کراچی: ڈیفنس میں سرعام نوجوان پر تشدد کا مقدمہ پولیس رپورٹ پر ختم
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ڈیفنس میں سرعام نوجوان پر تشدد کا مقدمہ پولیس رپورٹ پر ملزمان کیخلاف مقدمہ ختم کردیا۔
جوڈتیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں ڈیفنس میں سرعام نوجوان پر تشدد کے مقدمے سے متعلق پولیس نے رپورٹ پیش کردی۔
پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ متاثرہ نوجوان دھیرج عرف دھن راج ملزموں کیخلاف کارروائی نہیں چاہٹا، نوجوان کا کہنا ہے مقدمہ غلط فہمی کی بنا پر قائم ہوا۔
متاثرہ نوجوان نے لکھ کر دیا ہے کہ سلمان فاروقی نے میرے یا میری بہن سے کوئی بدتمیزی نہیں کی، نوجوان نےحلف نامہ دیا کہ وہ مقدمہ نہیں چلانا چاہتا۔
مدعی کے حلفیہ بیان کے بعد جان سے مارنے کی دھمکی اور دیگر الزامات ختم کردئیے ہیں۔
تفتیشی افسر نے پہلے سی کلاس کی رپورٹ پیش کی اور مقدمے کا چالان پیش کیا، تفتیشی افسر نے کہا کہ تمام حقائق کی روشنی میں مقدمہ سی کلاس کرنے کی رپورٹ پیش کی ہے۔
عدالت نے پولیس رپورٹ پر ملزموں کیخلاف مقدمہ ختم کردیا۔ پولیس کے مطابق سلمان فاروقی اور اویس ہاشمی کیخلاف گذری تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس رپورٹ
پڑھیں:
سری لنکا، بنگلا دیش اور نیپال کے بعد مراکش میں نوجوانوں کا حکومت کیخلاف احتجاج؛ ہلاکتیں
مراکش میں نوجوان حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور 4 روز سے مسلسل بھرپور احتجاج کر رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ احتجاج مراکش میں بدعنوانی اور عوامی وسائل کے غیر شفاف استعمال کے خلاف شروع ہوئے جس کی قیادت نوجوان کر رہے ہیں۔
مراکش کی حکومت نے نوجوانوں کے مطالبات منانے کے بجائے احتجاج کو طاقت کے ذریعے کچلنے کی کوشش کی جس پر احتجاجی تحریک شدت اختیار کر گئی۔
آج جنوبی شہر اگادیر کے قریب واقع قصبے لقلیا میں پولیس کی مظاہرین پر براہ راست فائرنگ میں مزید تین افراد جاں بحق ہوگئے جس سے مجموعی تعداد 7 ہوگئی۔
نوجوان قیادت نے پولیس پر طاقت کے بے دریغ استعمال کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نہتے مظاہرین پر براہ راست گولیاں برسائی گئیں۔
ادھر وزیراعظم عزیز اخنوش نے مظاہرین کی قیادت کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے مگر احتجاجی لہر کے فی الحال تھمنے کے آثار نہیں دکھائے رہے ہیں۔
دوسری جانب مراکش کی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ مشتعل مظاہرین پولیس سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کر رہے تھے۔
پولیس اب تک ایک ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرچکی ہے اور سیکڑوں زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں اس کے باوجود احتجاج کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ یہ تحریک ایک نامعلوم نوجوان گروپ "GenZ 212" نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور ڈسکارڈ کے ذریعے منظم کی تھی۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت 2030 ورلڈ کپ کے لیے اربوں ڈالرز اسٹیڈیمز کی تعمیر اور انفراسٹرکچر پر لگا رہی ہے جبکہ عوام اسکول اور اسپتال جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
مظاہرین کے مقبول نعروں میں سے ایک نعرہ یہ بھی ہے کہ "اسٹیڈیم تو بن گئے، اسپتال کہاں ہیں؟"
مراکش کی احتجاجی تحریک کو ماہرین خطے میں حال ہی میں ہونے والی دیگر عوامی بغاوتوں جیسے بنگلادیش، سری لنکا اور نیپال سے جوڑ رہے ہیں۔
جہاں عوامی احتجاج کے ذریعے کرپٹ اور آمر حکومتوں کو ختم کیا گیا اور شفاف انتخابات کی راہ ہموار کی گئی۔