کراچی؛ افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کیلیے فرئیر ہال سے نشان پاکستان پارک تک ہیوی بائیک ریلی
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
کراچی:
سیو پاکستان فاونڈیشن کے زیراہتمام افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کیلیے فرئیر ہال سے نشان پاکستان پارک تک ہیوی بائیک ریلی نکالی گئی۔
ریلی کا آغاز فرئیرہال سے ہوا اور تین تلوار چورنگی سے ہوتی ہوئی نشان پاکستان پارک پہنچی، ریلی میں منفرد اور چمچماتی مختلف اقسام کی ہیوی بائیک کی بڑی تعدادشامل تھی۔
شرکاء کا کہناتھا کہ افواج پاکستان نے ہندوستان کو دندان شکن جواب دیکر قوم کا سر فخر سے بلند کردیا ہے، سی ویو پاکستان زندہ باد اور پاک فوج زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل سیو پاکستان فاونڈیشن کامران چوہان نے کہا کہ افواج پاکستان نے مودی کو دندان شکن جواب دیکر قوم کا سرفخر سے بلند کردیا، پاکستان سے اظہار یکجہتی کیلیے کراچی کے نوجوان سڑکوں پر نکلے ہیں۔
ریلی کے دیگر شرکاء کا کہنا تھا کہ آپریشن بنیان مرصوص بہادری، جواں مردی، پیشہ ورانہ مہارت اور حب الوطنی کی درخشاں مثال ہے، قوم اپنی افواج کے شانہ بشانہ ہے۔
ریلی میں شریک شہر بھر کے ہیوی بائیکرز کا مزید کہنا تھا کہ مودی کے ناپاک ارادے افواج پاکستان نے خاک میں ملا دیے، مودی اپنی شکست فاش سے خبردار ہیں کہ پاکستان کے خلاف کوئی بھی جارحیت کی گئی تو اسے ہمیشہ کی طرح منہ کی کھانی پڑے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افواج پاکستان
پڑھیں:
کراچی چڑیاگھر‘سفاری پارک‘لانڈھی چڑیاگھر کے ٹینڈر روکنے کاحکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے چڑیا گھر اور سفاری پارک میں انٹری اور پارکنگ فیس کے ٹھیکے کے معاملے میں حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کراچی چڑیا گھر، سفاری پارک اور لانڈھی چڑیا گھر کے ٹینڈرز پر عمل روک دیا۔ درخواست میں کانٹریکٹر کے ٹھیکے میں مبینہ بے ضابطگیوں کا معاملہ اٹھایا گیا تھا۔ وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ کے ایم سی نے 2020 اور 2021 میں تین اخبارات میں ٹینڈر جاری کیے، جن میں سفاری پارک اور چڑیا گھر کی پارکنگ اور خوبصورتی کے منصوبوں کا ذکر شامل تھا تاہم آن لائن جاری فارم میں غلط طور پر کراچی زو کی انٹری اور پارکنگ فیس کو الگ آئٹم بنایا گیا، جو اصل ٹینڈر کے مطابق خوبصورتی کے منصوبے میں شامل نہیں تھا۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ٹھیکے کی مدت ایک سال ہونی چاہیے تھی مگر اسے تین سال کر دیا گیا جو نیلامی رولز 2016 کے خلاف ہے۔ ان کے مطابق یہ اقدام بدنیتی پر مبنی اور من پسند ٹھیکیداروں کو نوازنے کی کوشش ہے، جس سے شفافیت کا عمل متاثر ہوا اور دیگر بولی دہندگان کو نقصان پہنچا۔ عدالت نے فریقین اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 3 دسمبر کو جواب طلب کرلیا۔ درخواست میں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، میونسپل کمشنر، سینیئر ڈائریکٹر زو، سفاری پارک اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