پاکستان اور بھارت ایٹمی جنگ کے قریب تھے، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
تجارت کو دشمنیاں ختم کرنے اور امن قائم کرنے کیلئے استعمال کررہا ہوں
ہم پاکستان کو نظرانداز نہیں کرسکتے کیونکہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت ایٹمی جنگ کے قریب تھے، میں نے اپنے اہلکاروں سے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو فون کرو، تجارت اور ملاقاتوں کا آغاز کرو۔امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے بتایا کہ تجارت کو دشمنیاں ختم کرنے اور امن قائم کرنے کیلئے استعمال کررہا ہوں، اب دونوں فریق خوش ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ ان کی پاکستان سے بہت عمدہ بات چیت ہوئی ہے، ہم پاکستان کو نظرانداز نہیں کرسکتے کیونکہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بھارت کے معاملے میں تو وہ پریقین تھے تاہم پاکستان سے بھی تجارت پر بات کی۔پاکستان کی خواہش ہے کہ امریکا سے تجارت کرے، پاکستانی ذہین لوگ ہیں، پاکستانی حیرت انگیز اشیا بناتیہیں۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان سے امریکا زیادہ تجارت نہیں کرتا اس کے باوجود میرے پاکستان سے اچھے تعلقات ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پاکستان سے
پڑھیں:
اسرائیل نے ایرانی سائنسدانوں کو ایک ساتھ قتل کرنے کیلیے 15 سال تک نگرانی کی
اسرائیل نے گزشتہ ماہ فضائی حملے میں ایران کے 12 سے زیادہ اعلیٰ ایرانی جوہری سائنسدانوں کو ایک ساتھ قتل کیا تھا تاہم اس کی تیاری 15 برسوں سے کر رہا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس خطرناک اسرائیلی منصوبے کے سامنے آنے پر حیران کن انکشافات ہوئے ہیں۔
اس منصوبے سے واقف ذرائع نے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی نے مسلسل 15 برس تک ان ایٹمی سائنسدانوں کی نگرانی کی تھی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ایران پر حملوں کے لیے مناسب وقت کا انتخاب بے حد احتیاط سے کیا گیا تھا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ سائنسدان فرار یا چھپ نہ جائیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اسرائیل 2003 سے کچھ ہدف بنائے گئے اعلیٰ ایرانی سائنسدانوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے تھا۔
اُسی وقت اسرائیلی انٹیلی جنس نے پہلی بار جانا تھا کہ ایران نے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
اسرائیل نے 2010 میں بھی دو ایٹمی سائنسدانوں کو نشانہ بنایا تھا جب کہ ایٹمی پروگرام کے سربراہ محسن فخری زادہ کو 2020 میں ُپراسرار انداز میں قتل کیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے ایٹمی سائنسدانوں میں سے ایک فریدون عباسی بھی تھے جو 2010 کے حملے میں بچ گئے تھے۔