بھارت طالبان کی مخالفت کرتا رہا ہے، اب ان سے ملاقاتیں کر رہا ہے: شیری رحمان
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ مغربی بارڈر ہمارے لیے حساس ہی رہے گا، بھارت طالبان کی مخالفت کرتا رہا ہے اور اب ان سے ملاقاتیں کر رہا ہے۔
’جیو پاکستان‘ سے گفتگو کے دوران شیری رحمان نے کہا کہ بھارت نے فیک نیوز کی بنیاد پر جعلی بیانیہ بنانے کی کوشش کی، سفارتی سطح پر بھی پاکستان کو کامیابی ملی ہے، بھارتی حکومت کے خلاف بھارت کے اندر سے بھی اب آوازیں اٹھ رہی ہیں، دریائے سندھ کو آپ نلکے کی طرح سے بند نہیں کر سکتے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ دو تین سال سے معاشی بہتری کےلیے ساری توجہ رہی ہے، دنیا ہمیں مختلف نظروں سے دیکھ رہی ہے، دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ اب بھی جاری ہے۔
دوسری جانب نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے بھارتی جھوٹے بیانیے کو عالمی سطح پر بےنقاب کرنے کےلیے وزیرِ اعظم کی بنائی گئی کمیٹی کا خیر مقدم کیا ہے۔
بھارت میں پاکستانیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا سلسلہ جاری ہے اب سینیٹر شیری رحمان کا بھی سوشل میڈيا اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ موجودہ مشکل وقت میں عالمی سفارتکاری کےلیے بلاول بھٹو زرداری بہترین انتخاب ہیں، سفارتی محاذ پر بلاول بھٹو زرداری کی حکمت عملی نئی تاریخ رقم کر رہی ہے، بلاول بھٹو کا لہجہ، دلیل اور وقار دشمن کو بھی سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ بھارت کا سات ٹیمیں بھیجنا بلاول بھٹو کی خارجہ پالیسی کی کامیابی کا ثبوت ہے، وزیرِ اعظم کا شکریہ کہ بلاول بھٹو اور کمیٹی میں شامل دیگر ناموں پر اعتماد کیا، سفارتکاری کی جنگ میں بلاول بھٹو بھارت کا جھوٹا بیانیہ زمین بوس کریں گے۔
شیری رحمان نے یہ بھی کہا کہ بلاول کی زیرِقیادت کمیٹی سفارتی محاذ پر بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کےلیے تیار ہے، بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ نگرانی کمیٹی بیانیے کی جنگ میں پاکستان کو فاتح بنائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیری رحمان کا بلاول بھٹو رہا ہے
پڑھیں:
دو دہائیوں سے مسلح افواج نے دہشتگردی خلاف جنگ میں موثر کردار ادا کیا: بلاول بھٹو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے افغان عبوری حکومت کو تنبیہ کی ہے کہ اگر طالبان نے دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو خطے میں عدم استحکام مزید گہرا ہو سکتا ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ ایک اہم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے زور دے کر کہا کہ دہشتگردی کسی ایک ملک کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے، اور پاکستان نے اس ناسور کے خلاف جنگ میں ناقابلِ تلافی انسانی اور مالی قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج نے دو عشروں پر محیط اس جنگ میں بے مثال کردار ادا کیا ہے اور ضربِ عضب، ردالفساد جیسے آپریشنز کے ذریعے دہشتگردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
بلاول نے ڈیجیٹل دور کے چیلنجز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن پراپیگنڈا ایک نیا محاذ بن چکا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے مربوط حکمتِ عملی کی ضرورت ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشتگردی کو نہ کبھی دعوت دی، نہ ہی اسے برداشت کیا۔ جب دہشتگردی ہمارے دروازے پر آئی، تو ہم نے مزاحمت کی، پسپائی نہیں اختیار کی۔ پاکستان کی لغت میں سرینڈر جیسا کوئی لفظ موجود نہیں۔
بھارت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول نے کہا کہ نئی دہلی کو دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی صلاحیتوں سے سیکھنا چاہیے، اور اگر بھارت سنجیدہ ہے تو ہم کشیدگی کے خاتمے کے لیے کشمیر، پانی اور دہشتگردی جیسے مسائل پر مل بیٹھنے کو تیار ہیں۔
تقریر کے اختتام پر بلاول بھٹو زرداری نے طالبان حکومت کو خبردار کیا کہ اس کی بار بار کی وعدہ خلافیاں صرف افغانستان ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ افغان عبوری حکومت دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی مکمل پاسداری کرے تاکہ خطے میں دیرپا امن کی بنیاد رکھی جا سکے۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کے پاسپورٹ، قربانیوں اور قوم کے عزم کا اعتراف کرے۔