتا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایمل ولی خان
پڑھیں:
ڈیئر قیدی جی! سہیل وڑائچ کا عمران خان کے نام کالم میں یوٹرن لینے کا مشورہ
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اگست 2025ء ) معروف صحافی، تجزیہ کار و کالم نگار سہیل وڑائچ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے نام کالم میں انہیں یوٹرن لینے کا مشورہ دے دیا۔ روزنامہ جنگ کیلئے اپنے کالم میں انہوں نے لکھا کہ ڈیئرقیدی جی! سیاسی تضادات نے ایسی صورتحال پیدا کر دی ہے کہ آپ کے چاہنے والے آپ کو چوم چوم کر مارنے پر تلے ہوئے ہیں بظاہر یہ آپ سے محبت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ انقلاب اور احتجاج کے ذریعے آپ کو تخت پر لا بٹھائیں مگر حقیقت یہ ہے کہ اس بیانیے نے آپ کو یرغمال بنا کر آپ کے سیاسی راستے مسدود کر دیئے ہیں ،آہ و بکا، جھوٹ پر مبنی کہانیوں اور دشمن کی توپوں میں کیڑے پڑنے کی بدعاؤں سے حالات نہیں بدلتے ۔ ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا خیال تھا ملک کی اقتصادی حالت نازک ہے یا تویہ ڈیفالٹ ہو کر رہے گا یا اقتصادی بدحالی سے انارکی پھیل جائے گی یہ نظریہ تحریک انصاف کے ہر اجلاس میں باور کروایا جاتا تھا مگر یہ مکمل طور پر غلط ثابت ہوا مقتدرہ اور حکومت نے ملک کو اقتصادی بحران سے نکال لیا، بار بار تحریک انصاف کے اندازے اور تجزیے غلط ثابت ہوئے، بیانیے ناکام ہوئے خواہشیں مکمل طور پر پٹتی رہیں مگر یوٹیوبرز ہر شکست کے بعد ایک نئی کہانی تراش کر آپ کو مسلسل جیل میں رکھنا چاہتے ہیں۔(جاری ہے)
سہیل وڑائچ لکھتے ہیں کہ قیدی جی! جان ہے تو جہاں ہے پاکستان بھٹو جیسا سانحہ دوبارہ نہیں دیکھنا چاہتا نہ ہی آپ کے کروڑوں حامیوں کو مایوسی اور بے بسی میں دھکیلنا چاہتا ہے، معافی تلافی سے کام ممکن ہے تو یہ فورا ًکر کے جیل سے باہر نکلنا ہی عملیت پسندی ہے تخیل پرستی تو ایک لمبی اور صبر آزما جدوجہد ہے جو جمہوری آئیڈیلز کیلئے کی جاتی ہے، آپ تو ہمیشہ مقتدرہ سے ملکر حکومت کرنے کو جائز سمجھتے رہے ہیں اب بھی آپ کا اس حوالے سے کوئی اصولی اختلاف نہیں، آپ کا اختلاف تو ذاتی ہے اس مشکل وقت سے نکلیں اپنی پارٹی کو مستقبل کی کامیاب گورننس کیلئے تیار کریں۔ تجزیہ کار نے مزید لکھا کہ ڈیئر قیدی جی! آپ تو بار بار کہا کرتے تھے یوٹرن اچھے ہوتے ہیں ایک یوٹرن ملکی استحکام کیلئے بھی لے لیں اگلے انتخابات تک چُپ کا روزہ رکھ لیں اور اپنا سارا زور اگلے الیکشن کی شفافیت کو یقینی بنانے پر لگائیں، یہ ڈیل سب کیلئے قابل قبول ہوگی حکومت کو فری ہینڈ ملے گا، مقتدرہ کے شبہات دور ہو جائیں گے تحریک انصاف کو نہ صرف اپنےلیڈر کی رہائی ملے گی پارلیمان کے اندر کام کرنے کا فری ہینڈ مل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیئر قیدی ! کوئی معجزہ یا حادثہ ہو جائے تو اور بات ہے وگرنہ آپ کی موجودہ حکمت عملی اور یوٹیوبرز کی لیڈر شپ میں کوئی بڑا سیاسی فیصلہ ممکن نہیں، حقیقت تو یہ ہے کہ اب تحریک انصاف کے چیئرمین آپ نہیں بلکہ وُہ یوٹیوبر ز ہیں جو آپ کی پارٹی سے آپ کے نام پر جذبات سے کھیلتے ہیں ،نہ کوئی لیڈر ا ن کی سکروٹنی سے باہر ہے ،نہ مقتدرہ ،نہ حکومت ،نہ میڈیا اور نہ ہی آپ کا خاندان، آپ عملی طور پر اپنے ہی چاہنے والوں کے یرغمالی اور روبوٹ بن چکے ہیں آپ ان کی مرضی کیخلاف فیصلہ کرنے کے قابل ہی نہیں رہے حالانکہ عوام آپ کے غیر مقبول فیصلے کو بھی قبول کریں گے آپ رہائی کیلئے جو بھی ڈیل کریں گے آپ کی رہائی شرائط سے کہیں بڑھ کر فتح ثابت ہوگی۔ سہیل وڑائچ نے عمران خان سے کہا کہ ڈیئر قیدی جان ! بظاہر آپ کے حمایتی نظرآنے والے، دراصل اس وقت تارا مسیح کا کردار ادا کر رہے ہیں آپ آنکھیں کھولیں دوست دشمن کی پہچان کریں، آپ کی رہائی کے راستے میں جو بھی فرد یا شرط حائل ہےوہ آپ کی دشمن ہے اور ہروہ شرط یا فرد جو آپکو رہائی دلانا چاہتا ہے وہ آپ کا مخلص دوست ہے، تاریخ آپ کے دروازے پر دستک دے رہی ہے فیصلہ آپ نے کرنا ہے۔