ملک معاشی بحران سے نکل آیا ہے، بجٹ میں عوام کو ریلیف دیں گے، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں عوام کو ریلیف دیں گے۔
کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک معاشی بحران سے باہر نکل آیا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہم نے وزیراعلیٰ سندھ، ایم کیو رہنماؤں اور صنعت کاروں سے ملاقات کی اور ان سے ایک عوام دوست بجٹ لانے کے حوالے سے تجاویز لیں۔
یہ ھی پڑھیے: معاشی اشاریے بہتر، لیکن کیا عوام کو بھی کوئی فائدہ ہوگا؟
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے رانا ثنا اللہ کا ایم کیو ایم کے ساتھ بیٹھنے اور اربن پراجیکٹس پر گفتگو کرنے پر شکریہ ادا کیا جنہیں بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
ایم کیو ایم کے سینیئر ڈپٹی کنونیئر فاروق ستار نے کہا کہ ہماری ملاقات اور گفتگو میں آئندہ مالی سال عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے پر زور دیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رانا ثنا اللہ عوام کو ایم کیو
پڑھیں:
28ویں آئینی ترمیم جلد پیش کی جائے گی، مقامی حکومت، این ایف سی اور صحت کے امور شامل ہوں گے: رانا ثناء اللہ:
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد/چنیوٹ: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ 28 ویں آئینی ترمیم جلد پیش کی جائے گی اور اسے منظور کر لیا جائے گا۔
چنیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ 28 ویں آئینی ترمیم جلد پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی اور امکان ہے کہ یہ منظور بھی ہو جائے گی، اٹھائیسویں ترمیم لوکل باڈیز، نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) اور صحت کے شعبے سے متعلق ہوگی۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ ترمیم پاس کرنا پارلیمنٹ کا حق ہے، اٹھائیسویں آئینی ترمیم عوامی مسائل پر مبنی ہے اور اسے پارلیمنٹ کے ذریعے پاس کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے ججز کے استعفوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ججز نے اپنے تحفظ کے لیے حلف اٹھایا ہے اور کسی جج کو سیاسی احتجاج میں ملوث ہونا زیب نہیں دیتا۔ جن لوگوں نے استعفیٰ دیا ہے، ان کے ذاتی مقاصد ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ بلدیاتی نظام، این ایف سی اور صحت کے معاملات پر بحث جاری ہے اور اگر تمام فریقین متفق ہو گئے تو اٹھائیسویں آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ ترمیم عوامی مفادات سے متعلق ہوگی اور اس کا مقصد شہریوں کے بنیادی مسائل کو بہتر طریقے سے حل کرنا ہے۔