لاہور:

پاک بھارت جنگ ختم ہونے کے باوجود بھارتی ایئر لائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود تاحال بند ہیں جس سے بھارتی ایئر لائنز کی کمر ٹوٹ گئی۔

ایویایشن ذرا ئع کے مطابق بھارتی ایئر لائنز سمیت کارگو سروس بھی بند ہونے سے بھارت کو پانچ ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے۔ بھارتی ایئر لائن پر پاکستان کی فضائی حدود بندش کو تین ہفتے مکمل ہوگئے ہیں۔

فضائی حدود بند ہونے کی وجہ سے امریکا، یورپ  اور کینیڈا سمیت دیگر ممالک کوجانے والے لاکھوں بھارتی مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بھارتی ایئر لائنز کو طویل فاصلے طے کر کے یورپ، امریکا اور دیگر ممالک جانا پڑتا ہے جس میں اڑھائی سے تین گھنٹے زائد وقت لگ رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بھارتی ایئر لائنز

پڑھیں:

بھارت اور چین کے درمیان 5 سال بعد سرحدی تجارت بحالی پر پیش رفت

بھارت اور چین کے درمیان تقریباً پانچ برس کے تعطل کے بعد سرحدی تجارت کی بحالی کے لیے باضابطہ بات چیت جاری ہے۔ 

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب دونوں بڑی معیشتیں، عالمی تجارتی اور جغرافیائی سیاسی دباؤ کے پس منظر میں، تعلقات میں نرمی کی کوشش کر رہی ہیں۔

بھارت اور چین کے درمیان ماضی میں سرحدی تجارت کا سلسلہ زیادہ تر برف پوش اور دشوار گزار ہمالیائی درّوں کے راستے ہوتا تھا۔ اگرچہ یہ تجارت محدود حجم کی تھی، لیکن دونوں ممالک کے درمیان اعتماد اور تعاون کی علامت سمجھی جاتی تھی۔

2020 میں لداخ کے علاقے گلوان وادی میں دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان ہونے والی مہلک جھڑپ کے بعد یہ تجارتی راستے بند کر دیے گئے تھے، جس سے دو طرفہ تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہوئی۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ بھارت، چین کے ساتھ تمام نامزد سرحدی تجارتی پوائنٹس سے تجارت دوبارہ شروع کرنے پر بات کر رہا ہے۔ ان پوائنٹس میں شامل ہیں:

لیپولیکھ پاس (اتراکھنڈ)

شپکی لا پاس (ہماچل پردیش)

ناتھو لا پاس (سکم)

ترجمان کے مطابق اس بات چیت کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان زمینی راستوں سے تجارت کے لیے درکار سہولیات کو بحال اور بہتر بنانا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، چینی وزیر خارجہ وانگ یی پیر کے روز مذاکرات کے لیے نئی دہلی پہنچیں گے۔ اس سے قبل بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر جولائی میں بیجنگ کا دورہ کر چکے ہیں، جس میں تعلقات کی بحالی پر بات چیت ہوئی تھی۔

سرحدی تجارت کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک براہِ راست پروازوں کی بحالی اور سیاحتی ویزوں کے اجرا پر بھی غور کر رہے ہیں۔ ان اقدامات کو 2020 کے بعد بگڑے ہوئے تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، بھارت اور چین کی یہ پیش رفت جزوی طور پر اس عالمی تجارتی بحران کا نتیجہ ہے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پالیسیوں اور حالیہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی کے باعث پیدا ہوا۔ دونوں ممالک طویل عرصے سے جنوبی ایشیا میں اسٹریٹیجک اثر و رسوخ کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں، تاہم موجودہ عالمی حالات نے انہیں عملی تعاون کی طرف مائل کیا ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • آ رمی چیف نے سعودی وفد سے کہا بھارت چمکتی مرسڈیز اور پاکستان بھرا ہوا ڈمپر ہے، تصادم پر اندازہ لگالیں نقصان کس کا زیادہ ہوگا؟ وزیرداخلہ
  • گرائے گئے 6 بھارتی طیاروں کی ویڈیوز ہمارے پاس ہیں: محسن نقوی
  • آرمی چیف نے سعودی وفد سے کہا بھارت چمکتی مرسڈیز، پاکستان بھراڈمپر، تصادم پر اندازہ لگالیں نقصان کس کا زیادہ ہوگا؟  
  • ایئر کینیڈا کے فضائی میزبانوں کی ہڑتال، سروس معطل
  • چینی وزیر خارجہ کا دورہ بھارت
  • ایئر کینیڈا کی مکمل بندش: 10 ہزار ملازمین کی ہڑتال نے فضائی سروس معطل کردی
  • بھارت کی جانب سے چھوڑا گیا بڑا سیلابی ریلہ پاکستانی حدود میں داخل
  •   بھارت کا نیا فضائی دفاعی نظام سدرشن چکرلانچ کرنے کااعلان
  • مودی سرکار کی آپریشن سندور میں ناکامی اور جانی نقصان چھپانے کی کوششیں بے نقاب
  • بھارت اور چین کے درمیان 5 سال بعد سرحدی تجارت بحالی پر پیش رفت