سٹی 42: چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی  نے  لاہور میں وارث میر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منعقدہ ایک سیمینار بعنوان "بھارت پر پاکستان کی عسکری اور سفارتی فتوحات کے عالمی اثرات" سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان نے جرات، حکمت اور یکجہتی سے اپنی خودمختاری کا دفاع کیا

پاکستان کی عسکری و سفارتی فتوحات اور عالمی پذیرائی پر اظہار خیال کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا پاکستان نے جرات، حکمت اور یکجہتی سے اپنی خودمختاری کا دفاع کیا۔پاہلگام واقعے پر بھارت کا جھوٹا پراپیگنڈا دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا۔پاکستان نے دفاع کے ساتھ تحمل کا مظاہرہ کیا تاکہ کشیدگی نہ بڑھے۔افواجِ پاکستان نے پیشہ ورانہ صلاحیت اور تیاری کا بہترین مظاہرہ کیا۔پاکستان نے امن کی خاطر مذاکرات اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی۔پارلیمنٹ نے متفقہ قراردادوں سے افواج کی حمایت اور مؤقف اجاگر کیا۔بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پارلیمانی وفد کے عالمی رابطے کامیاب رہے۔میڈیا نے بھارتی پروپیگنڈے کے مقابلے میں حقائق دنیا تک پہنچائے۔برادر اسلامی ممالک، چین، برطانیہ، یورپی یونین اور امریکہ کی حمایت پاکستان کو حاصل ہوئی،صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مثبت بیانات پاکستان،امریکہ تعلقات کے نئے دور کی نشاندہی ہیں۔،پاکستان کے سلامتی کونسل کا رکن منتخب ہونا عالمی اعتماد کا ثبوت ہے۔امن و استحکام ہی خوشحالی کی بنیاد ہیں، معاشی اشاریے بہتری کی نشاندہی کر رہے ہیں ۔

پاک بھارت جنگ کے واقعات کا عینی شاہد ؛ بھارت کی ہر حرکت وقت سے پہلے ہمارے پاس تھی؛ محسن نقوی

وارث نے میر انقلابی اور جمہوری شخصیت تھے،جیل سے رہائی پر انہوں نے تلخی ختم کردی تھی ،سیاسی قیادت مذاکرات کے ذریعے اپنے اختلافات ختم کریں،ہماری عسکری سیاسی قیادت نے بھارت کو بھرپور جواب دیا،ہم نے بھارت کو امن کی پیشکش کی ،ہم نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی ،سیاسی اور عسکری قیادت ملکی سلامتی کے کندھے سے کندھا ملائے کھڑی ہے۔

یوسف رضا گیلانی نے خوشخبری دیتے ہوئے کہا نومبر 2025 میں اسلام آباد میں انٹر-پارلیمانی اسپیکرز کانفرنس کی میزبانی پاکستان کرے گا،45 سے زائد ممالک کے اسپیکرز اور بین الاقوامی پارلیمانی سربراہان کی شرکت کریں گے۔جمہوریت، انصاف اور قانون کی حکمرانی ہی پائیدار امن کی ضمانت ہیں

متاثرین کی بحالی کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے؛ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

