’کون بنے گا کروڑ پتی‘ میں فوجی خواتین کی شرکت پر بھارتی بھڑک اٹھے، پاکستانیوں نے میمز بنادیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
بھارت میں مشہور ٹی وی کوئز شو ’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘ کا نیا ٹریلر جاری ہوتے ہی تنقید کی زد میں آگیا۔ یہ خصوصی قسط یومِ آزادی کے موقع پر ترتیب دی گئی ہے، جس میں بھارتی بری، بحری اور فضائیہ کی خواتین افسران کو مہمان کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری اس ٹیزر میں کرنل صوفیہ قریشی (بری فوج)، ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ (فضائیہ) اور کمانڈر پریرنا دیوستھلی (بحریہ) امیتابھ بچن کے ساتھ شو میں شریک نظر آتی ہیں۔
ٹیزر میں خواتین فوجی افسران کو اپریل اور مئی میں پاکستان کے ساتھ پیدا ہونے والی کشیدگی کے دوران مبینہ ’’آپریشن سندور‘‘ سے متعلق بیانات دیتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے، جنہیں ناقدین نے من گھڑت قرار دیا ہے۔
بھارتی عوام کی ایک بڑی تعداد اس پیشکش سے ناخوش دکھائی دی اور اس پر ردِعمل دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ ناقدین کے مطابق اس طرح کے مناظر حب الوطنی کو محض ایک تماشے میں بدل دیتے ہیں۔
جبکہ دوسری جانب پاکستانی سوشل میڈیا صارفین بھی اس موقع پر پیچھے نہیں رہے اور اے آئی کی مدد سے اس ٹیزر کو میمز میں تبدیل کردیا، جو اصل ٹیزر سے زیادہ وائرل ہوگیا۔
اے آئی کی مدد سے تبدیل شدہ ٹیزر میں کرنل صوفیہ پاکستان سے شکست کا اعتراف کرتی نظر آرہی ہیں۔
’’کون بنے گا کروڑ پتی؟‘‘ کی یہ خصوصی قسط آج 15 اگست کو بھارت کے یومِ آزادی کے موقع پر نشر کی جائے گی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
آزاد کشمیر احتجاج: بھارتی وزارت خارجہ کا پاکستان سے جواب دہی کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی:۔ بھارت نے آزاد کشمیر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ مظاہرے وہاں کے عوام پر پاکستانی فورسز کے مظالم اور وسائل کی لوٹ مار کا نتیجہ ہیں۔
جمعہ کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ بھارت اس صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے “زیر قبضہ” جموں و کشمیر میں مظاہروں کی رپورٹس سامنے آئی ہیں جن میں عام شہریوں پر پاکستانی فورسز کے مظالم کا ذکر ہے۔
رندھیر جیسوال نے دعویٰ کیا کہ یہ مظاہرے پاکستان کے جابرانہ رویے اور ان علاقوں سے وسائل نکالنے کی پالیسی کا فطری نتیجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان علاقوں پر “غیر قانونی قبضہ” کیے ہوئے ہے اور وہاں انسانی حقوق کی “ہولناک خلاف ورزیاں” جاری ہیں۔
بھارتی ترجمان نے مطالبہ کیا کہ پاکستان ان خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو بھی اس مسئلے پر توجہ دینی چاہیے۔
یاد رہے کہ آزاد کشمیر میں سرگرم جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مخالفین اس پر بھارت نواز ہونے کا الزام لگاتے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ اس احتجاج سے بھارت کو فائدہ پہنچے گا۔