اسلام آباد کے 2 ریلوے اسٹیشنز کو عوام دوست اور جدید بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پاکستان ریلویز نے دارالحکومت اسلام آباد کے 2 ریلوے اسٹیشنز کو عوام دوست اور جدید بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے یہاں نجی ملکیت میں جدید طرز کے ریسٹورنٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریلوے پروجیکٹ ایم ایل 1کی نظر ثانی شدہ لاگت کی منظوری
گولڑہ اور مارگلہ ریلوے اسٹیشن کی تجدید کے حوالے سے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے ریلوے حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد عوام کو بہتر ماحول فراہم کرنا ہے، اسلام آباد کے تاریخی گولڑہ اور جدید مارگلہ اسٹیشنز پر جدید طرز کے ریسٹورنٹ بنائے جائیں گے۔
وزیر ریلوے کے مطابق ریسٹورنٹس کی مینیجمنٹ کے لیے آؤٹ سورسنگ کی جائے گی، تاکہ عوام جب چاہیں وہاں آکر لطف اندوز ہو سکیں، دونوں ریلوے اسٹیشنز پر جدید طرز کے الیکٹرک پولز نصب کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں:ریلوے کے شعبے میں بھارت کا مقابلہ کرنے کی کوشش کریں گے، حنیف عباسی
ریلوے اسٹیشنز کوعوام دوست اور جدید بنانے کے لیے اقدامات جاری کرتے ہوئے وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ دونوں اسٹیشنز پر شام کے پر فضا ماحول میں عوامی سہولت کے پیش نظر صاف ستھری اور آرام دہ بینچیں بھی مہیا کی جائیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکٹرک پولز پاکستان پاکستان ریلویز جدید حنیف عباسی عوام دوست گولڑہ مارگلہ ریلوے اسٹیشن وزیر برائے ریلوے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان ریلویز حنیف عباسی عوام دوست وزیر برائے ریلوے ریلوے اسٹیشنز عوام دوست اور جدید
پڑھیں:
ترکی: پیغمبر اسلام کا خاکہ بنانے والا کارٹونسٹ حراست میں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 جولائی 2025ء) ترکی میں طنزیہ لیمن میگزین کے لیے کام کرنے والے ایک کارٹونسٹ کو پولیس نے پیر کے روز اس وقت پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا، جب پیغمبر اسلام سے متعلق ایک کارٹون پر تنازعہ برپا ہو گیا۔
ملک کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس نے 26 جون کو میگزین کے شائع کردہ ایک کارٹون کی "تحقیقات کا آغاز کیا ہے" جس میں "مذہبی اقدار کی کھلے عام تذلیل کی گئی ہے۔
"پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا کہ اس میں "ملوث افراد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے گئے ہیں۔" جن افراد کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں اس میں لیمن میگزین کے ایڈیٹر ان چیف اور منیجنگ ایڈیٹر بھی شامل ہیں۔
(جاری ہے)
ترکی: ممنوعہ ’پرائیڈ پریڈ‘ میں شریک درجنوں افراد گرفتار
اس سے قبل ترکی کے وزیر انصاف یلماز طنش نے ایک بیان میں کہا کہ پیغمبر اسلام کی تصویر کشی کرنے والے کارٹون مذہبی حساسیت اور سماجی ہم آہنگی کی توہین ہیں۔
پیغمبر اسلام کے کارٹون پر غم و غصہجو کارٹون سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا ہے، اس میں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ، پیغمبر اسلام اور ایک دیگر پیغمبر موسیٰ فضا میں اس وقت ایک دوسرے سے مصافحہ کر رہے ہیں، جب ایک شہر پر میزائل گر رہے ہیں۔
وزیر انصاف نے لکھا، "کسی بھی طرح کی آزادی یہ حق نہیں دیتی کہ مقدس اقدار، کسی عقیدے کو بدصورت انداز میں مزاح کا موضوع بنایا جائے۔
"ترکوں کی جرمن شہریت کے لیے درخواستیں کیوں بڑھ رہی ہیں؟
وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے تصدیق کی کہ کارٹونسٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں دکھایا گیا ہے کہ کارٹونسٹ کو ہتھکڑیاں لگا کر لے جایا جا رہا ہے۔
وزیر داخلہ نے کارٹونسٹ کے ابتدائی ناموں کا استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ "ڈی پی نامی شخص، جس نے یہ گھٹیا ڈرائنگ بنائی تھی، اسے پکڑ لیا گیا ہے اور تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
بے شرم افراد قانون کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔"اگرچہ ترکی میں ایک سیکولر قانونی نظام ہے، جس نے 1920 کی دہائی میں اسلامی قانون کو ختم کر دیا تھا۔ تاہم اگر کوئی شخص "عوام کے کسی فرقے کی مذہبی اقدار کی کھلم کھلا توہین کرتا ہے"، تو قانون کے تحت کسی بھی شخص کو ایک سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
بھارت نے چینی، ترک خبر رساں ایجنسیوں کو بلاک کر دیا
کارٹون 'پیغمبر کی تصویر کشی نہیں' میگزین کا دعویترک میڈیا کی اطلاعات کے مطابق سوشل میڈیا پر اس تصویر کے پھیلنے کے بعد کئی درجن مظاہرین استنبول میں لیمن کے دفتر کے باہر جمع ہو گئے۔
البتہ میگزین نے کسی بھی طرح سے جذبات مجروح ہونے کے لیے سوشل میڈیا پر معافی نامہ جاری کیا اور کہا کہ کارٹون کو غلط سمجھا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کارٹونسٹ کا مقصد اسلام کی توہین کرنے کے بجائے "اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے ایک مسلمان شخص کے دکھ کو" اجاگر کرنا تھا۔
میگزین نے کہا کہ "مسلمانوں میں پیغمبر کی تعظیم کے لیے دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا نام محمد ہے۔ اس کارٹون میں پیغمبر کو نہیں دکھایا گیا ہے اور نہ ہی اس میں مذہبی اقدار کا مذاق اڑایا گیا ہے۔"
میگزین نے کہا کہ بعض افراد اس کی "دانستہ طور پر کچھ ایسی تشریحات کر رہے ہیں، جو بدنیتی پر مبنی" ہیں۔
ادارت: جاوید اختر