کراچی :پیٹرن انچیف یونائیٹد بزنس گروپ ایس ایم تنویر نے کہا ہے کہ بھارت چین سے نہیں بیٹھے گا، مقابلہ کرنے کیلئے ایشین ٹائیگر بننا پڑے گا۔
شہر قائد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایم تنویر کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت میں کمی ہوئی مزید کمی کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، ہمارا ہدف بجلی کو 26 روپے یونٹ پر لانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی تمام شعبوں میں ترقی کے وسیع مواقع موجود ہیں، حکومت کا برآمدات کا ٹارگٹ سو بلین ڈالر تک لے جانا ہے ، ہم آپ کے ساتھ ہیں ، ملکی ترقی کیلئے سخت مخنت کرنا ہوگی۔
پیٹرن انچیف یونائیٹد بزنس گروپ کا کہنا تھا کہ بیروزگاری اور مہنگائی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں،ہمارے پاس چار سے پانچ ٹریلین ڈالر کے قدرتی ذخائر موجود ہیں، پاکستان کا جی ڈی پی 412 بلین ڈالر ہے، جس طرح ہم چل رہے ہیں اِس سے گزارا نہیں ہوگا۔
ایس ایم تنویر نے کہا کہ جب آبادی چند کروڑ تھی تو ہمارے پاس چار صوبے تھے ، آج آبادی 25 کروڑ ہے تو بھی ہمارے پاس چار صوبے ہیں، ہمیں ہر ضلع اور ڈویژن میں کام کرنے کی ضرورت ہے وہاں کی معیشت کو منظم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کو جو حصہ ملتا ہے وہ اسی طریقے سے نیچے نہیں جاتا، این ایف سی ایوارڈ میں وفاق کا حصہ 42 فیصد اور صوبوں کا 58 فیصد ہے، کوئی کمشنر کسی ڈویژن کی اورنر شپ نہیں لے سکتا، وہ چھ ماہ بعد ٹرانسفر ہو جاتا ہے۔
پیٹرن انچیف یونائیٹد بزنس گروپ نے کہا کہ بھارت کا مقابلہ کرنے کیلئے ایشین ٹائیگر بننا پڑے گا، بھارت چین سے نہیں بیٹھے گا، بھارت سے نمٹنے کیلئے معیشت کو مضبوط بنانا ہوگا، ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہمارا کام مسائل کی نشاندہی کرنا ہے۔
ایس ایم تنویر کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ ہماری سرحد جڑی ہوئی ہے اُن سے تیل کیوں نہیں خریدا جاتا، ہمارا زرعی ملک دنیا بھر کے ممالک کی زراعت سے پیچھے ہے جب کہ امریکا کا پاکستان میں سرمایہ کاری کی بات کرنا خوش آئند ہے۔

Post Views: 10.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

جلد ثابت ہوجائے گا کہ مودی چوری کرکے کرسی پر بیٹھے ہیں، پون کھیڑا

دہلی واقع پارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے بی جے پی لیڈر انوراگ ٹھاکر کی ای ووٹر لسٹ تک رسائی کو فرضی واڑا کا پختہ ثبوت قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ "جب بھی جی چاہے نئی دنیا بسا لیتے ہیں لوگ، ایک چہرے پر کئی چہرے لگا لیتے ہیں لوگ"۔ ساحری لدھیانوی کے مشہور گیت میں شامل یہ ابتدائی مصرعے آج کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران سنائے۔ انہوں نے مذکورہ بالا مصرعوں کو الیکشن کمیشن کی کارگزاریوں سے جوڑ دیا اور بتایا کہ الیکشن کمیشن "ووٹ چوری" کے مقصد سے کئی کئی چہرے لگا رہا ہے۔ کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹ کو لے کر جس طرح کے انکشافات ہو رہے ہیں وہ حیران کرنے والے ہیں۔ مثلاً "ایک نام، چہرے کئی۔ ایک چہرہ، نام کئی۔ ایک چہرہ، ایک نام، پتہ کئی"۔

دہلی واقع پارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے پون کھیڑا نے بی جے پی لیڈر انوراگ ٹھاکر کی ای ووٹر لسٹ تک رسائی کو فرضی واڑا کا پختہ ثبوت قرار دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے وارانسی سیٹ کا الیکٹرانک ریکارڈ منظرعام پر لانے کا مطالبہ الیکشن کمیشن کے سامنے رکھ دیا۔ انہوں نے بی جے پی لیڈر انوراگ ٹھاکر کے ذریعہ فرضی ووٹرس سے متعلق کئے گئے انکشافات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بی جے پی اور الیکشن کمیشن کے درمیان سانٹھ گانٹھ ظاہر ہوگئی ہے۔ انوراگ ٹھاکر کے انکشافات سے یہ بھی ثابت ہو گیا کہ پارلیمنٹ انتخاب فرضی ووٹر لسٹ کی بنیاد پر ہوا تھا۔

