پاکستان اور تاجکستان کی مشترکہ انسداد دہشت گردی کی تربیتی مشقوں کا فخرآباد بیس، تاجکستان میں انعقاد، دوستی 2 کے عنوان سے مشقوں میں پاک فوج کی لائٹ کمانڈو بٹالین، کی 2 ٹیموں نے حصہ لیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان اور تاجکستان کی مشترکہ انسداد دہشت گردی سے متعلق تربیتی مشقیں "دوستی" کے عنوان سے 4 سے 9 اگست تک فخرآباد بیس، تاجکستان میں منعقد ہوئیں۔

اس مشق میں لاک فوج کی لائٹ کمانڈو بٹالین کی 2 ٹیموں اور تاجکستان اسپیشل فورسز کی 4 ٹیموں نے حصہ لیا۔

مشقوں میں تمام تربیتی اور فوجی سفارت کاری کے مقاصد کامیابی سے حاصل کئے گئے۔

مشقوں کے اختتام پر ایک پروقار تقریب منعقد پذیر ہوئی، جس میں  پاکستان کے تاجکستان میں دفاعی اتاشی  کرنل محمد معظم ظفر پاکستان کی طرف سے مہمان خصوصی تھے جبکہ تاجکستان کے اعلیٰ فوجی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

دونوں ممالک کے فوجیوں نے مشق کے دوران اعلیٰ ترین پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔

ان مشقوں سے دونوں دوست ممالک کے درمیان تاریخی ملٹری ٹو ملٹری تعلقات جہاں مزید بہتر ہوئے، وہیں دوستی II مشق سے مشترکہ تربیت کے ذریعے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں، مشقوں، طریقہ کار اور تکنیک کو بہتر بنایا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان آسٹریلیا کا تعلقات مستحکم بنانے ‘ عالمی امن کیلئے مشترکہ کو ششوں پر اتفاق 

اسلام آباد (نیٹ نیوز+خبر نگار) پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور عالمی و علاقائی امن کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق ہوا ہے۔ چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر زور دیا گیا، جبکہ تجارت، تعلیم، دفاع اور پارلیمانی تعاون سمیت مختلف شعبوں پر بھی گفتگو ہوئی۔ یوسف رضا گیلانی نے سبکدوش ہونے والے ہائی کمشنر کی خدمات کو سراہا۔ اس موقع پر چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے سفارتی تعلقات 1948ء سے قائم ہیں اور وقت کے ساتھ مزید وسعت اختیار کر گئے ہیں، دونوں ممالک جمہوری اقدار، دو ایوانی پارلیمانی نظام کی مشترکہ روایات سے عوامی سطح پر جْڑے ہیں۔ پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کے کردار کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے۔ پارلیمانی وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آ سکتی ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانے اور زندگی کے ہر شعبے میں شامل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ پاکستان اور آسٹریلیا کا تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالر ہے، مزید اضافے کی بڑی گنجائش موجود ہے۔ چیئرمین سینٹ نے زرعی ٹیکنالوجی، قابلِ تجدید توانائی، معدنی وسائل اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی تجویز پیش کی اور کہا کہ پاکستانی برآمدات میں اضافہ چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹائل، سرجیکل آلات، آئی ٹی سروسز اور خوراکی مصنوعات میں صلاحیت موجود ہے۔ موسمیاتی تبدیلی پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان شدید متاثر ممالک میں شامل ہے۔ سیلاب اور بارشوں سے صوبے متاثر ہوئے، موسمی تغیرات سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی تعاون اور مشترکہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔ آسٹریلین ہائی کمشنر نے سیلاب میں نقصانات پر اظہار افسوس اور ہمدردی کیا، چیئرمین سینٹ نے کہا کہ بین الاقوامی ادارے اور مخیر حضرات سیلاب زدگان کی امداد کیلئے آگے بڑھیں۔

متعلقہ مضامین

  • چین کے 76 ویں قومی دن کے موقع پر تقریب میں گورنر پنجاب کی شرکت
  • بھارت کا تاریخ کی سب سے بڑی ڈرون اور کاؤنٹر ڈرون مشقوں کا اعلان
  • بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کررہا ہے!
  • سعودی عرب کے 94ویں یوم الوطنی پر صدرمسلم لیگ ن مدینہ جادید اقبال بٹ کا تہنیتی پیغام، پاک-سعودی دوستی کو لازوال قرار
  • پاکستان آسٹریلیا کا تعلقات مستحکم بنانے ‘ عالمی امن کیلئے مشترکہ کو ششوں پر اتفاق 
  • پاکستان اور چین کی دوستی فولاد سے بھی زیادہ مضبوط ہے: گورنر سندھ
  • کراچی میں نویں اسٹوڈنٹس اولمپک گیمز 2025 کا شاندار آغاز، 500 ٹیموں کی شرکت
  • پاک چین تعلقات روایتی سفارتکاری سے بڑھ کر لازوال دوستی کی مثال ہے، روما مشتاق مٹو
  • پاکستان اور آسٹریلیا کا تعلقات مستحکم بنانے اور عالمی امن کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق
  • پاک چین تعلقات روایتی سفارتکاری سے بڑھ کر لازوال دوستی کی مثال ہے، ایم پی اے روما مشتاق مٹو