پشاور، رکن صوبائی اسمبلی فضل الہٰی کا گرڈ اسٹیشنز پر پھر دھاوا
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
ترجمان پیسکو نے بتایا کہ مظاہرین نے سٹی گرڈ اسٹیشن اور انڈسٹریل گرڈ اسٹیشن کا گھیراؤ بھی کیا اور پیسکو عملے کو ڈرایا دھمکایا اور زدوکوب کیا۔ اسلام ٹائمز۔ رکن خیبر پختونخوا اسمبلی فضل الہٰی اور مظاہرین نے گرڈ اسٹیشنز پر دھاوا بول دیا۔ ترجمان پیسکو کے مطابق فضل الٰہی نے زبردستی رحمان بابا گرڈ اسٹیشن سے تمام فیڈر آن کرا دیے۔ ترجمان پیسکو نے بتایا کہ مظاہرین نے سٹی گرڈ اسٹیشن اور انڈسٹریل گرڈ اسٹیشن کا گھیراؤ بھی کیا اور پیسکو عملے کو ڈرایا دھمکایا اور زدوکوب کیا۔ ترجمان کے مطابق فضل الٰہی کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گرڈ اسٹیشن
پڑھیں:
چین کا بڑا اعلان: پاکستانی خلا باز جلد چینی اسپیس اسٹیشن پر جائیں گے
چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان کے خلا بازوں کو اپنے خلائی اسٹیشن کے مشنز کے تحت ایک مختصر مدت کے مشن پر خلا میں بھیجے گا۔
چینی خبر رساں ادارے شِنہوا کے مطابق، یہ فیصلہ چین کے انسان بردار خلائی پروگرام (CMSA) کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں کیا۔
ترجمان کے مطابق، پاکستانی خلا باز چینی خلا بازوں کے ساتھ تربیت حاصل کریں گے اور مشن کے دوران سائنسی تجربات اور آپریشنل سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔ چینی جریدے گلوبل ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ پاکستانی خلا باز عملے کے ساتھ معمول کے فرائض بھی انجام دیں گے۔
یہ اعلان رواں سال مارچ میں سپارکو اور چین کی CMSA کے درمیان ہونے والے تعاون کے معاہدے کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے تحت پاکستان کے پہلے انسان بردار مشن کو چین کے خلائی اسٹیشن کے ذریعے بھیجنے پر اتفاق ہوا تھا۔
China is currently selecting astronauts from Pakistan, with one expected to take part in a short-duration space mission at an appropriate time, according to the China Manned Space Agency (CMSA) on Thursday. pic.twitter.com/hRwor7C14Y
— Global Times (@globaltimesnews) October 30, 2025
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا تھا کہ یہ معاہدہ چین کی جانب سے ایک قابلِ قدر اقدام ہے جو دونوں ممالک کے درمیان خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کو مزید مضبوط کرے گا۔
یاد رہے کہ 19 اکتوبر کو پاکستان کی خلائی ایجنسی سپارکو نے چین کے لانچ سینٹر سے پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ (HS-1) کامیابی سے خلا میں بھیجا تھا، جسے پاکستان کے خلائی پروگرام میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا گیا۔
یہ سیٹلائٹ جدید ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو زمین اور فضا کے باریک ترین رنگی بینڈز کا تجزیہ کر کے ماحولیاتی، زراعتی اور سائنسی تحقیق میں مدد فراہم کرے گا۔