یمن(نیوز ڈیسک)یمن کے حوثیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے بن گوریون ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا ہے۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق یمنی گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے تل ابیب کے قریب اسرائیل کے مرکزی ہوائی اڈے کو 2 بیلسٹک میزائلوں کے ساتھ ’فوجی کارروائی‘ میں نشانہ بنایا ہے۔

حوثیوں کی جانب سے ٹیلی گرام پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی اپنے ہدف میں کامیاب رہی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر داغا گیا ایک بیلسٹک میزائل مقامی وقت کے مطابق رات 2 بجے کامیابی سے تباہ کر دیا گیا، اور اس دوران وسطی اسرائیل میں سائرن بجنے لگ گئے تھے۔

حوثی باغی اسرائیل پر میزائل حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، جنہیں وہ غزہ کے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی قرار دیتے ہیں، حالاں کہ انہوں نے امریکی بحری جہازوں پر حملے روکنے پر اتفاق کیا ہے۔

اسرائیل نے بھی یمن پر جوابی حملے کیے ہیں، جن میں 6 مئی کو کیا گیا ایک حملہ شامل ہے، جس میں صنعا کے مرکزی ہوائی اڈے کو نقصان پہنچا اور کئی افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ پر حالیہ دنوں میں فوجی حملے تیز کر دیے ہیں، ایک ہفتے میں سیکڑوں فلسطینیوں کو شہید کیا جاچکا ہے۔

بجلی، گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا پلان تیار

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیل کا خونریز حملہ، اسکولوں پر بمباری، 60 فلسطینی شہید

غزہ میں اسرائیل کی جانب سے تازہ ترین اور شدید ترین حملوں میں کم از کم 60 فلسطینی شہید ہوگئے۔ 

اسرائیلی ٹینک مشرقی غزہ کے علاقے زیتون میں داخل ہوگئے اور اسکولوں پر بمباری کی گئی، جس کے باعث ہزاروں خاندانوں کو جان بچا کر نقل مکانی کرنا پڑی۔

عینی شاہدین کے مطابق، اسرائیلی فضائیہ نے 4 اسکولوں کو نشانہ بنایا اور ان میں پناہ لینے والے سینکڑوں خاندانوں کو نکلنے کا حکم دیا گیا۔

غزہ شہر کے ایک رہائشی صلاح الدین نے بتایا: "دھماکے رکنے کا نام نہیں لے رہے، اسکولوں اور گھروں پر بمباری کی گئی، ہر لمحہ زلزلے جیسا محسوس ہوتا ہے۔"

صحت حکام کا کہنا ہے کہ صرف پیر کے روز 58 افراد شہید ہوئے، جن میں زیتون میں 10، غزہ شہر کے جنوب مغرب میں 13 افراد شامل ہیں۔ مزید 22 افراد، جن میں خواتین، بچے اور ایک مقامی صحافی شامل ہیں، ایک ساحلی کیفے پر حملے میں شہید ہوئے۔

فلسطینی صحافیوں کی تنظیم کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 220 سے زائد صحافی شہید ہوچکے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ وہ صرف حماس کے عسکری مراکز کو نشانہ بنا رہی ہے اور شہریوں کے تحفظ کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاہم، گراؤنڈ پر صورتحال اس کے برعکس ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق، غزہ کی 80 فیصد آبادی یا تو بے گھر ہو چکی ہے یا نقل مکانی پر مجبور ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز دی گئی ہے، جس کے تحت حماس آدھے یرغمالیوں کو رہا کرے گی، جبکہ اسرائیل فلسطینی قیدیوں کو چھوڑے گا۔

اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے امریکی تجویز تسلیم کر لی ہے، اب فیصلہ حماس کو کرنا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا فضائی حملہ، انڈونیشن ہسپتال کے ڈائریکٹر مروان سلطان اہلیہ بچوں سمیت 67 افراد شہید
  • صہیونی اخبار کا سعودی عرب کیطرف سے ایرانی ڈرونز روکنے میں اسرائیل کی مدد کا دعویٰ
  • غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کا حملہ، اسرائیلی فوجی ہلاک، 3 زخمی
  • یمنی حوثیوں نے ایک بار پھر اسرائیل پر میزائل داغ دیئے
  • اسرائیلی فوج کا خان یونس کا علاقہ فوری خالی کرنیکا حکم
  • یمنی حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل داغ دیا،تل ابیب میں سائرن بج اٹھے
  • اسرائیل 60 روزہ جنگ بندی کے لیے شرائط مان گیا، ٹرمپ کا دعویٰ
  • جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملہ، بچی سمیت دو افراد زخمی
  • غزہ میں اسرائیل کا خونریز حملہ، اسکولوں پر بمباری، 60 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کی غزہ پر بمباری، متعدد فلسطینی صحافی شہید