پہلگام واقعے اور پاک بھارت کشیدگی کے بعد پاکستان کی جانب سے بھارتی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود کی بندش آج 22ویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے فضائی حدود پر پابندی کے باعث بھارتی ایوی ایشن انڈسٹری کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے بھارتی ایئرلائنز کو تقریباً 5 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے۔

پاکستانی فضائی حدود کی بندش نہ صرف بھارتی ایئرلائنز بلکہ کارگو سروس کو بھی متاثر کر رہی ہے، جس سے بھارت کی تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فضائی حدود بند ہونے کے باعث بھارتی پروازوں کو امریکا، یورپ اور کینیڈا جانے کے لیے طویل متبادل راستے اختیار کرنا پڑ رہے ہیں۔

اس تبدیلی سے ہر پرواز کو ڈھائی سے 3 گھنٹے زیادہ لگ رہے ہیں، جس سے ایندھن کے اخراجات، عملے کی ڈیوٹی ٹائم اور مسافروں کے مسائل میں اضافہ ہو گیا ہے۔ لاکھوں بھارتی مسافر جو بیرونِ ملک سفر کر رہے ہیں، پروازوں کی تاخیر اور پیچیدہ روٹس کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

کارگو سروسز کی بندش سے بھارتی برآمدات پر منفی اثرات پڑے ہیں، جس کے باعث کئی تجارتی معاہدے بھی متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ جب تک پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات معمول پر نہیں آتے، بھارتی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود بند رہیں گی۔

بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان کی فضائی حدود کی بندش نے بھارتی ہوا بازی کے شعبے کی کمر توڑ دی ہے اور اگر بندش مزید جاری رہی تو بھارتی ایوی ایشن انڈسٹری کو سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بھارتی ایئرلائنز ایوی ایشن کی بندش رہے ہیں

پڑھیں:

پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ

پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی  سطح پر ایک دوسرے کی تحویل میں موجود قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا۔ یہ تبادلہ 2008 کے قونصلر رسائی معاہدے کے تحت کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں ممالک ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو قیدیوں کی فہرستیں ایک دوسرے کو فراہم کرنے کے پابند ہیں۔

حکومت پاکستان نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے 246 بھارتی یا بھارتی سمجھے جانے والے قیدیوں کی فہرست دی، قیدیوں میں 53 عام شہری اور 193 ماہی گیر شامل ہیں۔

بھارت نے نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن کے سفارتکار کو 463 پاکستانی یا پاکستانی سمجھے جانے والے قیدیوں کی فہرست فراہم کی جن میں 382 عام شہری اور 81 ماہی گیر شامل ہیں۔

حکومت پاکستان نے ان تمام پاکستانی قیدیوں اور ماہی گیروں کی فوری رہائی اور واپسی کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے اپنی سزائیں مکمل کر لی ہیں اور جن کی شہریت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ، ان تمام پاکستانی قیدیوں کے لیے خصوصی قونصلر رسائی کی درخواست بھی کی گئی ہے، جن میں ذہنی یا جسمانی طور پر معذور قیدی بھی شامل ہیں تاکہ ان کی شہریت کی فوری تصدیق ممکن بنائی جا سکے اور بھارت ان تمام قیدیوں کو قونصلر رسائی فراہم کرے۔

ترجمان کے مطابق بھارتی حکومت  بھارتی جیلوں میں موجود پاکستانی قیدیوں کی حفاظت، سلامتی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنائے۔

حکومت پاکستان انسانی بنیادوں پر ایسے معاملات کو اولین ترجیح دیتی ہے اور بھارتی جیلوں میں موجود تمام پاکستانی قیدیوں کی جلد واپسی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں پاکستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر دوبارہ پابندی
  • بھارت vs پاکستان: اکاؤنٹس بحالی کی اصل وجہ سامنے آگئی
  • حیدرآباد :کنٹریکٹ ایسوسی ایشن کا تحریک چلانے کا اعلان
  • پی ایس ایل کی مالی بے ضابطگی سے پی سی بی کو اربوں روپے کا نقصان
  • پاکستانی حملے سے قبل امریکی نائب صدر نے بھارت کو کیا پیغام دیا؟
  • انڈیا اورامریکہ کے درمیان اربوں ڈالر کا تجارتی معاہدہ مشکلات کا شکار
  • پی ایس ایل؛ منافع کے تناسب میں تبدیلی سے پی سی بی کو اربوں روپے نقصان کا انکشاف
  • معذور بچوں کی دیکھ بھال، پاکستانی سفارتخانے اور سعودی ادارے کے درمیان معاہدہ طے پاگیا
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ
  • چٹا گانگ بندر گاہ پر ہڑتال ،بنگلادیشی معیشت کو 22 کروڑ ڈالر کا نقصان