بہار الیکشن؛ مودی نے کسی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا؛ اپوزیشن کے 11 مسلم امیدوار کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
بھارتی ریاست بہار کے الیکشن میں مودی کی جماعت نے روایتی انتہاپسندی، دھونس، دھمکی اور دھاندلی کے ذریعے فتح حاصل کرلی لیکن مسلم علاقوں میں بی جے پی کا سارا غرور اور تکبر خاک میں مل گیا۔
بھارتی ریاست بہار کی 243 نشستوں پر مودی کی جماعت نے ایک بھی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا تو صحافیوں نے امیت شاہ پر سوالات کی بوچھاڑ کردی۔
جس پر بھارتی وزیر داخلہ اور پارٹی کے سربراہ امیت شاہ نے متکبرانہ انداز میں کہا کہ ہم اُسے ٹکٹ دیتے ہیں جس کی فتح کا کوئی امکان بھی موجود ہو۔
ریاست بہار کی آبادی کے 18 فیصد غیور مسلمانوں کو امیت شاہ کا یہ گھمنڈی بیان ایک آنکھ نہ بھایا اور مسلم علاقوں میں بی جے پی کو شکست دھول چٹادی اور 11 مسلم امیدوار کامیاب ہوگئے۔
خیال رہے کہ بی جے پی کے برعکس ریاست بہار سے راشٹریہ جنتا دل نے 18، کانگریس نے 10، جنتا دل یونائیٹڈ نے 4 امیدوار اور ایل جے پی (آر) نے ایک مسلمان کو ٹکٹ دیا تھا۔
بہار میں جہاں مقبول مسلم جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد بین المسلمین کے 5 امیدواروں نے فتح حاصل کی وہیں آر جے ڈی سے تین، کانگریس سے دو اور جنتادل یونائیٹڈ کے ایک مسلم امیدوار کو بھی کامیابی ملی۔
یاد رہے کہ ریاست بہار کی 243 نشستوں پر بی جے پی کو 89 جبکہ جنتا دل (يونائیٹڈ) کو 85 اور کانگریس کو صرف 6 سیٹس مل سکیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ریاست بہار
پڑھیں:
راہول گاندھی نے بہار انتخابات کے نتائج حیران کن قرار دیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بہار ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے نتائج پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایسے انتخابات میں فتح حاصل نہیں کر سکے جو شروع سے ہی منصفانہ نہیں تھے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ نتیجہ واقعی حیران کن ہے اور کانگریس سمیت اپوزیشن اتحاد ان نتائج کا گہرائی سے جائزہ لے گا۔
راہول گاندھی نے مزید کہا کہ ان کی جدوجہد آئین اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے ہے اور وہ جمہوریت کو بچانے کے لیے اپنی کوششوں کو مزید مؤثر بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی حقوق اور شفاف انتخابی عمل کے لیے وہ مسلسل کام جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ بہار میں ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں حکمران اتحاد بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) اور جے ڈی یو (این ڈی اے) نے 243 میں سے 203 سیٹیں جیت کر بھاری اکثریت حاصل کی۔ ایم جی بی کو 34 اور دیگر جماعتوں کو صرف 6 نشستیں ملی ہیں، جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے لیے میدان کافی مشکل ہو گیا ہے۔