فائل فوٹو۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف 26 نومبر احتجاج کیس کا دوبارہ ٹرائل شروع کرنے کی استدعا مسترد کر دی گئی۔ 

عدالت نے پی ٹی آئی ورکرز پر جرمانے کا ٹرائل کورٹ کا آرڈر کالعدم قرار دے دیا۔ پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے دائر اپیلوں پر فیصلہ سنا دیا گیا۔

ایڈیشنل سیشن جج عامر ضیاء نے محفوظ فیصلہ سنایا۔ پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف کیس جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ 

پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف بغیر اجازت اسلام آباد میں احتجاج پر تھانہ رمنا میں مقدمہ درج ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کارکنان

پڑھیں:

بجٹ سیشن میں اپوزیشن احتجاج ہی کرتی ہے، ملک احمد خان

لاہور:

رہنما پیپلزپارٹی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ اگرآپ اس معاملے کو شروع سے دیکھیں تو جب پی ٹی آئی کا سمبل لیا گیا تھا الیکشن کمیشن کی جانب سے تو اس وقت یہ چیزیں سامنے آئی تھیں کہ ان کے انٹراپارٹی الیکشن صحیح طریقے سے نہیں ہوئے، پی ٹی آئی کے جو وکلا تھے وہ اس معاملے کو ڈیفنڈ نہیں کر پائے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے، یہ معاملہ وہاں سے چلا آرہا ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگست2024میں قومی اسمبلی الیکشن ایکٹ2017میں ایک ایمنڈمنٹ لائی کہ اگر آپ اینڈیپنڈنٹ لڑتے ہیں اور بعد میں کسی جماعت کو جوائن کرتے ہیں تو آپ ریزرو سیٹس نہیں کلیم کر سکتے۔ 

رہنما مسلم لیگ (ن) افنان اللہ خان کا کہنا ہے کہ جو قانون بنا ہے میں اس پر بھی تھوڑی روشنی ڈالنا چاہتا ہوں کیونکہ پی ٹی آئی بار بار کہہ رہی ہے کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی، بات یہ ہے کہ یہ قانون بنایا کس نے تھا کہ انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرایا تو الیکشن سمبل لے لیا جائے گا، یہ پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں بنایا تھا اور انھوں نے بنایا تھا اپنے مخالفین کے لیے تاکہ اگلا الیکشن جب رگ کرنا ہو تو اپنے مخالفین کو انٹرا پارٹی الیکشنوں میں الجھا کر ان سے سمبل لے لیں، پی ٹی آئی کی غیر جمہوری حرکتوں کا ملک کو بھی نقصان ہوا اور ان کو بھی نقصان ہوا۔ 

رہنما تحریک انصاف ملک احمد خان بھچر نے کہا بجٹ سیشن ہوتا ہے اور بجٹ سیشن میں اپوزیشن ہمیشہ احتجاج کرتی ہے، اس سے بڑے بڑے احتجاج ہو ئے ہیں، اسپیکر صاحب چونکہ خود قانون جانتے ہیں ان کو پتہ ہے لیکن ان پر دباؤ پڑا ان کے خیال میں محترمہ جو چیف منسٹر ہیں ادھر کی اس کی ریڈ لائن کراس کی تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس وقت جو حالات ہیں وہ یہ ہیں کہ پنجاب میں کمیٹیاں واپس لے لیں، جس طرح کی فسطائیت اور 47کی گورنمنٹ ہے، ویسے کمیٹیوںکا میں آپ کو یہ کلیئر کر دوں یہ سمبولک ہوتی ہیں، ان کمیٹیوں میں پہلے ہی گورنمنٹ کے ممبران کی اکثریت ہوتی ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ اس میں کوئی دوسری رائے نہیں ہے کہ پنجاب میں اس وقت فسطائیت ہے۔ 

سربراہ پلڈاٹ احمد بلال محبوب نے کہاکہ یہ جزوی طور پر تحریک انصاف کی غلطیوں کا نتیجہ ہے لیکن کچھ غلطیاں ایسی بھی تھیں جو پی ٹی آئی کی نہیں تھیں، الیکشن کمیشن نے بھی کچھ باتوں کو غلط سمجھا تھا اس کے اندر جو بڑے لیگل اسکول آف تھاٹس ہیں، ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پانچ اراکین میں سے ایک کی رائے یہی تھی کہ یہ نشستی پی ٹی آئی کو تو نہیں دی جا سکتیں، یہ نشستیں دوسری پارٹیوں کو بھی نہ دی جائیں لیکن الیکشن کمیشن میں اکثریت کی رائے یہی تھی کہ یہ تقسیم کر دی جائیں، یہ خالی نہیں رکھی جا سکتیں۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی چوک احتجاج کیس ، گرفتار پی ٹی آئی کےتمام19 کارکنان بھی جیل سے رہا
  • ڈی چوک احتجاج ، پی ٹی آئی کے آخری 19 کارکنان بھی رہا
  • ڈی چوک احتجاج : عدالتی حکم پر گرفتار پی ٹی آئی کے آخری 19 کارکنان بھی رہا
  • ڈی چوک احتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے آخری 19 کارکنان بھی رہا
  • اسلام آباد ہائی کورٹ: نو مئی کیس میں سزا پانے والے پی ٹی آئی کے 4 کارکنان بری
  • 9 مئی کیس: پی ٹی آئی کارکنان کو اپیل میں بڑا ریلیف
  • 9 مئی کیس: پی ٹی آئی کارکنان کو اپیل میں بڑا ریلیف 
  • ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف درخواست، عدالت نے کیا حکم دیا؟
  • بجٹ سیشن میں اپوزیشن احتجاج ہی کرتی ہے، ملک احمد خان
  • شہباز شریف کے ہرجانہ کیس کے خلاف عمران خان سپریم کورٹ پہنچ گئے، عدالتی دائرہ اختیار چیلنج