سینٹ: عید میلادالنبیؐ حکومتی سطح پر منانے، یوم آزادی سے متعلق قراردادیں منظور

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے 1500ویں جشن میلاد کے موقع پر سینٹ میں قرارداد منظور کرلی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اعلیٰ سطح کے قومی پروگرامز منعقد کریں۔ پوری قوم سے اپیل ہے اس بابرکت موقع کو عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جائے۔ قرارداد سینیٹر عرفان صدیقی نے پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ قرارداد کے متن کے مطابق ایوان نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ  سرکاری، نیم سرکاری، نجی عمارتوں، شاہراہوں کو سجایا جائے۔ سرکاری و نجی ادارے، کاروباری ادارے، تعلیمی ادارے اور میڈیا ہاؤسز حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق امن، رواداری اور اخوت کو فروغ دیں۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت و سیرت کے فروغ کا عزم کرتا ہے۔ پوری قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ اس بابرکت موقع کو عقیدت و احترام اور اتحاد کے ساتھ منائیں۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے یوم آزادی سے متعلق قرارداد پیش کی، جس میں تحریک آزادی کے اکابرین، بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور آئین ساز ارکان پارلیمنٹ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ قرارداد میں ملک کی سلامتی، آزادی، خود مختاری اور علاقائی تحفظ کیلئے قربانیاں دینے والے فوج، پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ نوجوان نسل سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر قومی یکجہتی، ترقی اور خوشحالی کیلئے مثبت کردار ادا کرے۔ دوسری طرف حکومتی ارکان اور وزراء  میں سول ایوارڈز کی تقسیم  اور سرکاری اشتہارات میں قائداعظم کی تصویر نہ لگانے پر  اپوزیشن نے سینٹ میں احتجاج کیا ہے۔ اپوزیشن ارکان نے ایوارڈز کی تقسیم پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کس بنیاد پر یہ ایوارڈز دیے گئے۔ فلک ناز چترالی نے کہا کہ عطا تارڑ نے کون سی جنگ لڑی تھی؟۔ جبکہ ہمایوں مہمند نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کا ڈیزائن بنانے والے نواز شریف کو ایوارڈ نہیں دیا گیا۔ فیصل جاوید نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ٹائیگرز نے معرکہ حق پر سوشل میڈیا پر مہم چلائی، ہمارے سوشل میڈیا ٹائیگرز نے رات جاگ کر بھارت کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب کیا، ان سوشل میڈیا ٹائیگرز کو ایوارڈ نہیں دیا گیا، آپ نے ایوارڈ کی وقعت ختم کر دی۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جن سینیٹرز کو ایوارڈ دیے گئے وہ باہر سفارتی سطح پر محاذ لڑ کر آئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کے لوگوں نے جس طرح معرکہ حق کی جنگ لڑی اس پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سینیٹر فیصل جاوید نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے 14 اگست کے سرکاری اشتہارات میں قائداعظم کی تصویر نہ لگانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ  حکومت نے اپنے خاندان کی تصاویر لگا دیں بانی پاکستان کی نہیں لگائی، یہ انتہائی شرم کا مقام ہے۔ قائداعظم کی تصویر اشتہار میں نہ چھاپنے پر ہمیں وضاحت چاہئے ورنہ ہم ایوان نہیں چلنے دیں گے۔ وزیر قانون اعطم نذیر تارڑ نے کہا کہ قائد اعظم کی تصویر نہ چھاپنے کے حوالے سے میرے علم میں یہ بات اب آئی ہے، اس سے میری بھی دل آزاری ہوئے ہے، اس پر باقاعدہ انکوائری کر کے ہاؤس کو آگاہ کیا جائے گا۔ سینیٹر ذیشان خانزادہ نے توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چودہ اگست پر لوگوں کی سزائیں معاف ہوتی ہیں، مگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو 14 اگست پر باٹا ریٹ کے حساب سے 10,10 سال کی سزائیں دی گئیں۔ اجلاس کے دوران سینیٹر کامران مرتضیٰ نے بلوچستان کے 36 اضلاع میں موبائل و انٹرنیٹ سروس کی بندش پر ایوان میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا۔ کامران مرتضیٰ نے کہا کہ آدھے پاکستان میں موبائل سروس بند ہے، اس سے ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے، اس اقدام سے عوام الناس کو شدید پریشانی ہے۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی مسائل کی وجہ سے کچھ علاقوں میں انٹرنیٹ بند ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیاسی قیادت مذاکرات کے ذریعے اپنے اختلافات ختم کریں، چیئرمین سینیٹ
  • بھارتی حکمران خطے میں برتری کے خواہشمند ہیں جو  کبھی نہیں ہوسکتا؛ سپیکر پنجاب اسمبلی
  • دنیا نے مودی کے جھوٹے دعوے مسترد کیے، پاک فوج کا وقار بڑھا؛ بھارتی میجر جنرل کا اعتراف
  • پاکستان پر دنیا کے کسی ملک نے سوالات نہیں اٹھائے، سابق بھارتی میجر جنرل نے مودی کو آئینہ دکھادیا
  • چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کا باجوڑ میں ہیلی کاپٹر حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار
  • سینٹ: عید میلادالنبیؐ حکومتی سطح پر منانے، یوم آزادی سے متعلق قراردادیں منظور
  • یوسف رضا گیلانی کا بارشوں اورکلاؤڈ برسٹ کے باعث جانی و مالی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار
  • سید یوسف رضا گیلانی کا مظفرآباد، باجوڑ اور ملک کے دیگر حصوں میں بارشوں کے باعث جانی و مالی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار
  • بھارت کا جھوٹا بیانیہ