پون کھیڑا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی وارانسی پارلیمانی سیٹ پر بھی دھاندلی کا سنگین الزام عائد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ شماری کے دن نصف وقت تک نریندر مودی وارانسی سیٹ پر شکست کھا رہے تھے، لیکن انہیں فرضی ووٹرس کا ایک بوسٹر ڈوز ملا اور وہ فتحیاب ہوگئے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ اگر کانگریس کو وارانسی کی الیکٹرانک ووٹر لسٹ مل جائے تو یہ ثابت ہو جائے گا کہ وزیر اعظم نریندر مودی "چوری کی کرسی" پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے راہل گاندھی کی 7 اگست کی پریس کانفرنس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اُس دن ہندوستانی سیاست میں زبردست بھونچال آ گیا تھا۔ اس پریس کانفرنس کی وجہ سے بی جے پی 6 دنوں تک صدمے میں رہی اور پھر انوراگ ٹھاکر کو پریس کانفرنس کے لئے بھیجا گیا۔ پریس کانفرنس میں انوراگ ٹھاکر نے رائے بریلی، امیٹھی، ڈائمنڈ ہاربر، قنوج سمیت 6 لوک سبھا حلقوں میں فرضی ووٹرس ہونے کا دعویٰ کیا۔ کھیڑا نے کہا کہ اس سے الیکشن کمیشن کا کردار مزید سوالوں کے گھیرے میں آ گیا ہے۔ انوراگ نے پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی کے ذریعہ ایک ہفتہ قبل کئے گئے انکشافات کو صحیح ثابت کر دیا ہے۔ اب صرف اپوزیشن ہی نہیں، بلکہ پورا ملک "ووٹ چور، گدی چھوڑ" کا نعرہ لگا رہا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران پون کھیڑا نے کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی وڈرا کی وائناڈ کی پارلیمانی سیٹ کی مثال بھی پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ انوراگ ٹھاکر نے وہاں 93 ہزار فرضی ووٹ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے اس سیٹ پر تقریباً 4.10 لاکھ ووٹوں سے جیت درج کی ہے۔ پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ اگر یہ فرضی ووٹ نہیں ہوتے تو پرینکا گاندھی 5 لاکھ ووٹوں سے جیت درج کرتیں۔ اسی طرح رائے بریلی سیٹ پر بھی اگر فرضی ووٹرس نہیں ہوتے تو راہل گاندھی کی جیت کا فرق زیادہ ہوتا۔

پون کھیڑا نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے اس بات پر حیرانی ظاہر کی کہ الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی کی پریس کانفرنس کے دوران ہی انہیں نوٹس جاری کر دیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی سے کہا تھا کہ وہ اپنے انکشافات کے بارے میں حلف نامہ داخل کریں۔ لیکن انوراگ ٹھاکر کو اسی طرح کا انکشاف کرنے کے 24 گھنٹے بعد بھی کوئی نوٹس نہیں بھیجا گیا ہے۔ کھیڑا نے آخر میں یہ سوال بھی داغ دیا کہ جب دونوں (برسر اقتدار طبقہ اور اپوزیشن) ہی فریقین الیکشن کمیشن پر سوال اٹھا رہے ہیں تو چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار کہاں چھپے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اقتدار میں رہنے کیلئے بی جے پی کسی بھی حد تک جا سکتی ہے، ملکارجن کھرگے
  • سندھ طاس معاہدے سے ’فرار‘ اختیار کرنے کی بھارتی کوشش، پاکستان کی کڑی تنقید
  • جس نے پاکستان کے ساتھ دشمنی کی اس کا بیڑہ غرق ہوگیا، اسحاق ڈار
  • عزاداری ہمارا قانونی و آئینی حق ہے جس پر کوئی قدغن برداشت نہیں کی جائے گی، علامہ قاضی نادر
  • پابندیوں کی دھمکی شاید پیوٹن کو ملاقات پر آمادہ کرنے میں مؤثر ثابت ہوئی، ٹرمپ
  • جلد ثابت ہوجائے گا کہ مودی چوری کرکے کرسی پر بیٹھے ہیں، پون کھیڑا
  • کراچی، ڈیفنس فیز 6 میں پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو ہلاک
  • پنجاب کیلئے شہبازا سپیڈ، کراچی کیلئے سلو بن گیایہ نہیں ہوسکتا(بلاول بھٹو)