ایران اور پاکستان کے بہت تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں، ترجمان پاک فوج
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
ایرانی خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی برادری کا تہہ دل سے شکر گزار ہے اور ہم بالخصوص اسلامی جمہوریہ ایران جیسے برادر ممالک کے شکر گزار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ خطے میں کچھ قوتیں، بیرونی عناصر کی مدد سے برادر ممالک کے درمیان غلط فہمیاں اور انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور دوستوں اور بھائیوں کے درمیان دراڑ ڈالنا چاہتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے حالیہ پاک بھارت تنازع میں ایران کی امن کوششوں کو سراہا اور پڑوسی ملک کو اُن قوتوں سے خبردار کیا جو دونوں ممالک کے درمیان خلیج پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام واقعے کے فوراً بعد بغیر کسی ثبوت کا اس کا الزام پاکستان پر عائد کر دیا تھا، اسی دوران ایران نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی۔ ترجمان پاک فوج لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے ایرانی خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان عالمی برادری کا تہہ دل سے شکر گزار ہے اور ہم بالخصوص اسلامی جمہوریہ ایران جیسے برادر ممالک کے شکر گزار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ خطے میں کچھ قوتیں، بیرونی عناصر کی مدد سے برادر ممالک کے درمیان غلط فہمیاں اور انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور دوستوں اور بھائیوں کے درمیان دراڑ ڈالنا چاہتی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کیلئے تہران کی کوششوں اور حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری اور برادر ممالک خصوصاً ایران، کی تمام کوششوں سے خوش ہیں جنہوں نے کشیدگی کو کم کرنے میں کردار ادا کیا۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان کے بہت تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں اور دونوں ہمیشہ ہر آزمائش میں ایک دوسرے کیساتھ کھڑے رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل چودھری نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک ہمسایہ اور دوست ممالک ہیں جو کئی شعبوں اور معاملات میں ایک دوسرے کیساتھ رابطے میں رہتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی یہ خواہش اور پالیسی ہے کہ دونوں ممالک کی سرحدوں پُرامن اور دوستی ہو جبکہ تہران اور اسلام آباد خطے میں دیرپا امن اور استحکام کیلئے باہمی تعاون کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ حال ہی میں ایرانی وزیر خارجہ نے دورہ پاکستان میں وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقاتیں کیں، جس کے بعد وہ بھارت گئے اور وہاں بھی انہوں نے متعدد رہنماؤں سے ملاقات کے دوران تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سے برادر ممالک کے ممالک کے درمیان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک احمد شریف کرنے کی
پڑھیں:
7 مئی کا تاریخی معرکہ: مختلف ممالک کی پاک فضائیہ میں دلچسپی بڑھ گئی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارت کے خلاف 6 اور 7 مئی کی رات ہونے والے تاریخی معرکے کے بعد بین الاقوامی سطح پر پاک فضائیہ کے لئے دلچسپی میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ متعدد ممالک نے مشترکہ فضائی مشقوں کے لئے دعوت نامے ارسال کئے ہیں جبکہ درالحکومت اسلام آباد میں متعدد سفارت خانوں نے پاک فضائیہ کے سینئر حکام سے مستقبل میں دفاعی تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے لئے ملاقاتوں کی درخواست کی ہے۔
جدید دور کی اس شاندار فضائی جنگ میں پاکستان کی فضائیہ نے کامیاب مہارت سے 6 بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے جن میں قیمتی اور جدید ترین رافیل طیارہ بھی شامل تھا، اس فضائی لڑائی میں پاکستان کے 42 مقابلے میں بھارت کے 72 طیارے محو پرواز تھے۔
جدید الیکٹرانک وارفیئر اور سٹریٹیجک درستگی سے حاصل ہونے والے اس نتیجے کو پاک فضائیہ کی بڑھتی تکنیکی برتری قرار دیا جا رہا ہے، اس کامیابی میں سب سے اہم چائنیز ساختہ J-10C لڑاکا طیارہ تھا جسے پہلی مرتبہ پاک فضائیہ نے کسی بڑی جنگ میں استعمال کیا۔
اس طیارے کی کارکردگی نے عالمی سطح پر توجہ اپنی طرف مبذول کرائی، فوجی مبصرین نے اس طیارے کے ریڈار سسٹم، میزائل کی صلاحیتوں اور پاک فضائیہ کی وسیع تر فضائی حکمت عملی کے منفرد ملاپ کی تعریف کی ہے۔
ایک باخبر ذریعے نے انکشاف کیا کہ متعدد سفارت خانوں نے پاک فضائیہ سے رابطہ کیا ہے، دفاعی اتاشیوں نے یہ جاننے میں دلچسپی ظاہر کی ہے کہ مشن کو کیسے انجام دیا گیا اور سٹریٹیجک تعاون کیلئے کیا مواقع موجود ہیں۔سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک پہلے ہی پاکستان کو آئندہ بین الاقوامی فضائی مشقوں میں شرکت کی دعوت دے چکے ہیں۔
جہاں J-10C کی کارکردگی کی وجہ سے چین کی ہوابازی کی صنعت توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے، وہیں چائنیز حکام اس بات سے بھی متوجہ ہیں کہ پاکستان نے کیسے بھارتی فضائیہ کو فیصلہ کن دھچکا پہنچانے کیلئے مقامی ٹیکنالوجیز اور حکمت عملیوں کو یکجا کیا۔
توقع ہے کہ اس مشترکہ کامیابی سے دو طرفہ دفاعی تعلقات خصوصاً JF-17 تھنڈر جیسے منصوبوں کے تحت مزید گہرے ہوں گے، جے ایف 17 تھنڈر طیارے کا 58 فیصد ایئر فریم پاکستان میں تیار ہوتا ہے جبکہ حتمی اسمبلی بھی مقامی سطح پر ہوتی ہے۔
پاک بھارت فضائی جنگ عالمی شہ سرخیوں پر چھائی ہوئی ہے، ڈیلی ٹیلی گراف نے بھارتی پائلٹس کی بہادری کی تعریف کی لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ بھارت پاک فضائیہ کے آگے تکنیکی لحاظ سے ناکام ثابت ہوا۔
سی این این نے اس جنگ کو جدید تاریخ کی سب سے بڑی فضائی جنگ قرار دیا جبکہ رائٹرز کا کہنا تھا کہ اس جنگ کو جلد ہی امریکہ اور چین میں جدید فضائی افواج کے کیس سٹڈی کے طور پر پڑھایا جائے گا۔
شوہر نے پوڈکاسٹ انٹرویو دیکھ کر پسند کیا: تزئین حسین نے دلچسپ کہانی سنادی
مزید :